سائفر کیس،عمران خان کے ریمانڈ میں توسیع

اڈیالہ جیل منتقل نہیں ہونا چاہتا، عمران خان کا عدالت کے روبرو بیان
0
82
imran

سائفر کیس ،آفیشل سیکریٹ ایکٹ خصوصی عدالت اٹک جیل میں سماعت ہوءی

سائفر کیس میں چیرمین پی ٹی آئی کے جوڈیشل ریمانڈ میں دس اکتوبر تک توسیع کر دی گئی،جج ابو الحسنات محمد ذوالقرنین نے اٹک جیل سماعت کی ،عدالت نے ایف آئی اے کو جلد چالان جمع کرانے کا حکم دے دیا،چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے وکلاء بیرسٹر سلمان صفدر اورعمیر نیازی جبکہ ایف آئی اے کی ٹیم بھی سماعت میں حاضر رہی

دوسری جانب عمران خان کے وکیل نعیم حیدر کا کہنا ہے کہ عمران خان صاحب سے اٹک جیل میں ملاقات ہو گئی ہے ،انہوں نے معافی نامے اور ڈیل کے حوالے سے سے چلنے والی تمام خبروں کی تردید کی ہے،انہوں نے کہا ہے کہ اگر آپ سیاست کے لیے جیل میں ہوں تو عذاب ہے اور اگر آپ آزادی کے لیے جیل میں قید ہوں تو جیل میں رہنا عبادت ہے ،ماشاءاللہ وہ ٹھیک ہیں ،انہوں نے کہا ہے کہ آپ کا کپتان کبھی بھی آپ کا سر شرم سے جھکنے نہیں دے گا.

اسلام آباد ہائیکورٹ: چیئرمین پی ٹی آئی کی اڈیالہ جیل منتقلی کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا گیا،اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے تحریری حکم نامہ جاری کیا ، جس میں کہا گیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے اٹک جیل منتقلی کے تمام احکامات، نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیئے جاتے ہیں، چیئرمین پی ٹی آئی کو فوری سینٹرل جیل اڈیالہ راولپنڈی منتقل کیا جائے،چیئرمین پی ٹی آئی کو جیل میں بہتر کیٹگری کی سہولیات فراہم کی جائیں،

دوسری جانب چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اٹک جیل میں ہی رہنا چاہتے ہیں اور اڈیالہ منتقل نہیں ہونا چاہتے، آج سائفر کیس کی سماعت کے دوران انہوں نے اٹک جیل میں ہی رہنے کا بیان دے دیا، سائفر کیس کی اٹک جیل میں خصوصی عدالت کے سماعت کے دوران سابق وزیراعظم عمران خان نے اڈیالہ جیل منتقل نہ ہونے کا بیان دیا ہے،عمران خان نے اپنے بیان میں کہا کہ اڈیالہ جیل منتقل نہیں ہونا چاہتا میں اٹک جیل میں ایڈجسٹ ہو گیا ہوں ،عمران خان نے عدالت سے یہ بھی کہا کہ میں اپنے وکلاء سے کہوں گا کہ درخواست واپس لے لیں

سائفر کیس میں عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی ضمانتیں مسترد ہونے کا 7 صفحات کا تفصیلی فیصلہ جاری کیا گیا تھا،تفصیلی فیصلے میں عدالت نے کہا کہ ” عمران خان اور شاہ محمود قریشی کے خلاف ناقابل تردید شواہد ہیں جو ان کا کیس سے لنک ثابت کرنے کے لیے کافی ہیں ریکارڈ کے مطابق ملزمان آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی سیکشن 5 اور 9 اور ناقابل ضمانت دفعات کے جرم کے مرتکب ٹھہرے ، ضمانتیں خارج کرنے کے لیے مواد کافی ہے ہمیں یہ مدنظر رکھنا چاہیے یہ آفیشل سیکرٹ ایکٹ کا ٹاپ سیکرٹ کیس ہے آئندہ سماعت پر غیر متعلقہ افراد پر دوران سماعت پابندی ہو گی عدالتی ہداہت کے باوجود پٹشنرز کی جانب سے سرٹیفکیٹ نہیں دیا گیا میرٹ اور سرٹیفکیٹ دینے کے عدالتی آرڈر پر عمل نا کرنے کی وجہ سے ضمانت خارج کی جاتی ہے

عدالت نے اپنے آرڈر میں ایف آئی اے پراسیکیوٹرز کے دلائل لکھتے ہوئے کہا ہے کہ ” پراسیکیوشن کے مطابق 161 کے بیانات کے مطابق عمران خان کی جانب سے سائفر کو غیر قانونی طور پر اپنے پاس رکھنا ثابت ہے اور انہوں نے غیر متعلقہ افراد کے سامنے سائفر معلومات گھما پھیرا کر شئیر کیں، جس نے بیرونی طاقتوں کو فائدہ پہنچایا اور پاکستان کی سیکیورٹی کو متاثر کیا ،

جو کام حکومتیں نہ کر سکیں،آرمی چیف کی ایک ملاقات نے کر دیا

جنرل عاصم منیر کے نام مبشر لقمان کا اہم پیغام

عمران خان پربجلیاں، بشری بیگم کہاں جاتی؟عمران کےاکاونٹ میں کتنا مال،مبشر لقمان کا چیلنج

ہوشیار۔! آدھی رات 3 بڑی خبریں آگئی

بشریٰ بی بی، بزدار، حریم شاہ گینگ بے نقاب،مبشر لقمان کو کیسے پھنسایا؟ تہلکہ خیز انکشاف

لوٹوں کے سبب مجھے "استحکام پاکستان پارٹی” سے کوئی اُمید نہیں. مبشر لقمان

لوگ لندن اور امریکہ سے پرتگال کیوں بھاگ رہے ہیں،مبشر لقمان کی پرتگال سے خصوصی ویڈیو

Leave a reply