پاکستان میں غیر قانونی مقیم تمام غیر ملکی شہریوں کو 31 اکتوبر 2023 تک پاکستان چھوڑنے کا حکم

0
80
apex comety

نیشنل ایکشن پلان پر ایپکس کمیٹی کا اہم اجلاس ہوا.

نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت قومی ایپکس کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں سول اور عسکری حکام ، حساس اداروں کے سربراہان، چاروں صوبائی آئی جیز اور چیف سیکریٹریز نے شرکت کی۔ اجلاس میں ملک کی مجموعی امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا ، ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں اہم فیصلے کئے گئے،اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم تمام غیر ملکی شہریوں کو 31 اکتوبر 2023 تک پاکستان چھوڑنے کیلئے خبردار کیا جاتا ہے۔

اپیکس کمیٹی کے اجلاس کے بعد جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ 1 نومبر 2023 سے وفاقی اور صوبائی قانون نافذ کرنے والے ادارے تمام غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کی گرفتاری اورجبری ملک بدری کو یقینی بنانے کیلئے تمام ممکنہ اقدامات کریں گے۔ 10 اکتوبر 2023 سے پاکستان -افغانستان بارڈر سے نقل و حرکت کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ (E-Tazkira) پر ہو گی جب کہ 1 نومبر 2023 سے نقل و حرکت کی اجازت صرف پاسپورٹ اور ویزا پر دی جائے گی۔ دیگر تمام قسم کی دستاویزات سرحد پار سفر کیلئے غیر موثر اور غیر قانونی ہوں گے۔1 نومبر 2023 سے غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے کاروبار /جائیدادیں ضبط کر لی جائیں گی اور غیر قانونی کاروبار کرنے والوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔1 نومبر 2023 کے بعد پاکستان میں مقیم غیر قانونی غیر ملکیوں کو رہائش فراہم کرنے یا سہولیات فراہم کرنے والے کسی بھی پاکستانی شہری یا کمپنی کے خلاف سخت قانونی کاروائی کی جائے گی۔

جعلی شناختی کارڈ کے حامل، جعلی کاغذات پر بنی غیر قانونی جائیداد ہو گی ضبط
وزارت داخلہ کی زیر نگرانی ایک ٹاسک فورس تشکیل دی گئی ہے جس میں قانون نافذ کرنے والے اور انٹیلیجنس کے اراکین شامل ہوں گے۔ اس ٹاسک فورس کا مقصد جعلی شناختی کارڈ کے حامل لوگوں اور ان کی جعلی کاغذات پر بنی غیر قانونی جائیدادوں کو ضبط کرنا ہو گا۔ نادرا کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ تمام جعلی شناختی کارڈز کی منسوخی کوفوری طور پر یقینی بنائے اوراگر کسی کی شناخت میں شک ہو تو اس کی تصدیق کیلئے ڈی این اے ٹیسٹ کرایا جائے۔ویب پورٹل اور یو اے این ہیلپ لائن پر پاکستان میں مقیم غیر ملکی افرادکی غیر قانونی رہائش یا کاروبار کرنے والے کے بارے میں معلومات فراہم کی جا سکتی ہیں۔ اس سلسلے میں جو بھی شہری حکومت سے تعاون کرے گا اس کو انعام دیا جائے گا اور اس کا نام صیغہ راز میں رکھا جائے گا۔غیر قانونی سرگرمیوں بشمول ذخیرہ اندوزی، سامان یا کرنسی کی اسمگلنگ، حوالہ/ ہنڈی اور بجلی چوری کے خلاف سخت ایکشن پہلے سے ہی لیا جا رہا ہے۔ ان جرائم میں ملوث افرد کے خلاف کسی بھی قسم کی رعائت نہیں برتی جائے گی۔ جوائنٹ چیک پوسٹس کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جن کو کسٹم پاورز دی گئی ہیں۔ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے بنیادی خوردنوش کی نقل و حمل کو چیک کیا جا رہا ہے جس سے اسمگلنگ میں کمی آئے گی اور جو حکومتی اہلکار کرپشن میں ملوث پائے گئے ہیں ان کے خلاف ایکشن لیا جا رہا ہے۔

کرنسی کے سمگلرز،حوالہ ہنڈی کے کاروبار اور بجلی چوری میں ملوث افراد کے خلاف بھی ایکشن لیا جا رہا ہے۔ ویب پورٹل اور یو اے این ہیلپ لائن پر ایسے لوگوں کے بارے میں معلومات فراہم کی جا سکتی ہیں۔ اس سلسلے میں جو بھی شہری حکومت سے تعاون کرے گا اس کو انعام دیا جائے گا اور اس کا نام صیغہ راز میں رکھا جائے گا۔

منشیات کے سمگلرز کے ساتھ کوئی رعائت نہیں برتی جائے گی،فیصلہ
منشیات کی روک تھام کیلئے نیشنل کاوئنٹر نار کو ٹکس کنٹرول سنٹر قائم کیا جا رہا ہے یہ سنٹر منشیات کی روک تھام میں کوششوں کی ہم آہنگی اور انٹیلیجنس معلومات کی فراہمی یقینی بنائے گا۔منشیات کے سمگلرز کے ساتھ کوئی رعائت نہیں برتی جائے گی اور قانون کے مطابق مثالی سزائیں دی جائیں گی۔ ہر صوبے کے اندر منشیات بحالی مراکز مرحلہ وار قائم کیے جائیں گے۔

کسی بھی سیاسی مسلح گروہ، جتھے یا تنظیم کو طاقت کے استعمال کی اجازت نہیں،فیصلہ
طاقت کے استعمال کا حق صرف ریاست کے پاس ہے اس کے علاوہ کسی کوبھی طاقت کے استعمال کی اجازت نہیں ہو گی۔ پاکستان میں کسی بھی سیاسی مسلح گروہ، جتھے یا تنظیم کی اجازت نہیں ہے اور ایسے طریقہ کار اپنانے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔اسلام امن کا دین ہے اور ریاست کسی کو مذہب کی من پسند تشریح کر کے سیاسی مقاصد حاصل کرنیکی اجازت نہیں دے گی۔

اقلیتوں کے حقوق اور مذہبی آزادی اسلام اور پاکستان کے آئین کا حصہ ہے اور اس کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف ریاست قانون کے مطابق طاقت کا بھر پور استعمال کرے گی۔ملک میں قائم تنظیمیں پر امن اور مہذب طریقے سے اپنے جائزمطالبات ریاست کے سامنے رکھ سکتی ہیں جنھیں سنا اور قانونی طور پر حل کیا جائے گا۔تاہم اگر کوئی تنظیم طاقت یا تشدد کا راستہ اختیار کرے گی تو اس سے سختی سے نمٹا جائے گا۔

پروپیگنڈا اور غلط معلومات کی مہم جوئی کرنے والوں کو سائبر قوانین کے تحت سختی سے نمٹا جائے گا۔ قوانین کی آگاہی اور عمل درآمد کیلئے تکنیکی طریقہ کار وضع کیے جا رہے ہیں جو قانون کی پاسداری اور عوام کی سہولت کو مدنظر رکھ کر بنائے جا رہے ہیں۔ایمان، اتحاد اور نظم کے بنیادی اصولوں کو یقینی بنایا جائے گا۔ دنیا میں تمام ترقی یافتہ قومیں نظم و ضبط کو اپنا کرہی ترقی کی راہ پر گامزن ہوئی ہیں۔تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ نظم و ضبط کو قائم کرتے ہوئے قانون کی بالادستی کو یقینی بنائیں۔نظم و ضبط کو ہی اپنا کر ہم اپنے اہداف حاصل کر سکتے ہیں۔

کئی دہشت گرد پکڑے گئے جو پاکستانی نہ تھے لیکن ان کے پاس ہمارا آئی ڈی کارڈ تھا، وزیر داخلہ سرفراز بگٹی
اجلاس کے بعد وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان واحد ملک ہے جہاں غیر ملکی پاسپورٹ کے بغیر بھی آجاتے ہیں، اگر وہ نہیں جاتے تو پوری طاقت سے اس فیصلے پر عمل درآمد کریں گے، ہمارا واحد ملک ہے جہاں آپ بغیر پاسپورٹ ویزہ کے آسکتے ییں، یکم نومبر سے کوئی بھی شہری ویزہ کے بغیر نہیں آ سکے گا، پاسپورٹ اور ویزہ پالیسی نافذ کرنے جا رہے ہیں، یکم نومبر سے غیر قانونی شہریوں کی پراپرٹیز کے خلاف بھی آپریشن شروع کرنے جا رہے ہیں،ان جائدادوں کو بحق سرکار ڈھونڈ کر ضبط کیا جائے گا،ملوث ہونے والے پاکستانیوں کو بھی سزا دی جائے گی، شناختی کارڈز کے اجرا کے حوالے سے بھی غیر قانونی کام ہوتے رہے، ان شناختی کارڈز پر پاسپورٹ بن کر غیر ملک سفر کیا گیا،کئی دہشت گرد پکڑے گئے جو پاکستانی نہ تھے لیکن ان کے پاس ہمارا آئی ڈی کارڈ تھا، ڈی این اے ٹیسٹ کی سہولت آ چکی ہے، ویب پورٹل بنا رہے ہیں جہاں یونیورسل نمبر دیا جائے گا، اس نمبر کے ذریعے شہری ہم تک اطلاع پہنچا سکے گا، اطلاع دینے والے شہریوں کو انعام بھی دیا جائے گا، ذخیرہ اندوزی کے لیے جوائنٹ چیک پوسٹس بنا دی ہیں،14 چیک پوسٹس بلوچستان 10 خیبرپختونخواہ اور 5 پنجاب میں بنائی ہیں، حوالہ ہنڈی اور بجلی چوروں کے خلاف بھی کاروائیاں جاری ہیں، نارکوٹکس کا زہر پاکستانی نوجوانوں میں پھیلایا جارہا تھا،وزیراعظم کی ہدایت پر سخت ترین اقدامات کرنے جا رہے ہیں، پاکستان میں 44 لاکھ افغان باشندے ہیں۔ یکم نومبر تک جتنے بھی غیر ملکی ہیں انکو یکم نومبر تک پاکستان چھوڑنے کی مہلت ہے اسکے بعد ادارے سخت ایکشن لیں گے ۔ جنوری 2023 سے پاکستان میں 24 خودکش حملے ہوئے جن میں سے 14 میں افغان شہری ملوث ہیں ،کسی کو بندوق کے زور پر اپنا ایجنڈا مسلط کر نے کی اجازت نہیں دی جاسکتی،اسلام کا نام لے کر ریاست پر حملہ آور گروہوں کو سختی سے کچلا جائے گا کسی کو بندوق کے زور پر اپنا ایجنڈا مسلط کر نے کی اجازت نہیں دی جاسکتی،

جو کام حکومتیں نہ کر سکیں،آرمی چیف کی ایک ملاقات نے کر دیا

جنرل عاصم منیر کے نام مبشر لقمان کا اہم پیغام

عمران خان پربجلیاں، بشری بیگم کہاں جاتی؟عمران کےاکاونٹ میں کتنا مال،مبشر لقمان کا چیلنج

ہوشیار۔! آدھی رات 3 بڑی خبریں آگئی

بشریٰ بی بی، بزدار، حریم شاہ گینگ بے نقاب،مبشر لقمان کو کیسے پھنسایا؟ تہلکہ خیز انکشاف

لوٹوں کے سبب مجھے "استحکام پاکستان پارٹی” سے کوئی اُمید نہیں. مبشر لقمان

لوگ لندن اور امریکہ سے پرتگال کیوں بھاگ رہے ہیں،مبشر لقمان کی پرتگال سے خصوصی ویڈیو

مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ بہت ہی اہم خبر لے کر آیا ہوں، 

مبش لقمان کا کہنا تھا کہ ضیا الحق کی مدد کرنے والوں میں نواز شریف سب سے آگے تھے

پاکستان پہلے نمبر پر،سفارتی تعلقات ختم،عمران خان غصے میں

Leave a reply