موجودہ بجٹ معیشت، عوام ،ملک کے لئے تباہ کن ثابت ہوگا،شاہد خاقان عباسی

12 سگریٹ کمپنیاں دو سو ارب کا ٹیکس چوری کرتیں، کیا آئی ایم ایف نے کہا سگریٹ کمپنیوں پرٹیکس نہ لگائیں، مفتاح اسماعیل
0
94
abbasi miftah

مسلم لیگ ن کے سابق سینئر رہنماؤں ،سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے نئی سیاسی جماعت کا اعلان کر دیا

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل نے پریس کانفرنس کی،نئی سیاسی جماعت کا نام "عوام پاکستان ” رکھا گیا ہے،اس موقع پر مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ عوام پاکستان کی ابتدائی لانچنگ تقریب چھ جولائی کو اسلام آباد میں کی جائے گی.بجٹ کے حوالہ سے بات کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف نے نہیں کہاتھا کہ آپ ایم این ایز،ایم پی ایز کو فنڈ دیں،آئی ایم ایف نے زرعی ٹیکس کی بات کی تھی ادھرحکومت نے استثنیٰ دیا ،کیا ایران سے تیل پر ٹیکس نہ لینے کا آئی ایم ایف نے کہا تھا ،درمیانی طبقے کا جو استحصال ہورہا ہے اسکاآئی ایم ایف نے نہیں کہا تھا ،12سگریٹ کمپنیاں ٹیکس نہیں دیتی ،ڈیڑھ دوسو ارب روپے کی چوری کرتی ہیں، کیا آئی ایم ایف نے کہا سگریٹ کمپنیوں پرٹیکس نہ لگائیں، آپ مڈل کلاس،سیلری کلاس لوگوں کو استحصال کررہے ہیں،

اس موقع پر سابق وزیراعظم،شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ہر قیمت پر اقتدار کی سیاست سے اتفاق نہیں تھا، میری کوئی ناراضگی نہیں ہے لیکن میں اس سیاست کا حصہ نہیں،ایک وقت آتا ہے کہ آپ فیصلہ کرتے ہیں،میں نے فیصلہ کیا ہے اور یہ میرا حق ہے،پیسے کی بندربانٹ کو بند کیا جائے،ریفارمز کے بغیر ملک آگے نہیں بڑھ سکتا،کیا ٹیکس لگانے والوں پر ٹیکس نہیں لگنا چاہیے ؟حکومتی اقدامات کے اتحادی بھی ذمہ دار ہیں،خطے میں سب سے مہنگی زمین ، بجلی ،گیس پاکستان میں ہے،موجودہ بجٹ معیشت، عوام کے ساتھ ملک کے لئے تباہ کن ثابت ہوگا،یا ملک کی معیشت رہے گی یا یہ بجٹ رہے گا،جس کشتی میں آپ اورمیں سوار ہیں اس میں سوراخ ہیں،ابھی بھی وقت ہے حکومت اس معاملے کو دیکھے ،پاس ہونے والا بجٹ پاکستان کی تاریخ کا بدترین بجٹ ہے، یہ بجٹ اور معیشت دونوں اکھٹے نہیں چل سکتے، بجٹ نافذ کرنے کی کوشش کریں گے تو معیشت تباہ ہو جائے گی، جو ٹیکس ادا کر رہے ہیں ان پر بھی ٹیکس لگا دیا گیا ہے، اب بھی وقت ہے کہ بجٹ پر نظر ثانی کی جائے،

کیا ہم اتنے کمزور ہیں کہ سگریٹ بنانے والوں‌سے بھی ٹیکس اکٹھا نہیں کر سکتے،شاہد خاقان عباسی
شاہد خاقان عباسی کا مزید کہنا تھا کہ یہ پہلی دفعہ دیکھنے میں آرہا ہے آمدن حکومت کی ہے ٹیکس آدمی دے رہا ہے، دودھ، بچوں کے کھانے، میڈیکل سرجیکل اشیاء، خیراتی اسپتال پر ٹیکس لگا دیا،کیا سیاسی فائدہ حاصل کرنے کی کوشش دودھ خریدنے والے اور تنخوای دار برداشت کرینگے، ان حالات میں معیشیت کیسے آگے بڑھے گی، آج اپنے اخراجات کم کرنے کی ضرورت ہے، حکومت کیا اپنے اخراجات کم نہیں کر سکتی تھی؟ کیا ضروری تھا مہنگائی سے پسے وہ لوگ جو ٹیکس دیتے ہیں ان پر ہی اضافی بوجھ ڈالیں، ہر آدمی جانتا ہے کہ ایک تہائی رقم سیدھی جیبوں میں جاتی ہے، ڈیزل، ایل پی جی کی اسمگلنگ پر ٹیکس اکھٹا کر لیں تو ٹیکس لگانے کی ضرورت نہیں، ایک طبقہ ہے جس کی آدھی آمدن حکومت لے جائے گی، اگر عوام پر بوجھ ڈالنا تھا تو پہلے اپنے اخراجات کم کرتے،عوام کو بھی نظر آتا کہ حکومت ہمارے بارے میں سوچ رہی ہے، 500ارب روپیہ ایم این ایز اور ایم پی ایز کو ترقیاتی منصوبوں کی مد میں بانٹے جائیں گے، یہ پانچ سو ارب 22 فیصد سود پر لیں گے، اضافی قرضہ لیں گے، کیا سیاسی فائدہ حاصل کرنے کی کوشش دودھ خریدنے والے لوگ برداشت کریں گے اگر ایک سال ایم این ایز گلیاں سڑکیں نہیں بنائیں گے تو کیا ملک میں ترقی نہیں ہو گی؟ اس 500 ارب کا کتنا حصہ کرپشن میں جاتا ہے ہر آدمی جانتا ہے، کم از کم ایک تہائی سیدھی جیبوں میں جاتی ہے، ہم کس قسم کی حکومت چلا رہے، سوچ کیا ہے، اپنے اخراجات کم نہیں کر رہے، سینکڑوں ارب کے سگریٹ بنتے ہیں، آپ کے سامنے بنتے ہیں، کھلم کھلا ٹیکس چوری ہو رہی، کیا ایف بی آر کو پتہ نہیں، کیا ہم اتنے کمزور ہیں کہ سگریٹ بنانے والوں‌سے بھی ٹیکس اکٹھا نہیں کر سکتے، آج آپ کو اخراجات کم کرنے کی ضرورت ہے،

معاملات اسی طرح چلتے رہے تو جلد عوام کا صبر جواب دے جائے گا، حکومت کے سائز کو چھوٹا کیا جائے،شاہد خاقان عباسی
شاہد خاقان عباسی کا مزید کہنا تھا کہ ان حالات میں کون سی غیرملکی سرمایہ کاری یہاں آئے گی، زمین مکان بیچنے پر ٹیکس لگا دیا ہے، حاضر، ریٹائرڈ فوجی اور سرکاری ملازمین کو آپ نے چھوٹ دے دی ہے، حاضر، ریٹائرڈ اور سرکاری ملازمین کو چھوٹ پر کوئی جواز نہیں دے سکیں گے، کل لوگ کہیں گے انہیں استثنیٰ مل سکتا ہے تو مجھے کیوں نہیں، کوئی نان فائلز آپ کو پراپرٹی پر 45 فیصد ٹیکس ادا نہیں کرے گا، یہ آپ کی خام خیالی ہو گی، وزیرِ خزانہ جواز پیش کریں ناں کہ تنخواہ دار طبقے کو کیوں دبا رہے ہیں، کیا ٹیکس لگانے پر ہاں ہاں کرنے والوں پر خود ٹیکس نہیں لگنا چاہیے؟ اگلے سال بجٹ میں کیا کریں گے، کیا تنخواہ دار پر 60فیصد ٹیکس کریں گے؟ریفنڈز کی ادائیگی وقت پر نہیں ہوتی،وزیر خزانہ تنخواہ دار طبقے اور صنعتوں کو دبا رہے ہیں،معاملات اسی طرح چلتے رہے تو جلد عوام کا صبر جواب دے جائے گا، حکومت کے سائز کو چھوٹا کیا جائے،ہمارا سب سے بڑا مسئلہ ایکسپورٹ ہے،ایکسپورٹ کو بڑھانا ہے،ہمیں ڈالرز چاہئیں، ہمیں روزگار پیدا کرنا ہے،انڈسٹری کو ریلیف دینا ہے،ایکسپورٹر پر بھی ٹیکس لگا دیا گیا،ریٹیلر جو مال خریدیں گے بیچیں گے انکو آدھا ٹیکس دینا پڑے گا،بجٹ میں مفاد پرست ٹولے کو چھوٹ دی گئی ہے، کچھ طاقتور لوگوں نے فاٹا میں انڈسٹری لگائی اور ٹیکس چھوٹ حاصل کی ، فاٹا میں لگائی گئی ٹیکس فری فیکٹریاں عوام کو کوئی فائدہ نہیں پہنچا رہیں،یہ فیکٹریاں بغیر سیلز ٹیکس اور ڈیوٹی کے مال بنا رہی ہیں، انکو 5 سال بنا دیئے گئے تھے،فاٹا کی عوام کو اس سے کوئی فائدہ نہیں مل رہا، وہاں طاقتور لوگ ہیں جنہوں نے فیکٹریاں لگائیں اور حکومت کو بلیک میل کر کے پھر مدت بڑھوانا چاہ رہے ہیں،

بحریہ ٹاؤن،چوری کا الزام،گھریلو ملازمین کو برہنہ کر کے تشدد،الٹا بھی لٹکایا گیا

بحریہ ٹاؤن کے ہسپتال میں شہریوں کو اغوا کر کے گردے نکالے جانے لگے

سماعت سے محروم بچوں کے لئے بڑی خوشخبری

ایبٹ آباد میں "ہم جنس پرستی کلب” کے قیام کے لیے درخواست

ہنی ٹریپ،لڑکی نے دوستوں کی مدد سے نوجوان کیا اغوا

بچ کر رہنا،لڑکی اور اشتہاریوں کی مدد سے پنجاب پولیس نے ہنی ٹریپ گینگ بنا لیا

طالبات کو نقاب کی اجازت نہیں،لڑکے جینز نہیں پہن سکتے،کالج انتظامیہ کیخلاف احتجاج

امجد بخاری کی "شادی شدہ” افراد کی صف میں شمولیت

مجھے مسلم لیگ ن کے حوالے سے نہ بلایا جائے میں صرف مسلمان ہوں،کیپٹن ر صفدر

Leave a reply