عادل راجہ لندن میں گرفتار

عادل راجہ عمران خان کی حکومت کے خاتمے کے بعد پاکستان سے لندن فرار ہو گیا تھا
adil raja

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اداروں کے خلاف لندن بیٹھ کر پروپیگنڈہ کرنے والے پاک فوج کے بھگوڑے عادل راجہ کو گرفتار کر لیا گیا ہے

عادل راجہ کی جانب سے مسلح افواج پر بے جا اور من گھڑت الزامات لگانے کا سلسلہ مستقل جاری تھا عادل راجہ کے خلاف اسلام آباد میں دو روز قبل بغاوت کا مقدمہ بھی درج ہوا ہے عادل راجہ کی کل سے کوئی ٹویٹ نہیں آئی جس پر چہ میگوئیاں جاری تھیں کہ عادل راجہ کو گرفتار کر لیا گیا ہے سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان جو عادل راجہ کے کرتوتوں کو اپنے وی لاگ میں بے نقاب کر چکے ہیں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ عادل راجہ کو گرفتار کر لیا گیا ہے؟

بعد ازاں صحافی وقار ستی نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ مستند خبر،آج مقامی وقت 14:52pm پر لندن کے ایک مضافاتی علاقے سے وی لاگ کرتے ہوۓ رنگے ہاتھوں بدنام زمانہ جھوٹےعادل راجہ کو لندن پولیس نے موبائل فونز، لیپ ٹاپ سمیت تحویل میں لے لیا ہے ۔ جائے وقوعہ سے ایک اور پاکستانی شہری کو بھی تحویل میں لیا گیا ہے۔پولیس کی تفتیش جاری ہے

عادل راجہ کو لندن میں بیٹھ کر اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی پر گرفتار کیا گیا ،ناصر بٹ کا کہنا تھا کہ میں عادل راجہ کی گرفتاری کی تصدیق کرتا ہوں،

عادل راجہ کی گرفتاری کے بعد ان کے وکیل کا ویڈیو پیغام سامنے آگیا، وکیل عادل راجہ کہتے ہیں کہ عادل راجہ کو دہشت گردی کیس میں گرفتار کیا گیا ہے،کس کیس میں گرفتار کیا گیا یہ کچھ معلوم نہیں، وکیل کا دعویٰ ہے کہ عادل راجہ کو پولیس نے تفتیش کے بعد رہا کردیا ہے مہتاب عزیز نے پریس کانفرنس میں کہا کہ عادل راجہ کو پولیس نے تقریبا 8 گھنٹے حراست میں رکھا،عادل راجہ نے اپنا یو ٹیوب چینل بند کرنے کے سلسلے میں بات کی تھیمنگل کو عادل راجہ کی گرفتاری کے بعد میں نے ان سے رابطہ کرنے کی کوشش کی عادل راجہ اور ان کی فیملی کے ارکان کے فون بھی فی الحال بند ہیں ان کا خیال ہے کہ عادل راجاکو انسداد دہشت گردی کے قانون کے تحت گرفتار کیا گیا

عادل راجہ کی گرفتاری کے بعد محب وطن پاکستانیوں نے سکھ کا سانس لیا اور کہا کہ پاک فوج کے خلاف ہرزہ سرائی کرنے والوں کو کڑی سے کڑی سزا ملنی چاہئے عادل راجہ کے ہمنواوں کو بھی گرفتار کرنا چاہئیے

عادل راجہ عمران خان کی حکومت کے خاتمے کے بعد پاکستان سے لندن فرار ہو گیا تھا تب سے اس نے پاک فوج کے خلاف ایسے ایسے من گھڑت الزامات عائد کیے جنہیں سن کر ہر محب وطن پاکستانی یہ سوچنے پر مجبور ہو جاتا تھا کہ راجہ بھارتی خفیہ ایجنسی را کا ایجنٹ ہے جو پاکستانی شہریوں کو پاک فوج کے خلاف اکسا رہا ہے عادل راجہ جیسے کرداروں کو کڑی سے کڑی سزا ملنی چاہئے حکومت کو چاہئے اسکو پاکستان لائے اور ملٹری کورٹ میں اسکا کیس چلایا جائے

سوشل میڈیا سے شہرت پانے والے عادل راجہ کے خلاف گزشتہ دنوں اسلام آباد میں ایف آئی آر درج کی گئی ایف آئی آر فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے اور دہشتگردی پر اکسانے کی وجہ سے درج کی گئی اب اطلاعات آ رہی ہیں کہ انہی الزامات پر برطانیہ کی پولیس نے عادل راجہ کو گرفتار کر لیا ہےگرفتاری کی خبریں آنے کے بعد سے عادل راجہ اور اس کی اہلیہ کے ٹویٹر اکاؤنٹ بھی خاموش ہیں عادل راجہ اس وقت برطانیہ میں مقیم ہے اور سوشل میڈیا کے ذریعے پاکستان کے اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی میں مصروف عمل ہےعادل راجہ سوشل میڈیا پر من گھڑت الزامات لگا کر ملک دشمن عناصر کا آلہ کار بن کر سامنے آیا ہے اطلاعات کے مطابق برطانوی قوانین کی خلاف ورزی پر عادل راجہ کے خلاف کاروائی کی گئی ہے

عادل راجہ کو بڑی رقم پہنچ گئی، پٹھان فلم سے تعلق

پاکستان مخالف بیانیہ؛ میجر (ر) عادل راجہ کی پنشن مکمل طور پر روک دی گئی

 پاک فوج کے بھگوڑے عادل راجہ کے بارے میں اصلیت قوم کو بتائی

جی ایچ کیو حملے میں پی ٹی آئی خواتین رہنماوں کا کردار,تحریک انصاف کی صوبائی رکن فرح کی آڈیو سامنے آئی ہے،

جناح ہاؤس لاہور میں ہونیوالے شرپسندوں کے حملے کے بارے میں اہم انکشافات

جناح ہاؤس میں سب سے پہلے داخل ہونے والا دہشتگرد عمران محبوب اسلام آباد سے گرفتار 

واضح رہے کہ عمران خان کی گرفتاری کے بعد عسکری تنصیبات پر تحریک انصاف کے کارکنان کی جانب سے حملہ کیا گیا تھا اور یہ حملے منصوبہ بندی کے تحت کئے گئے تھے، سوشل میڈیا پر موجود کچھ لوگ تحریک انصاف کے کارکنان کو ہدایات دیتے رہے تو وہیں اندرون ملک بھی فون کال پر ہدایات دی جاتی رہیں، تحقیقات ہوئیں اور گرفتاریوں کا عمل بھی ہوا، کئی ملزمان نے جرم کا اعتراف کر لیا ہے، اب بیرون ممالک مقیم پاکستانی شرپسندوں کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے،

عادل راجہ، معید حسن پیرزادہ، صابر شاکر، اکبر حسین، وجاہت سعید خان ، حیدر مہدی اور شاہین سہبائی پر قانون کا شکنجہ تنگ ہونے لگا پولیس سٹیشن آبپارہ اور پولیس سٹیشن رمنا میں پاکستان پینل کوڈ کی متعدد دفعات پر ایف آئی آر درج کی گئی دفعات میں 120,121,122,131,11W,21i شامل کی گئی ہیں،ان تمام نام نہاد سوشل میڈیا انفلوینسرز نے پی ٹی آئی ورکرز کو ملٹری اسٹیبلشمنٹس پر حملہ کرنے پر اکسایا قانون اب ان کے خلاف حرکت میں آگیا ہے، ملک کی سیکیورٹی فورسز پر حملہ کرنے یا اس پر اکسانے والوں کو نہیں چھوڑا جائے گا

Comments are closed.