ایم اے جواہر لال نہرو یونیورسٹی جے این یو ،جامعہ اے ایم یو اور مختلف یونیورسٹیز کے جیالوں تمہاری عظمتوں کو سلام ۔ تمہاری بہادری و بے خوفی و بے
بھارتی جنون کے آگے کون بند باندھے گا؟ ایک معاملہ ختم نہیں ہوتا اور دوسرا شروع ہوجاتا ہے۔ نہ پالیسی سازوں کو سمجھ آرہی ہے کہ کس سمت میں چلیں۔
پچھلے کالم میں بات ہورہی تھی کہ 71 ءکی جنگ کے بعد کس نے اورکیوں افواج پاکستان کے قیدیوں کی تعداد کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا۔ اس پر مزید
سقوط ڈھاکہ ہماری تاریخ کا ایک المناک اورعبرتناک باب ہے۔ غیروں اور دشمنوں کی مکاری اور سازشوں سے تو ہمیں کوئی شکایت نہیں کہ ان کا تو قیام پاکستان سے
یہی مرگ انبوہ ہے . جب زیادہ تر لوگ اس بات پر متفق نہیں تھے کہ اس ملک کے مسلمانوں کو مالک مکان کے درجہ سے خارج کر کے کرایہ
دور حاضر میں مسئلہ فلسطین نت نئے پیچیدہ سیاسی نشیب و فراز کا شکار ہے۔ایک طرف عالمی سامراجی حکومت شیطان بزرگ امریکہ ہے کہ جس نے صہیونیوں کی جعلی ریاست
اعظم گڑھ:تاریخ اپنے آپ کو دہراتی ہے، اور آج کے دن 105سال قبل اٹھارہ نومبر 1914ء کو اردو زبان کو علمی سرمائے سے مالا مال کرنے والے نامور ادیب علامہ
مغل دور میں تعمیر ہونے والی مشہور مسجد بابری کا تنازعہ ہندوءوں اور مسلمانوں کے درمیان آج سے 70 سال قبل یعنی 1949 سے چلا آ رہا ہے حالانکہ یہ
لاہور:ویسے تو مغل بادشاہ جلال الدین اکبر کی زندگی کےبارے میں تاریخ میں ہر کسی نے اپنے انداز سے تصویر کشی کی ہے ،مگریہاں صرف اس کی زندگی کے ایک
غزنی :تاریخ اپنے آپ کو دہراتی ہے ، آج دنیا کی تاریخ میں میں 2 نومبر2019 کا دن ہے، اور آج سے تقریبا ایک ہزارسال قبل عالم اسلام کی ایک





