عمران خان کی ایک اور آڈیو لیک،سائفر ڈرامہ، دوسری قسط
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق عمران خان بے نقاب ہو گئے، سائفر کے حوالہ سے دوسری آڈیو بھی سامنے آ گئی ہے

سابق وزیراعظم ، تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان، تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی اور اعظم خان کی ایک اور آڈیو منظر عام پر آ ئی ہے اس وقت کے وزیر اعظم عمران خان اپنے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور وزیر منصوبہ بندی اسد عمر اور پی ایس اعظم خان کے ساتھ گفتگو کر رہے تھے کہ کس طرح سائفر کو موڑ دیا جائے اور اسے عوام میں اپنی حکومت کے خلاف سازش کے طور پر بیچا جائے

آڈیو لیک میں عمران خان کا کہنا ہے کہ شاہ جی ہم نے کل میٹنگ کرنی ہے ، اس میں ہم نےکہنا ہے کہ وہ جو لیٹر ہے نا اس کے مرضی کے منٹس لکھ دے  یہ سائفر 8 یا 9 کو آیا تھا، ہم نے امریکنز کا نام کسی صورت نہیں لینا، پلیز کسی کے منہ سے نام نہ نکلے، یہ بہت اہم ہے ہم سب کیلئے کہ کس ملک سے لیٹر آیا ہے، میں کسی کے منہ سے اسکا نام نہ سنوں جس پر سابق وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا ہے کہ آپ جان کر لیٹر کہ رہے ہیں یہ لیٹر نہیں میٹنگ کی ٹرانسکرپٹ ہے عمران خان اس پر کہتے ہیں کہ وہی نا میٹنگ کی ٹرانسکرپٹ یا لیٹر ایک ہی چیز ہے لوگوں کو ٹرانسکرپٹ کی تو سمجھ نہیں آنی تھی آپ پبلک جلسے میں ایسے ہی کہتے ہیں

واضح رہے کہ اس سے قبل بھی عمران خان کی ایک آڈیو لیک ہوئی تھی عمران خان کی آڈیو امریکی سائفر سے متقلق ہے، عمران خان کی آڈیو میں سنا جا سکتا ہے ، اس آڈیو میں عمران خان کہتے ہیں کہ اب ہم نے صرف کھیلنا ہے، امریکا کا نام نہیں لینا بس صرف یہ کھیلنا ہے کہ اس کے اوپر کہ یہ ڈیٹ پہلے سے تھی عمران خان کی بات کا جواب دیتے ہوئے عمران خان کے سابق پرنسپل سیکرٹری اعظم خان کہتے ہیں کہ میں یہ سوچ رہا تھا کہ اس سائفر کے اوپر ایک میٹنگ کر لیتے ہیں آپ کو یاد ہے تو آخر میں ایمبیسڈر نے لکھا تھا کہ ڈیمارچ کریں اگر ڈیمارچ نہیں بھی دینا تو میں نے سوچا ہے کہ اس کو کور کیسے کرنا ہے ؟

واضح رہے کہ عمران خان کے خلاف جب تحریک عدم اعتماد جمع ہوئی تھی تو اسوقت عمران خان نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ہونے والے ایک جلسے میں ایک خط لہرایا تھا اور اس خط کو انکی حکومت کے خلاف بیرونی سازش کہا تھا، بعد ازاں بتایا گیا تھا کہ امریکہ نے دھمکی دی ہے کہ عمران خان کی حکومت ختم کی جائے، عمران خان اپنی حکومت ختم ہونے کے بعد ابھی تک اسی بیانئے کو لے کر چل رہے تھے تا ہم سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں واضح کہا گیا کہ کسی قسم کی دھمکی نہیں دی گئی، عمران خان اسی سائفر کو لے کر اپنی تحریک چلا رہے ہیں اور عمران خان کا غیر ملکی سازش و مداخلت کا بیانیہ عوام میں مقبول ہو چکا ہے تا ہم اب اس آنیوالی آڈیو نے عمران خان کے اس بیانئے سے ہوا نکال دی ہے

سائفر کے حوالہ سے 25 اپریل کو ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار سے سوال کیا گیا کہ مراسلہ سے متعلق نیشنل سیکیورٹی کمیٹی اجلاس کے بعد بہت کنفیوژن ہے،جس کے جواب میں ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ نیشنل سیکیورٹی کمیٹی میں ہونے والی بحث کو دیکھنا ہو گا،این ایس سی کے دونوں اجلاسوں میں کوئی کنفیوژن نہیں ہے نیشنل سیکیورٹی کمیٹی نے سب کچھ واضح کیا ہے،سیکیورٹی ایجنسیز نے بتایا کہ کوئی غیر ملکی سازش نہیں ہوئی،اسد مجید کے حوالے سے میڈیا میں چلنے والی خبریں مکمل طور پر بے بنیاد تھیں، اور ہیں کمیٹی اجلاس میں سفیر اسد مجید ہو کوئی دباؤ نہیں ڈالا گیا کسی سفیر پر دباؤ نہیں ڈالا جاسکتا.ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخارکا مزید کہنا تھا کہ مراسلے کوکئی روز تک کو دبانے کے حوالے سے خبریں بے بنیاد ہیں۔ ٹیلیگرام جیسے ہی دفترخارجہ پہنچا اور قانون کے مطابق متعلقہ حکام کے حوالے کیا گیا مراسلہ قومی سلامتی کمیٹی میں زیر بحث لایا گیا اور پھر ڈی مارش دیا گیا

پیپلز پارٹی کے رہنما علی موسیٰ گیلانی نے 30 مارچ کو دعویٰ کیا تھا کہ دھمکی آمیز خط شاہ محمود قریشی نے خود دفتر خارجہ کے سفارت کار سے لکھوایا،علی موسیٰ گیلانی کا کہنا تھا کہ فارن آفس کے ڈپلومیٹ نے شاہ محمود قریشی کے کہنے پر یہ خط وزیر خارجہ شاہ محمود کو بھجوایا,ڈپلومیٹ سے خود ساختہ خط موصول ہونے کے بعد شاہ محمود قریشی نے عمران خان کو خط پہنچایا,اس معاملے کے حقائق جلد قوم کے سامنے آئیں گے, شاہ محمود قریشی اور فارن آفس اس جعلی سازی کے اصل کرادر ہیں,شاہ محمود قریشی اور فارن آفس لیڑ گیٹ سکینڈل میں بری طرح پھنس چکے ہیں,ہم عمران خان، شاہ محمود قریشی اور فارن آفس کے ملوث کرداروں کو اس کیس سے نہیں نکلنے دیں گے,

 عمران خان جھوٹے بیانیے پر سیاست کر رہے ہیں،

 مریم نواز نے عمران خان پر کڑی تنقید 

 اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ جدید دور میں سائبر حملے عام ہوگئے ہیں

آڈیو لیک،عمران خان کیخلاف سخت کاروائی کی قرارداد اسمبلی میں جمع

ہیکرز نے دعوی کیا ہے کہ اب مزید آڈیو جمعہ کو جاری کی جائیں گی

عمران خان کا جھوٹا بیانیہ سب نے دیکھ لیا،آڈیو کے بعد بھی یوٹرن لے سکتے ہیں،عظمیٰ بخاری

Shares: