اِک زمانہ تھا کہ مسجدیں نمازیوں سے بھری ہوا کرتی تھیں۔ جوں جوں لمحات گزرتے گئے نمازی کم ہوتے چلے گئے ، اے ابن آدم جب تونے نماز ہی پڑھنی
دوستو آج ہم آ پ سے طائف کی سیر کا احوال شئر کریں گے ہم چند دوستوں نے جدہ سے طائف کی سیر کا پروگرام بنایا جدہ سے طائف کم
وقت کسی کا انتظار نہیں کرتا ۔ گھڑی کی سوئیاں کبھی نہیں رکتیں۔ جو وقت سے فائدہ اٹھا لیتا ہے وقت اس کے کام آ جا ہے اور جو وقت
عید الاضحٰی مسلمانوں کا دوسرا مذہبی تہوار ہے اور اسے ایثار اور ہمدردی کے جذبے کے طور پر منایا جاتا ہے۔ پورے عالمِ اسلام میں اس دن سنتِ ابراہیمی کی
حضرت امام شاہ ولی ولی رح (1703 میں پیدا ہوے اور 1763 میں وفات پاگے ہیں ۔اج ہم شاہ صاحب کے ایک مختصر سا تعارف اپ کو کرواتے ہیں جو
مخصوص جانور کو مخصوص دن میں بہ نیت تقرب ذبح کرنا قربانی ہے۔ قربانی حضرت سیّدنا ابراہیم علیہ السلام کی سنت ہے جو اس امت (محمدیہ) کیلئے باقی رکھی گئی
کافر ہمیشہ سے ہی مسلمانوں کی دل آزاری کرنے میں لگا ہوا ہے. ان کو نہیں پتا کہ ہم اپنے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے کس قدر
انسان کی قدر و منزلت صرف دولت ہے دولت کی جدوجہد کے لئے ہمیشہ محنت کرتا ہے خوبصورت زندگی اللہ کا ذکر کرنے سے توبہ کرنے سے ملتی ہے ہمیشہ
حلال جانور کو تقرب الہی کیلیے قربان کرنے کا سلسلہ حضرت آدم ع سے چلا آرہا ہے جب آپ ع کے دو بیٹوں ہابیل اور قابیل نے بارگاہ ایزدی میں
قربانی کیا ہے ؟ عید الاضحی کے دن جانورکو قربان کرنا سنت ابراھیمی ہے ۔دنیا بھر میں مسلمان اس سنت کو بہت اچھے طریقے سے اداء کرتے ہیں۔قربانی اس چیز









