چلتی گاڑی میں دس سالہ بچی کے ساتھ چالیس منٹ تک زیادتی کرنیوالے سفاک گرفتار

0
34
چلتی گاڑی میں دس سالہ بچی کے ساتھ چالیس منٹ تک زیادتی کرنیوالے سفاک گرفتار

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق شہر قائد کراچی میں سیلاب متاثرہ علاقے سے آئی کمسن بچی کے ساتھ زیادتی کیس کے ملزمان گرفتار کئے گئے ہیں

ملزمان کی گرفتاری کے بعد اہم انکشافات سامنے آئے ہیں، ملزمان چلتی گاڑی میں کمسن بچی سے چالیس منٹ تک زیادتی کرتے رہے، اجتماعی زیادتی کرنے والا مرکزی ملزم آن لائن ٹیکسی کمپنی کا ڈرائیور نکلا، پولیس حکام نے واقعہ کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ شہر قائد کراچی کے علاقے کلفٹن میں کمسن بچی کے ساتھ زیادتی کرنیوالا ملزم غلام رسول سانگھڑ کا رہائشی جبکہ اسکا ساتھی خالد حسین ٹنڈو الہ یار کا رہائشی ہے،مرکزی ملزم غلام رسول ٹیکسی چلاتا ہے،دوسرا ملزم خالد ایک روز قبل ہی کراچی آیا تھا اور دونوں نے ملکر کمسن بچی کو زیادتی کا نشانہ بنایا،زیادتی کیس کے مرکزی ملزم غلام رسول کو کراچی جبکہ دوسرے ملزم کو ٹنڈو الہ یار سے گرفتار کیا گیا ہے

پولیس حکام کے مطابق دونوں ملزمان نے چلتی کار میں کمسن بچی جس کی عمر 10 برس تھی کو زیادتی کا نشانہ بنایا، ایک ملزم گاڑی چلاتا رہا اور دوسرا زیادتی کرتا رہا، دونوں نے چلتی گاڑی میں کمسن بچی کے ساتھ چالیس منٹ تک زیادتی کی، ملزمان ڈیفنس کے علاقے میں کار گھماتے رہے اور گھناؤنا کام کرتے رہے، بعد ازاں بچی کی حالت خراب ہونے پر اسے سڑک کنارے پھینک کر فرار ہو گئے

پولیس حکام کے مطابق دوران تحقیقات پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیجز کو چیک کیا، بچی نے فوٹیج میں کار کو پہچان لیا جس کے بعد کار کے مالک تک پہنچنے کی کوشش کی گئی، کار جس نام پر تھی اس پتے پر پولیس پہنچی تو معلوم ہوا کہ کار فروخت ہو چکی ہے، دوسرے پتے پر پہنچے توانکشاف ہوا کہ کار آن لائن ٹیکسی پر چلتی ہے، کار مالک کے ذریعے زیادتی کیس کے مرکزی ملزم تک پہنچے،

واضح رہے کہ چند روز قبل کراچی کے علاقے کلفٹن میں افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے جہاں سیلاب متاثرہ علاقے سے آئی ہوئی بچی کے ساتھ زیادتی کی گئی ہے ،میڈیا رپورٹس کے مطابق کمسن بچی کے ساتھ زیادتی دو روز قبل ہوئی، زیادتی کا واقعہ کلفٹن کے علاقے بلاک 4 میں پیش آیا،زیادتی کے بعد کمسن بچی کی طبیعت خراب ہو گئی جس کے بعد اسے طبی امداد کے لئے ہسپتال منتقل کر دیا گیا،

پولیس حکام کے مطابق بچی کی عمر آٹھ سے نو برس ہے، بچی کے ساتھ زیادتی کی تصدیق میڈیکل رپورٹ میں ہو چکی ہے، ملزمان بچی کے ساتھ زیادتی کے بعد اسے چھوڑ کر فرار ہو گئے تھے پولیس سرجن کے مطابق یہ بچی کراچی میں لگائے گئے سیلاب متاثرہ کیمپ میں رہائش پذیر تھی

خاتون پولیس اہلکار کے کپڑے بدلنے کی خفیہ ویڈیو بنانے پر 3 کیمرہ مینوں کے خلاف کاروائی

جنسی طور پر ہراساں کرنے پر طالبہ نے دس سال بعد ٹیچر کو گرفتار کروا دیا

غیر ملکی خاتون کے سامنے 21 سالہ نوجوان نے پینٹ اتاری اور……خاتون نے کیا قدم اٹھایا؟

بیوی طلاق لینے عدالت پہنچ گئی، کہا شادی کو تین سال ہو گئے، شوہر نہیں کرتا یہ "کام”

50 ہزار میں بچہ فروخت کرنے والی ماں گرفتار

ایم بی اے کی طالبہ کو ہراساں کرنا ساتھی طالب علم کو مہنگا پڑ گیا

تعلیمی ادارے میں ہوا شرمناک کام،68 طالبات کے اتروا دیئے گئے کپڑے

Leave a reply