زیادہ چکنائی والی غذا شدید جسمانی دائمی درد کو جنم دیتی ہے،تحقیق

0
43

خوراک صحت کا ایک اہم جزو ہے محققین مسلسل نئے اعداد و شمار سے پردہ اٹھا رہے ہیں کہ غذا کس طرح جسم کو متاثر کرتی ہے اور کس طرح زیادہ چکنائی والی غذا درد اور اشتعال انگیز ردعمل میں حصہ ڈالتی ہے۔

باغی ٹی وی : جرنل سائنٹیفک رپورٹس میں شائع ہونے والی ایک حالیہ تحقیق میں اس بات کی کھوج کی گئی ہے کہ کس طرح زیادہ چکنائی والی غذا درد کےردعمل کوغیر تکلیف دہ محرکات کی طرف راغب کرتی ہےمطالعہ کے نتائج سے پتہ چلتا ہےکہ زیادہ چکنائی والی خوراک دردناک محرکات کے لیے درد کے ردعمل کو جنم دے سکتی ہے، ایسا ہی اثر جو موٹاپا یا ٹائپ 2 ذیابیطس والے افراد میں دیکھا جا سکتا ہے۔

موت کے قریب پہنچنے پر انسان کن تجربات کا سامنا کرتا ہے؟

تحقیق میں ماہرین نےکہا کہ بھلے ہی آپ موٹاپے کا شکار نہ ہوں اور نہ ہی ذیابیطس کے شکار ہیں اور نہ کسی زخم نے آپ نے جینا حرام کیا ہوا ہے۔ اس کے باوجود آپ ایک ایسے نامعلوم دائمی درد سے ہلکان ہوسکتے ہیں جس کی وجہ ’’چکنائی سے بھرپور غذا کی زیادتی‘‘ ہے۔

یونیورسٹی آف ٹیکساس میں محققین کی جانب سے چوہوں پر کی جانے والی ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا کہ تھوڑے عرصے کے لیے زیادہ چکنائی والی غذا کے استعمال کا ممکنہ طور پر موٹاپے یا ذیابیطس یا کسی زخم کے بغیر تکلیف کے احساس سے تعلق ہوسکتا ہے۔

چوہوں کے دو گروہوں کو آٹھ ہفتوں تک دی جانے والی مختلف غذا کے اثرات موازنہ کیا گیا۔ ایک گروپ کو معمول کے مطابق غذا دی گئی جبکہ دوسرے گروپ کو زیادہ چکنائی والی غذا اس طریقے سے دی گئی کہ اس کے نتیجے میں چوہوں میں موٹاپے یا بلڈ شوگر (جو ڈائیبیٹک نیوروپیتھی اور دیگر اقسام کی تکالیف کا سبب ہوسکتے ہیں) کی سطح میں اضافہ نہیں ہوا۔

محققین کو تحقیق میں معلوم ہوا کہ چکنائی سے بھرپور غذا کے سبب ایک اعصابی تبدیلی جو تکلیف کے شدید ہونے سے دائمی ہونے تک کی منتقلی کو واضح کرتی ہے، رُونما ہوئی اور ایلوڈائنا سامنے آئی۔ ایلوڈائنا کی کیفیت میں مبتلا افراد کو ہلکا سا چھونے سے بھی شدید تکلیف محسوس ہوتی ہے۔

ڈپریشن کا علاج اب مشروم کے ذریعے کیا جا سکے گا

تحقیق کے ایک مصنف ڈاکٹر مائیکل برٹن کا کہنا تھا کہ یہ تحقیق بتاتی ہے کہ تکلیف کے لیے لازمی نہیں کہ موٹاپا، ذیا بیطس، پیتھالوجی یا کوئی زخم ہو۔ تھوڑے وقت کے لیے چکنائی سے بھرپور غذا کا کھایا جانا کافی ہے۔ ایسی غذا جو امریکا میں تقریباً سب ہی کھاتے ہیں۔

تحقیق میں موٹاپے اور ذیا بیطس میں مبتلا چوہوں کا موازنہ ان چوہوں کے ساتھ کیا گیا جن کی غذاؤں میں تبدیلی لائی گئی تھی۔

مغربی ممالک کی غذائیں چکنائی سے بھرپور ہوتی ہیں جو نتیجتاً موٹاپے، ذیا بیطس اور ان سے متعلقہ کیفیات کا سبب بنتی ہیں۔ وہ افراد جو زیادہ مقدار میں مکھن، پنیر اور گوشت(بیف، مٹن وغیرہ) کھاتے ہیں ان کے خون میں فری فیٹی ایسڈز کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جو سوزش کا سبب بنتی ہے۔

وزن کم کرنے میں شام کی ورش زیادہ مؤثر. تحقیق

Leave a reply