تحریک انصاف کے انٹراپارٹی انتخابات کالعدم قرار

کسی خاص مقصد کیلئے اس فیصلے میں تاخیر کی گئی
0
189
pti

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے تحریک انصاف کا بلے کا نشان برقرار رکھتے ہوئے 20 روز میں دوبارہ انٹرا پارٹی الیکشن کرانے کا حکم دے دیا.

تحریک انصاف کےانٹراپارٹی الیکشن کا معاملہ،الیکشن کمیشن نے محفوظ فیصلہ سنا دیا،تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی الیکشن کالعدم قرار دے دیئے گئے، الیکشن کمیشن نے کہا کہ تحریک انصاف 20 دن میں انٹرا پارٹی الیکشن یقینی بنائے،الیکشن کے 7 دن بعد رپورٹ جمع کرائی جائے، اگر پارٹی الیکشن نہ کرائے گئے تو تحریک انصاف انتخابی نشان کے لیے نااہل ہو گی.

الیکشن کمیشن نے انٹرا پارٹی انتخابات سے متعلق پی ٹی آئی کو 2 اگست کو نوٹس جاری کیا تھا کہ انٹرا پارٹی الیکشن نہ کرانے پر پی ٹی آئی کو بلے کے نشان کے لیے نااہل کیوں نہ کیا جائے،سماعت کے دوران پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر گوہر نے بتایا تھا کہ انٹرا پارٹی الیکشن پارٹی آئین میں ترمیم سے پہلے ہوئے، بعد میں ہم نے ترامیم واپس لے لی ہیں، الیکشن کمیشن کی ڈی ڈی لاء صائمہ جنجوعہ نے کہا تھا کہ الیکشن کمیشن کو اختیار ہے کہ وہ کیس میں پی ٹی آئی کو درگزر کر دے،الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن سے متعلق 13 ستمبر کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

الیکشن کمیشن کے فیصلے کو چیلنج کریں گے، تحریک انصاف
تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن کا فیصلہ چیلنج کرنے کا اعلان کر دیا، بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کے فیصلے سے بہت افسوس ہوا ، الیکشن کمیشن نے انصاف کے تقاضے پورے نہیں کیے، الیکشن کمیشن نے یہ نہیں کہا تھا کہ پارٹی الیکشن آئین کے مطابق نہیں ہوئے، الیکشن کمیشن نے کہا تھا کہ ڈاکومنٹس پورے نہیں ہیں، آج کے فیصلے سے بڑا دکھ ہوا ،کسی خاص مقصد کیلئے اس فیصلے میں تاخیر کی گئی ، بلے کا نشان ہمارے پاس رہے گا ، اس آرڈر کو ہم مناسب فورم پہ چیلنج کریں گے،

تجزیہ کاروں کے مطابق عام انتخابات میں حصہ لینے کیلئے تحریک انصاف کو انٹرا پارٹی انتخابات 20 روز میں ہر صورت کرانے ہونگے،توشہ خانہ کیس میں نااہلی کے باعث عمران خان چئیرمین کے عہدے کیلئے انتخابات میں حصہ نہیں لے سکیں گے،انٹرا پارٹی انتخابات 20 دن میں کروانے کے الیکشن کمیشن کے فیصلے سے عمران خان پارٹی سربراہی بھی جائیں گے۔ سزا یافتہ شخص پارٹی کا سربراہ نہیں رہ سکتا ، نواز شریف کے معاملے میں عدالتوں کے فیصلے موجود ہیں۔بلا بچانا ہے تو تحریک انصاف کو عمران خان کی جگہ کسی اور کو پارٹی کا سربراہ بنانا ہوگا.

انٹرا پارٹی انتخابات نہ کروائے تو تحریک انصاف عام انتخابات میں حصہ نہیں لے سکے گی
سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد نے نجی ٹی وی سےبات کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کے فیصلے پر ردعمل میں کہاکہ انٹراپارٹی انتخابات کیلئے الیکشن کمیشن دو سال سے تحریک انصاف کو نوٹس جاری کر رہاتھاعمران خان جب پاکستان کے وزیراعظم تھے اس وقت بھی جون 2021میں الیکشن کمیشن نے انٹراپارٹی انتخابات کیلئے نوٹس جاری کیا تھا،کہ آپ انٹراپارٹی انتخابات کروا لیں ورنہ آپ کی پارٹی کو غیرقانونی قرار دے دیں گے،اس وقت پی ٹی آئی نےایک سال کی مہلت مانگی جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ کورونا وبا ہے ہمارے ارکان جمع نہیں ہو پا رہے،کورونا کی وجہ سے آپ ریلیف دے دیں،جس پر الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو ریلیف دے دیا،چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے انٹراپارٹی انتخابات کرانے کیلئے اعظم سواتی کی سربراہی میں الیکشن کمیشن تشکیل دیا،اس کے باوجود انہوں نے انتخابات نہیں کرائے، جب یہ پارٹی اقتدار سے محروم ہو گئی تھی،اس وقت بھی الیکشن کمیشن نے نوٹس جاری کیا کہ انٹراپارٹی انتخابات کرائے جائیں ، نوٹس کے باوجود پی ٹی آئی نے انتخابات نہیں کروائے اور ٹال مٹول سے کام لیا،الیکشن کمیشن دو ڈھائی سال سے پی ٹی آئی کو ریلیف دیتا آر ہا ہے،آج کے فیصلے میں الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کو 20روز کا ریلیف دیا ہے، انکو چاہئے کہ اس دوران متبادل قیادت سامنے لے آئیں الیکشن ایکٹ کی دفعات میں انٹراپارٹی انتخابات اہم شق ہے،پی ٹی آئی نے انتخابات نہ کروائے تو انتخابات میں حصہ لینے کی مجاز نہیں ہوگی.

اکبر ایس بابر سچا اور عمران خان جھوٹا ثابت ہوگیا،چوھدری شجاعت

،عمرا ن خان لوگوں کو چور اور ڈاکو کہہ کے بلاتے تھے، فیصلے نے ثابت کر دیا، عمران خان کے ذاتی مفادات تھے

ممنوعہ فنڈنگ کیس،الیکشن کمیشن نے فیصلہ سنا دیا،تحریک انصاف "مجرم” قرار’

عمران خان چوری کے مرتکب پارٹی سربراہی سے مستعفی ہونا چاہیے،عطا تارڑ

Leave a reply