ملیر کورٹ ،مریم نواز اور رانا ثناء اللہ کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ کو دھمکیاں دینے کا معاملہ ،مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر مریم نواز اور وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست پر فیصلہ سنا دیا
عدالت نے مریم نواز اور رانا ثناءاللہ کے خلاف مقدمہ اندراج کی درخواست مسترد کردی ،عدالت نے فیصلے میں کہا کہ درخواست گزار کو پارٹی لیڈر کی جانب سے عدالت سے رجوع کرنے لئے اتھارٹی نہیں دی گئی ،سیاست دان اور بیوروکریٹس ٹالک شو میں ایک دوسرے دوسرے کے خلاف بات کرتے رہتے ہیں ، درخواست پر مقدمہ اندراج کا حکم دیا تو دن بدن مقدمات کا بوجھ بڑھتا رہے گا ،
پاکستان تحریک انصاف کے کارکن شوکت علی بھنڈ ایڈووکیٹ نے درخواست دائر کی تھی،درخواست میں کہا گیا تھا کہ رانا ثنا اللہ نے انٹرویو میں پی ٹی آئی سربراہ کو جان سے مارنے یا مروانے کی بات کی،رانا ثنااللہ اپنی لیڈر مریم نواز کے احکامات پر عمل پیرا ہیں، مریم نواز نے بھی پی ٹی آئی سربراہ کو نیست و نابود کرنے کی دھمکیاں دیں، رانا ثنا اللہ کے بیانات سے ملک میں خانہ جنگی پھیلنے کا خدشہ ہے،ایسے بیانات سے کروڑوں پاکستانیوں کی دل آزاری ہوئی،ملیر سٹی پولیس کو مقدمے کے لئے درخواست دی لیکن پولیس مقدمہ درج کرنے سے انکار کررہی ہے، عدالت پولیس کو بیان ریکارڈ کرنے اور مقدمہ درج کرنے کا حکم جاری کرے، درخواست میں ملیر سٹی تھانے کے ایس ایچ او اور ایس ایس پی کمپلینٹ سیل ملیر کو بطور فریق نامزد کیا گیا تھا ،درخواست میں وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ اور مریم نواز کو بطور ملزمان شامل کیا گیا تھا
جناح ہاؤس لاہور میں ہونیوالے شرپسندوں کے حملے کے بارے میں اہم انکشافات
سیاسی مفادات کے لئے ملک کونقصان نہیں پہنچانا چاہئے
غیر ملکی سفارت خانوں نے اپنے شہریوں کو محتاط رہنے کی ہدایت کر دی
جناح ہاؤس میں سب سے پہلے داخل ہونے والا دہشتگرد عمران محبوب اسلام آباد سے گرفتار