چین کے بعد کس ملک میں کورونا کے زیادہ کیسز؟ یورپ میں بھی ہلاکتیں شروع
چین کے بعد کس ملک میں کورونا کے زیادہ کیسز؟ یورپ میں بھی ہلاکتیں شروع
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق چین کے بعد ایک اور ملک میں کرونا وائرس کے مریض سامنے آ گئے،
چین کے بعد جنوبی کوریا میں ایک ہی دن میں کرونا وائرس کے 229 کیسز سامنے آگئے جس کے بعد وہاں کرونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 433 ہوگئی ہے جو چین سے باہر کسی بھی ملک میں سب سے زیادہ ہے۔
جنوبی کوریا کے نائب وزیرصحٹ کم گینگ لپ کا کہنا ہے کہ جنوبی کوریا ایک انتہائی سنجیدہ مرحلے میں داخل ہورہا ہے۔متاثرہ افراد میں سے زیادہ تر کا تعلق جنوب مشرقی شہر دائیگو کے ایک مخصوص مذہبی گروپ سے ہے
جنوبی کوریامیں دو افراد ہلاک بھی ہوئے ہیں جبکہ برطانوی خبررساں ادارے کے مطابق کروانا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا بھی خدشہ ہے۔ دائیگو اور چینگ ڈوکے ہسپتال میں کروانا وائرس کے مریضوں کے لئے خصوصی نگہداشت کا زون بنادیا گیا ہے۔
جنوبی کوریاکی جانب سے اس تصدیق کے بعد وہ چین سے باہر اس موذی وائرس سے متاثرہ دوسرا بڑا ملک بن گیا ہے۔ دوسری جانب یورپ میں بھی کرونا وائرس سے پہلی ہلاکت ہوئی ہےاٹلی میں 78سالہ شخص مہلک وائرس سے دم توڑ گیا۔۔
دوسری جانب خبر رساں ادارے کے مطابق ایران میں کرونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 25 ہوگئی ہے۔ بی بی سی فارسی سروس کے مطابق کرونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کو ایران کے قُم شہر کے ایک اسپتال میں الگ تھلگ رکھا گیا ہے۔ ایرانی وزارت صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ قم میں کرونا کے متاثرہ دو مریض انتقال کرگئے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کو مزید پھیلنے سے روکنے کے لیے ہنگامی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
قبل ازیں کویت کی قومی فضائی کمپنی نے ایران کے لیے اپنی تمام پروازیں معطل کر دی تھیں اور کہا گیا تھا کہ یہ اقدام کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے کویت کی وزارت صحت اور شہری ہوابازی کی جنرل اتھارٹی کی ہدایات کی بنیاد پر کیا گیا ہے۔ قبل ازیں عراقی فضائی کمپنی نے ایران کے لیے اپنی پروازیں معطل کر دینے کا اعلان کیا تھا
وفاقی دارالحکومت میں بھی کرونا وائرس کا مشتبہ کیس سامنے آ گیا
کرونا وائرس، چین سے طالب علم پاکستان پہنچا تو اسکے ساتھ کیا ہوا؟
کرونا وائرس، مائیں رو رہی ہیں ،حکومت سو رہی ہے، مشاہد اللہ خان کی سینیٹ میں کڑی تنقید
گائے کا پیشاب پینے سے کرونا وائرس ہو گا ختم،ہندو مہاسبھا کے صدر کے علاج پر سب حیران
وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ کرونا وائرس جیسے 4وائرس پہلے سے موجود ہیں،کرونا وائرس کی مخصوص علامات نہیں،جس کے باعث تشخیص مشکل ہے،لیبارٹری میں جانچ پڑتال کے بغیر کرونا وائرس کی تشخیص نہیں کی جاسکتی،
کرونا وائرس، بچاؤ کے لئے بھارت نے کیا بڑا فیصلہ
ڈاکٹر ظفر مرزا نے مزید کہا کہ کروناوائرس سے چھاتی کاانفیکشن ہوتاہےجونمونیاکی شکل اختیارکرلیتاہے،کرونا وائرس ایک انسان سے دوسرےانسان میں منتقل ہوتا ہے،یہ بیماری جانوروں سے انسانوں میں منتقل ہوئی،ریسرچ کے مطابق کرونا وائرس کے3فیصدمریضوں کی اموات ہوتی ہیں،بیماری میں شدت ہے لیکن مرنے والوں کی شرح بہت کم ہے