پی ٹی آئی کے سابق ایم پی ایزو کابینہ ممبران کواینٹی کرپشن نے طلب کرلیا

0
42
pti

محکمہ اینٹی کرپشن پنجاب نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنماوسابق ممبر قومی اسمبلی محمد فاروق اعظم ملک، سابق ایم پی اے چوہدری محمد احسان الحق،سابق ایم پی اے صاحبزدہ محمد غنی عباسی،سابق صوبائی وزیر سمیع اللہ چوہدری،سابق ایم پی اے ڈاکٹر محمد افضل کے خلاف تحقیقات کا آغازکردیا۔پی ٹی آئی رہنماء محمد فاروق اعظم ملک کو پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ کے ترقیاتی منصوبوں میں گھپلوں کے الزام میں محکمہ اینٹی کرپشن نے یکم اپریل صبح گیارہ بجے ریکارڈ سمیت طلب کیا ہے۔سابق ایم این اے تحریک انصاف محمد فارق اعظم ملک بھی یکم اپریل کو اینٹی کرپشن کی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کے سامنے بیان ریکارڈ کرائیں گے۔

محکمہ اینٹی کرپشن پنجاب نے سابق ایم پی اے تحریک انصاف چوہدری احسان الحق کو ضلع کونسل کے ترقیاتی منصوبوں میں غیرقانونی ٹھیکے دینے اور رشوت کے الزام میں یکم اپریل صبح گیارہ بجے طلب کر لیا۔اینٹی کرپشن نے صاحبزادہ محمد غنی عباسی سابق ایم پی اے تحریک انصاف کو ضلع کونسل کے ترقیاتی منصوبوں کے ٹھیکے من پسند افراد کو دینے اور بھاری رشوت وصول کرنے کے الزام میں سابق ایم پی اے صاحبزادہ محمد غنی عباسی کو 31 مارچ دن بارہ بجے طلب کیا ہے۔اینٹی کرپشن پنجاب نے سابق صوبائی وزیر تحریک انصاف سمیع اللہ چوہدری کو پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے ترقیاتی منصوبوں میں گھپلوں کے الزام میں طلب کیا ہے۔سابق صوبائی وزیر سمیع اللہ چوہدری پر پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے ترقیاتی منصوبوں کے ٹھیکے من پسند افراد کو دے کر بھاری کمیشن وصول کرنے کا الزام ہے۔

سابق ایم پی اے تحریک انصاف ڈاکٹر محمد افضل کو بھی پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ کے ترقیاتی منصوبوں میں کرپشن کے الزام میں طلب کیا گیا ہے۔اینٹی کرپشن پنجاب کی۔تفتیشی ٹیم نے سابق ایم پی اے ڈاکٹر محمد افضل کو 31 مارچ صبح گیارہ بجے طلب کیا ہے۔ڈاکٹر محمد افضل 31 مارچ کو اینٹی کرپشن ٹیم کو اپنا بیان ریکارڈ کرائیں گے۔

وزیراعلیٰ پنجاب کی نیب میں طلبی،ترجمان پنجاب حکومت کا موقف آ گیا

حمزہ شہباز کو جیل میں کیوں رکھا ہوا ہے؟ مریم اورنگزیب نے کیا بڑا انکشاف

نیب قانون میں اپوزیشن کی جانب سے ترامیم کا مسودہ، قریشی نے کھری کھری سنا دیں، کہا تحریک انصاف کیلئے یہ ممکن نہیں

عثمان بزدار کے گرد گھیرا تنگ،مبشر لقمان نے بطور وزیر بیورو کریسی کیلئے کیسے سٹینڈ لیا تھا؟ بتا دیا

Leave a reply