کاروباری مصروفیات، بیرون ملک مقیم ہوں،زلفی بخاری کا نیب طلبی پر جواب

زلفی بخاری عمران خان کے قریبی ساتھیوں میں ہیں
0
56
shehad akbar

نیشنل کرائم ایجنسی، 190 ملین پاؤنڈز اسکینڈل ،سابق وفاقی وزیر زلفی بخاری نے نیب میں پیش ہونے سے معذرت کرلی

سابق وفاقی وزیر زلفی بخاری نے نیب کو تحریری جواب جمع کروا دیا ، زلفی بخاری کی جانب سے جمع کروائے گئے جواب میں کہا گیا ہے کہ کاروباری مصروفیات کے باعث بیرون ملک مقیم ہوں،نیب کا کال اپ نوٹس موصول ہونے کی اطلاع آج ملی، بیرون ملک ہونے کے باعث پیش نہیں ہوسکتا، درخواست ہے کہ پیشی کی تاریخ میری واپسی تک ملتوی کی جائے مجھے نیب کی انکوائری رپورٹ بھی فراہم کی جائے، نیب قانون کے تحت انکوائری رپورٹ فراہم کرنا لازمی ہے

نیب ذرائع کا دعویٰ ہے کہ القادر یونیورسٹی کو ملی زمین میں زلفی بخاری کا کردار اہم ہے، بحریہ ٹاؤن اور القادرٹرسٹ کے درمیان معاملات مبینہ طور پر زلفی بخاری نے طے کرائے ،اس سے پہلے بھی نیب راولپنڈی نے اسی کیس کے سلسلے میں القادر یونیورسٹی سے متعلق ریکارڈ طلب تھا، زلفی بخاری کو ماہ دسمبر میں بھی طلب کیا تھا مگر وہ پیش نہیں ہوئے تھے اور نہ ہی نیب کے سوالوں کا جواب دیا تھا، جس کے بعد نیب نے اب دوبارہ نوٹس جاری کیا ہے اور کہا ہے کہ پیش ہو کر جواب جمع کروائیں

زلفی بخاری عمران خان کے قریبی ساتھیوں میں ہیں اور اب تو انکی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے ہمراہ آڈیو لیکس بھی ہو چکی ہیں جس کے بعد زلفی بخاری خبروں میں ان ہیں، زلفی بخاری کو نیب نے پہلے بھی طلب کیا تھا،تاہم وہ پیش نہیں ہوئے تھے

یاد رہے کہ القادر یونیورسٹی کی زمین جہلم کے علاقے سوہاوہ کے نواحی قصبے بکرالا میں ظاہر کی گئی ، نیب کی طرف سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ یہ 176 کنال 14 مرلے زمین جو ظاہر کی گئی ہے اس کی خریداری کی رسیدیں بھی پیش کی جائیں

عمران خان کا جھوٹا بیانیہ سب نے دیکھ لیا،آڈیو کے بعد بھی یوٹرن لے سکتے ہیں،عظمیٰ بخاری

ممنوعہ فنڈنگ کیس،الیکشن کمیشن نے فیصلہ سنا دیا،تحریک انصاف "مجرم” قرار’

،عمرا ن خان لوگوں کو چور اور ڈاکو کہہ کے بلاتے تھے، فیصلے نے ثابت کر دیا، عمران خان کے ذاتی مفادات تھے

آڈیو لیک، کمیٹی تشکیل ، سات روز میں تحقیقات مکمل کرنے کا حکم

آڈیو لیک،عمران خان کیخلاف سخت کاروائی کی قرارداد اسمبلی میں جمع

پاکستان میں نہیں رہتا،قانونی طور پر برطانیہ کا رہائشی ہوں،شہزاد اکبر کا نیب کو جواب

دوسری جانب شہزاد اکبر نے بھی نوٹس پر نیب کو تحریری جواب جمع کروا دیا، شہزاد اکبر نے زاتی حیثیت میں پیشی سے پھر معذرت کر لی اور کہا کہ تین بار پہلے خط لکھ کر ویڈیو لنک پر بیان کی پیشکش کر چکا ،پاکستانی سفارتخانے میں بھی بیان قلمبند کروانے پر رضا مندی دکھائی ،اب بھی ویڈیو لنک پر بیان قلمبند کروانے کو تیار ہوں میں اب پاکستان میں رہتا ہی نہیں ہوں میں اب قانونی طور پر برطانیہ کا رہائشی ہوں پاکستان کے میرے ایڈریس اب میرے نہیں ہیں ،نیب نوٹس کا میڈیا سے پتہ چلا .زندگی کو خطرات ہیں،برطانیہ کا ایڈریس شئیر نہیں کر سکتا نیب نے جو بھی نوٹس بھیجنا ہو ای میل کرے

شہزاد اکبر نے جواب میں اپنے بھائی کے گھر چھاپے اور اغوا کا بھی زکرکیا اور کہا کہ این سی اے نے کبھی رقم پاکستانی حکومت کو نہیں بھیجی رقم احمد علی ریاض نے اپنے اکاونٹ سے سپریم کورٹ بھیجی ،این سی اے پریس ریلیز میں کہہ چکی یہ سول سیٹلمنٹ ہے کوئی جرم نہیں ،نیب میں ون ہائیڈ پارک پلیس کی تحقیقات پہلے سے جاری تھیں حسن نواز نے ون ہائیڈ پارک 2007 میں 10.5ملین پاونڈ کا خریدا تھا ،حسن نواز نے 2016میں اسے احمد علی ریاض ملک کو42 ملین پاونڈ میں بیچا،نوازشریف کے وزیراعظم ہوتے مبینہ طور پر زبردستی یہ اضافی قیمت پر فروخت کیا گیا ،نیب اس انکوائری کا سٹیٹس پتہ کرے اور بتائے

Leave a reply