چئیرمین ایف بی آر اپنے دوست پر مہربان ، ٹیکس اکٹھا کرنے کا ٹھیکہ دے دیا ، اب اربوں روپے قومی خزانے کی بجائے دوست کی کمپنی کے اکاونٹ میں‌ جائیں گے ،

0
51

لاہور : اپنے ہی گراتے ہیں‌نشمین پہ بجلیاں ، پاسبان ‌ہی ڈاکوبن گئے ، جن پر تکہ تھا وہی پتے ہوادینے لگے ، وزیراعظم عمران خان کے دست راست پاکستان کی معیشت کو سنبھالا دینے کے دعویدار ، ایف بی آر کے چیئرمین اپنے عہدے کی آڑ میں‌اپنے ہی ساتھیوں کو نوازنے لگے ،مبینہ حقائق کے مطابق چئیرمین ایف بی آر نے اپنے کسی دوست کو نوازنے کے لیے ایک بہت بڑا ٹھیکہ دے دیا ہے ،

ذرائع کےمطابق پاکستانی کے سب سے بڑے معاشی استحکام کے ادارے ایف بی آر میں اربوں روپے کی کرپشن کے نئے سکینڈل کا انکشاف ہوا ہے۔ اس حوالے سے یہ خبریں‌موصول ہوئی ہیں‌کہ چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے اپنے دوست کو اربوں روپے سے نوازنے کیلئے ایف بی آر کے اختیارات ایک نجی کمپنی کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو ٹوبیکو سکیٹر کو کنٹرول کرے گی اور سگریٹ کمپنیوں اور سگریٹ درآمد کنندگان افسران کی بجائے کمپنی کے مرہون منت ہو جائیں گے۔

اس سکینڈل کی سے متعلق جو تفیصیلات منظر عام پر آئی ہیں‌ا س کے مطابق چئیرمین ایف بی آر شبر زیدی نے دوست کی کمپنی SICPAاور ARWIN TECK (PVT) کو 5 سال کا ٹھیکہ دینے کیلئےایک ٹینڈر جاری کیا ہے جس کا عنوان ”الیکٹرانک مانیٹرنگ ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم آف ٹو بیکو پروڈکٹ رکھا گیا ہے“۔ یہ ایف بی آر کی تاریخ میں اپنی نوعیت کا منفرد اور پہلا ٹینڈر ہے جس کے تحت سرکاری اختیارات ایک نجی کمپنی کو سونپے جا رہے ہیں جو 5 سال تک لائسنس حاصل کر کے سگریٹ اور ٹوبیکو سیکٹر پر اپنی اجارہ داری قائم رکھے گئی۔

چئیرمین ایف بی آر شبر زیدی نے دوست کی کمپنی SICPAاور ARWIN TECK (PVT) ہر سال 6 ارب روپے سے زائد کا ریونیو اکٹھا کرے گی اور یہ تمام ریونیو قومی خزانہ میں جانے کی بجائے کمپنی کے اکاؤنٹس میں منتقل ہو گا۔یوں پانچ سال کے دورانیے میں یہ کمپنی 30 ارب کا ریونیو اپنی جیب میں‌ڈال کر قومی خزانے کو اس سے زیادہ ہی نقصان پہنچائے گی ، یہ بھی معلوم ہوا ہےکہ شبر زیدی نے اپنے دوست کی کمپنی کو نوازنے کے لیے اس کمپنی کو ٹھیکہ دینے کیلئے ٹینڈر دستاویزات میں ایسا ردوبدل کیا ہے کہ یہ ٹھیکہ زیدی صاحب کے یار خاص کے علاوہ کسی دوسرے کو نہیں‌مل سکتا ،

ذرائع کے مطابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی ٹوبیکو کمپنیوں کی طرف سے اربوں روپے کی ٹیکس چوری روکنے کی ذمہ داری اسی کمپنی کو دینے جارہے ہیں‌جو پاکستان کی 50 سے زائد ٹوبیکو کمپنیوں سے بنائے جانے والے سگریٹ کے پیک پر ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے تحت ایک خاص کوڈ چسپاں کرے گی۔پھر شبر زیدی کے دوست کی یہ کپمنی فیس سگریٹ بنانے والے کمپنیوں سے وصول کرے گی جبکہ فیلڈ میں سرگرم ایف بی آر کے افسران اپنے موبائل فون کے ذریعے اس کوڈ سے معلومات حاصل کریں گے۔

ذرائع کا کہناہے کہ شبر زیدی ٹو بیکو سیکٹر کا کنڑول اپنی دوست کی کمپنی کے حوالے سرکاری اختیارات کا ناجائز استعمال کررہےہیں، اس مقصد کے لیے ایک ایس آر او بھی جاری کر دیا ہے جس کے تحت ٹینڈر حاصل کرنے والی نجی کمپنی سگریٹ فیکٹریوں کے گیٹ پر ایک الیکٹرانک ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم تنصیب کرے گی جس کا کنکشن براہ راست ایف بی آر سے ہو گا۔یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ اس کمپنی کی نیٹ ورکنگ اس طرح کی جارہی ہے کہ جو بھی پیسہ وصول ہوگا وہ اس پرائیویٹ کمپنی کے اکاونٹ میں جائےگا اوریہ کمپنی کسی کو جوابدہ بھی نہیں ہوگی

دوسری طرف اس وقت میڈیا پر چھاجانے والی خبروں کی ایف بی آر کے ذریعے نے تصدیق کردی ہے کہ ایف بی آر کے چیئرمین شبر زیدی اس کام کا ٹینڈر اپنے دوست کی کمپنی دے چکے ہیں تاہم کاغذی کاروائی کے لئے یہ ٹینڈر دیا گیا ہے تاکہ خاموشی اور خفیہ طریقہ سے کی جانے والے کرپشن کو قانونی تحفظ دیا جا سکے۔

پاکستان کے کاروباری حلقوں کا کہنا ہے کہ اس طرح نجی کمپنی کو لائسنس دینے کے بعد سگریٹ کمپنیوں پر نجی کمپنی کی اجارہ داری قائم ہو جائے گی جس کا نقصان یہ ہوگا کہ سرکاری افسران کا کردار عملاً ختم ہو جائے گا۔ یاد رہےکہ قومی خزانہ کو اس سیکٹر سے سالانہ 117 ارب روپے کا ریونیو آتا ہے جو اب نجی کمپنی کے رحم و کرم پر ہوگا۔ یہ بھی خبریں‌گردش کررہی ہیں‌کہ اس ضمن میں وزیراعظم عمران خان کو اندھیرے میں رکھا جا رہا ہے جبکہ حماد اظہر کو کھڈے لائن لگایا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق شبر زیدی کی طرف سے اپنے دوست کو نوازنے کی خبروں کے منظر عام پر آنے کے بعد ابھی تک چئیرمین ایف بی آر کی طرف سے کوئی ردعمل نہیں‌آیا ، بعض حلقوں کی طرف سے یہ بھی کہا جارہا ہے کہ اس سارے معاملے کے بارے میں وزیراعظم عمران خان کو آگاہ کردیا گیا ہے جو کہ اس وقت نیویارک میں موجود ہیں، وزیراعظم نے یقین دلایا ہے کہ وہ واپس آکر اس سارے معاملے کی تحقیق کریں گے پھر اس پر فیصلہ دیں‌گے

Leave a reply