کینسرکی مختلف اقسام کو 12 مرتبہ شکست دینے والی خاتون

0
43

اسپین سے تعلق رکھنے والے خاتون کو60 سال کی عمر سے قبل سرطان کی 12 مختلف اقسام کی رسولیوں سے لڑنا پڑا، ہر بار کینسر کو شکست دی اور اب بھی زندہ اور تندرست ہیں، اب ماہرین کی ایک ٹیم خاتون پر تحقیق کر رہی ہے کیونکہ اس سے ہی سرطان کے خلاف علاج کی راہیں کھل سکتی ہیں۔

باغی ٹی وی :جرنل سائنس ایڈوانسز میں شائع رپورٹ کے مطابق 36 سالہ ہسپانوی خاتون کا معاملہ بہت ہی پراسرار ہے کیونکہ اب تک وہ 12 مختلف اقسام کے سرطان کی شکار ہوچکی ہیں سب سے حیران کن بات یہ تھی کہ ہر بار کینسر کی قسم مختلف تھی اور جسم کے مختلف حصوں کو سرطان کا سامنا ہوا 12 میں سے کم از کم 5 رسولیاں جان لیوا تھیں۔

ڈپریشن کا علاج اب مشروم کے ذریعے کیا جا سکے گا

1986 میں پیدا ہونے والی خاتون کو پہلی بار 2 سال کی عمر میں کینسر کو باعث کیموتھراپی کے عمل سے گزرنا پڑا تھا اس عمر میں بھی وہ علاج کے بعد زندہ رہیں۔

پھر 15 برس کی عمر میں انہیں بچہ دانی کا سرطان ہوا اور یہاں بھی وہ صحت یاب ہوئیں پھر 20 برس کی عمر میں منہ میں لعاب بنانے والے غدود میں سرطان پھیلا جنہیں جراحی سے نکالا گیا۔ اس کے بعد انہیں ٹھوس اور لجلجی ہڈیاں ملانے والے ٹشوز کا کینسر (سارکوما) ہوالیکن کینسر ان کے پیچھے دوڑتا رہا اور وہ 20 سے 30 برس کے درمیان کئی مرتبہ سرطان کی شکار رہیں۔

اب خاتون کے اہلِ خانہ کی اجازت سے بین الاقوامی ماہرین کی ایک ٹیم ان پر تحقیق کر رہی ہیں خاتون میں کینسر کی مختلف اقسام کو دیکھتے ہوئے سائنسدانوں نے 2017 میں تحقیق کا آغاز کیا اور ان جینز کی جانچ پڑتال کی جو موروثی کینسر سے منسلک ہوتے ہیں مگر خطرہ بڑھانے والے کسی عنصر کو دریافت نہیں کیا جاسکا-

ابتدائی تحقیق ماہرین نے مکمل جینوم کا جائزہ لینے پر ایک جین MAD1L1 کی 2 کاپیوں میں ایک غیرمعمولی کم یاب میوٹیشن یا جینیاتی تبدیلی کو دریافت کیا جو کینسر کی وجہ بنتی ہے۔ یہ جین ایم اے ڈی ون ایل ون جس کی دونوں کاپیوں میں گڑبڑ ہے اور سائنس اس سے ناواقف ہی تھی۔

مصنوعی سیاروں کو خلا میں لے جانے والے ایرانی راکٹ کی کامیاب آزمائشی پرواز

یہ جین خلیات کی تقسیم اور نشوونما کے عمل کو ریگولیٹ کرتا ہے اور ہم سب میں اس جین کی 2 نقول ماں اور باپ سے منتقل ہوتی ہیں، مگر یہ پہلے کبھی دریافت نہیں ہوا کہ کسی فرد کے جسم میں جین کی دونوں نقول میں میوٹیشن ہوئی ہو محققین نے بتایا کہ ہم اب تک یہ سمجھ نہیں سکے کہ کسی فرد میں اس طرح کی میوٹیشن کیسے ہوسکتی ہے-

ایک اے ڈی ون ایل ون جین خلوی تقسیم سے قبل کروموسوم کی ترتیب بندی میں اہم کردار ادا کرتا ہے لیکن پہلے خیال تھا کہ یہ سرطانی رسولیوں کو روکنے کا کام کرتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس کی دونوں نقول میں بدلاؤ پہلے نہیں دیکھا گیا تھا۔ چوہوں میں کبھی کبھار یہ تبدیلی ہوتی ہے جو جان لیوا ہوتی ہے لیکن انسانوں میں اس کے کردار پر ماہرین حیران ہیں۔

خاتون کے بدن میں خون کے خلیات کی 30 سے 40 فیصد تعداد میں کروموسوم کی گنتی نارمل نہیں کہ کہیں کم اور کہیں زیادہ ہیں۔ نارمل انسانوں کے ہرخلیے میں کروموسوم کے 23 جوڑے ہوتے ہیں۔ لیکن اس کی وجہ بھی معلوم نہیں ہوسکی ہے۔

آرٹیمس1مشن کو14 نومبر کو چاند پر بھیجے جانے کا امکان

اس طرح کے اثرات کے باعث لوگوں کے لیے کچھ سیکھنا مشکل ہوجاتا ہے مگر اس خاتون کے کیس میں ایسی کوئی علامت دریافت نہیں ہوئی البتہ محققین نے متعدد جسمانی علامات ضرور دریافت کیں محققین نے بتایا کہ تمام تر جینیاتی خامیوں کے باوجود یہ خاتون عام زندگی گزار سکتی ہے مگر بار بار بیماری کا سامنا ضرور ہوسکتا ہے 2014 کے بعد سے اس خاتون کو کینسر کا سامنا نہیں ہوا۔

محققین نے بتایا کہ یہ پہلی بار ہے جب MAD1L1 جین کی دونوں نقول میں میوٹیشن کو دریافت کیا گیا اور اس بارے میں ابھی مزید وضاحت کرنا ممکن نہیں مگر انہوں نے یہ بھی دریافت کیا کہ کینسر کا آسان ہدف بنانے کے ساتھ ساتھ اس میوٹیشن نے بیماری سے نجات میں بھی خاتون کی مدد کی ہے۔

کینسر کے مریضوں کا علاج ممکن ہے مگر وہ کافی تکلیف دہ عمل ہوتا ہے مگر یہ خاتون متعدد بار بہت آسانی سے بیماری کو شکست دینے میں کامیاب ہوئی محققین کا خیال ہے کہ خاتون کا مدافعتی نظام کچھ اس طرح بنا ہے کہ اس کی کینسر سے متاثر خلیات کو ہدف بنانے کی صلاحیت بڑھ گئی ہے لیکن سب سے اہم بات یہ ہے کہ خاتون تمام اقسام کے سرطان کو شکست دیتی رہی ہیں اور شاید اس کی سائنسی وجہ مزید تحقیق کے بعد ہی سامنے آسکے گی-

نان اسٹک برتن ٹیفلون پلاسٹک کے خوردبینی ذرات خارج کرتے ہیں،تحقیق

Leave a reply