چارٹر آف اکنامی پر دستخط کرنے کے لیے تیار ہوں۔ آصف علی زرداری

0
75
Asif Ali Zardari

سابق صدر آصف علی زرداری نے صنعتکاروں سے ملاقات کی ہے جبکہ صنعتکاروں نے انہیں انڈسٹری کے حالات پربریفنگ دی ہے جس میں تاجروں کا کہنا تھا کہ ملک میں لگا پلانٹ اور مشینری بند پڑی ہے، اگر یہ پلانٹ چل جائیں تو 25 ارب ڈالرز کی ایکسپورٹ کرسکتےہیں، 15 سال سےخواہش تھی کہ آصف زرداری اپٹما آئیں۔

جبکہ پیٹرن ان چیف اپٹما گوہراعجاز کا کہنا تھا کہ گنا جاتا ہے کہ ٹیکسٹائل پاکستان کی سب سےبڑی ایکسپورٹنگ صنعت ہے، 14 سال پہلے ایکسپورٹ کی 9 اعشاریہ 2 ارب کی ایکسپورٹ تھی، ہم ملک کو 100 ارب ڈالرز کی ایکسپورٹ پر لے جانا چاہتے ہیں، آصف زرداری ہماری مدد کریں۔ تاجر رہنماوں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق صدر آصف زرداری کا کہنا تھا کہ میں اب بھی اس بات پریقین رکھتا ہوں کہ پاکستان ایک منفرد ملک ہے، پاکستان قدرتی وسائل سے مالا مال ہے، اس ملک کے پاس سونے کی ٹوکری ہے، اس کی ترقی کے لیے سب کو مل کر کام کرنا چاہئے، پاکستان کو کچھ ہوتا ہے تو مجھے کچھ ہوتا ہے۔ آصف زرداری کا کہنا تھا کہ کسی کو بھی سیاسی طور پر اسپورٹ کریں لیکن ان سے بات کریں، ان سے طے کرلیں کہ چارٹر آف اکنامی ہونا چاہئے، میں چارٹر آف اکنامی پر دستخط کرنے کے لیے تیار ہوں۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
خدیجہ شاہ، صنم جاوید و دیگر کی درخواست ضمانت پر آیا فیصلہ
ہولی تہوار سے متعلق ایچ ای سی کا نوٹیفکیشن غیر قانونی قرار
بچوں کیلئےفارمولا ملک پربھاری ٹیکس لگایا جانا چاہیئے،ماہرین صحت
پنجاب؛ 25 سال میں پہلی بار ماحولیاتی رپورٹ جاری

پشاور میں جمعے کے خطبے کے دوران بھینس کی مسجد میں انٹری سے نمازی حیران
سابق صدر نے مزید کہا کہ جھل مگسی کا علاقہ سندھ کے قریب ہے، میں اس علاقے میں کپاس لگوانا چاہتا ہوں، بلوچستان میں لگی کپاس اتنی سفید ہوتی ہے جیسی مصر کی کپاس ہوتی ہے۔ آصف زرداری کا کہنا تھا کہ بنگلہ دیش کی ایکسپورٹ کا جائزہ لے چکا ہوں، عدم تحفظ کی وجہ سے پاکستانی بیرون ملک سرمایہ کاری کررہے ہیں، پاکستان میں دو قسم کے لوگ ہیں، ایک پیسے بناتے ہیں دوسرے پیسے کماتے ہیں، ہمیں امداد نہیں تجارت کے مواقع دیکھنے ہوں گے۔ انہوں نے کہاکہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان کشیدگی ختم ہونے کے بعد اب ایران سے گیس درآمد کرنے میں کوئی رکاوٹ نہیں رہی۔

Leave a reply