چین کی زہریلی چال ، بھارت نڈھال،ساؤتھ ایشیا ٹی وی پر بھارتی صحافی کا اعتراف

0
38

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان نے کہا ہے کہ ساؤتھ ایشیا ٹی وی ہم نے ایک نیا چینل ٹی وی شروع کیا، ساؤتھ ایشیا ممالک سے صحافیوں ، تجزیہ کاروں کو لائیں گے اور انکا تجزیہ سنیں گے، کل ہم نے چین سے صحافی کو سنا، انہوں نے کہا کہ فی الحال ہمیں انڈیا سے کوئی تھریٹ نہیں ہے، چائنہ اسکو تھریٹ تسلیم نہیں کرتا، انڈیا نے جو کرنا تھا وہ کر لیا، اسکے علاوہ اب جو کرنا ہے انڈیا کو کرنا ہے اور ہم سمجھتے ہیں کہ وہ کچھ نہیں کرے گا، روز حالات بدل رہے ہیں، میں نے آج دعوت دی ہے پنکجھ سری واستوا کو جو بھارتی صحافی ہیں بہت سال یہ چائنہ میں رہے، یہ چینی میڈیا کو سمجھتے ہیں، انڈیا کا موقف بھی یہ ہمیں اچھی طرح دے سکتے ہیں،

مبشر لقمان نے سوال کیا کہ کہ لداخ کی تازہ صورتحال کیا ہے جس پرپنکجھ سری واستوا کا کہنا تھا کہ آج صبح خبر آئی تھی کہ وہاں پر جو گلوان علاقہ ہے وہاں پر چینی فوج نے پنجابی گانے بجانے شروع کر دیئے، دشمن کی سٹریجی یہ ہے، سکھوں کو یہ چیز پسند نہیں آئی،62 میں بھی وہ اسی طرح کر چکے ہیں، جب ہمارے کچھ ایک بٹالین کے نیپالی لوگ تھے انکو اچھا کھانا دیتے تھے اور کہتے تھے کہ چینی نیپالی بھائی بھائی، یہ انکی سٹریجی کا حصہ ہے

مبشر لقمان نے سوال کیا کہ جب وہ پنجابی گانے چلاتے ہیں تو کیا انڈین فوجی بھنگڑا بھی ڈالتے ہیں یا نہیں جس پر پنکجھ سری واستوا کا کہنا تھا کہ ایسا کچھ نہیں ہے، آرمی کو آپ جانتے ہیں یہ بڑے ڈسپلنڈ لوگ ہیں، یہ ڈانس وانس نہیں کرتے، رولز ، ریگولیشن فالو کرتے ہیں، سکھ ایک الگ طرح سے ہیں وہ داڑھی رکھیں گے، مونچھیں رکھیں گے، چینیوں کو دیکھا ہو گا انکی مونچھ نہیں ہوتی،انکے لئے یہ چیز عجیب ہوتی ہے،چھوٹی آنکھ والے لوگ چینی عجیب سے لگتے ہیں جب پہلی بار دیکھتے ہیں، چین کی سوسائٹی پچھلے 20 سالوں میں بہت سارے لوگ آنا جانا شروع ہوئے، انڈین کے جو لوگ ہیں اس میں سب سے الگ سکھ دیتے ہیں، انہوں نے اس پر ریسرچ بھی کی ہو گی کہ پنجابی بڑے محنتی ہیں، اسی لحاظ سے گانے بجانے شروع کئے

مبشر لقمان نے سوال کیا کہ مستقبل میں ٹینشن کتنی بڑی سکتی ہے جس پر پنکجھ سری واستوا نے کہا کہ ہمارے ہاں جو خبریں چل رہی ہیں وہ یہ کہ گلوان ویلی میں دونوں طرف کی فوجوں نے اہلکاروں کی تعداد بڑھا دی ہے، سردیوں کے آنے تک کچھ بڑا ہو جائے گا، ہمارے ہاں کا میڈیا یہ رپورٹ کر رہا ہے، 3 بٹالین ہماری ہیں اور 3 انکی ہیں، کچھ فورسز بڑھائی گئی ہیں، توپیں بھی بھیجی گئی ہیں، فنگر ایٹ سے فور کی جانب بڑھے تھے، پھر فور سے بھی آگے گئے، انڈین نے کچھ ہفتے پہلے جب بلیک ٹاپ پر قبضہ کیا تو وہاں سے سیدھی اونچائی والی نظر ہے،ان بیسز پر بھی انڈین سولجر نظر رکھ سکتے ہیں، ہم کمفرٹ ایبل پوزیشن میں ہیں، کوئی مسئلہ نہیں

مبشر لقمان نے سوال کیا کہ موسم کا آپ کو مسئلہ نہیں ہو گا، ایک مہینے بعد جس پر پنکجھ سری واستوا کا کہنا تھا کہ چینی سپاہی سعودیہ میں لڑنے کے ماہر ہیں، ہمارے لئے سردیاں دشوار ہوتی ہیں لیکن ہماری جو سپیشل فورس ہیں جس میں بہت سارے لوگ تبت ریجن کے ہیں، اس میں پانچ ہزار سے زیادہ لوگ ہیں وہ ماہر ہیں، انکو کمانڈو ٹریننگ دی گئی ہے جس پر مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ پانچ ہزار تو کافی نہیں ، پنکجھ سری واستوا کا کہنا تھا کہ جب انہوں نے ہمارے اوپر حملہ کیا تو ہمارے بیس مرے اور امریکی ایجنسی کے مطابق انکے 60 مرے، اسکو ڈکلیر انہوں نے نہیں کیا، لیکن عام چینی جو میں نے وہاں رہتے ہوئے دیکھا وہ پریشان ہے کہ بارڈر پر کیوں ٹینشن ہے، 62 کا ہم دیکھ چکے ہیں اسوقت جو شکست ہوئی تھی اس سے بہت بڑا سبق لیا ہے ہم نے،ہمارے ڈیفنس منسٹر نے اسوقت ایکٹو رول پلے نہین کیا اس وجہ سے وہ جنگ ہم ہارے حالانکہ ہماری پوزیشن ٹھیک تھی،ہم سب جانتے ہیں اس بات کو کہ غلطی پوری نہرو کی تھی

مبشر لقمان نے کہا کہ کتنی دیر تک اتنی ہائی ایکسلیشن برداشت کرسکتے ہیں کرونا کے ہوتے ہوئے،جس پر پنکجھ سری واستوا کا کہنا تھا کہ اسکا اندازہ مجھے نہیں لیکن جب ہمارے کمبائنڈ جنرل بپن روات کہہ رہے ہیں کہ ہم چین کو سبق سکھا سکتے ہیں، ہم انکی بات پر یقین کرتے ہیں

مبشر لقمان نے کہا کہ دنیا کی جو بھی آرمی ہو میں اسکی عزت کرتا ہوں، ایک ریٹائرڈ سولجر کے بارے میں بات کروں گا، جنرل بخشی کہہ رہے ہیں کہ انتظار کیوں کر رہے ہیں حملہ کرنا چاہئے،انکو ایک ہیلمٹ اور سکوٹری دیں اور کہیں کہ جا کر لڑیں ،کیا لڑائی کا شوق ہے سب کو ، جس پر پنکجھ سری واستوا کا کہنا تھا کہ لڑائی کا شوق کسی کو نہیں ہوتا، جنگ کا نقصان دونوں کے لئے ہوتا ہے، جیتا ہوا بھی ہارے ہوئے جیسے ہوتا ہے،ایک چیز یہ بھی ہے کہ چین ہمیشہ آگے آگے بڑھتا جا رہا ہے، کتنا آگے بڑھیں گے یہ، 62 کے بعد پورا علاقہ لے لیا، اگر ہم دبتے رہیں گے، تاریخ ہمیشہ جس کی فتح ہوتی ہے اسکے قلم سے لکھی جاتی ہے،

مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ آپ میں اتنا دم ہے کہ اٹیک ہو گا،جس پر پنکجھ سری واستوا نے کہا کہ اگر اٹیک ہوا تو بھر پور جواب دیا جائے گا،مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ وہ تو اٹیک نہیں کریں گے، چائنہ والے تو کہہ رہے ہیں کہ ہم نے قبضہ کر لیا، ہمیں کیا ضرورت اٹیک کرنے کی،جس پر پنکجھ سری واستوا نے کہا کہ ان پر بھروسہ نہین کیا جا سکتا، ایک عام ہندوستانی سے بات کریں تو وہ بھی کہے گا کہ چینیوں پر اعتبار نہیں ہے،عام کچھ بات ہو رہی ہے، موسم کی یا رسم و رواج کی ہم کچھ نہیں چھپاتے لیکن چینی لوگ اس پر بھی چھپاتے ہیں، سیدھی بات نہیں کرتے.

پنکجھ سری واستوا کا کہنا تھا کہ میں چین کے سرکاری ادارے ریڈیو میں کام کرتا تھا، اس میں کیا ہوا، ہم تین چار انڈین تھے وہاں،اگر میرے چینی بوس نے مجھ سے کوئی بات کی کہ فلاں جگہ ٹور پر جانا ہے،دوسرے ساتھیوں کے لئے بولا جائے گا کہ انکو مت بتانا، جس پر مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ اسکا مطلب ہے کہ چین کے جو فائنل پلین ہیں اسکا کسی کو نہیں پتہ،اسکا مطلب ہے کہ انہوں نے اور زمین پر قبضہ کرنا ہے،جس پر پنکجھ سری واستوا کا کہنا تھا کہ لینڈ نہیں لے سکتے،اب کانگریس کی سرکار نہین ہے اور نہرو جی نہیں ہیں، اسوقت مودی ہے، مودی ایک انچ زمین نہیں جانے دے گا، مبشر لقمان نے کہا کہ 38 ہزار تو چلی گئی، جس پر پنکجھ سری واستوا کا کہنا تھا کہ یہ 1962 میں گئی، یہ اگر آج لیتے تو پارلیمنٹ میں ہنگامہ مچ جاتا،مجھے ایسا لگتا ہے کہ چین کے اندرونی حالات دیکھیں ، کرونا کی وجہ سے انکی اکانومی ٹھپ ہے، ہم تو مائنس 25 پر آ گئے، ہمارا بھی سب کچھ ختم ہو گیا، لاک ڈاؤن کی وجہ سے،لیکن ابھی جو ٹرینڈ دیکھ رہا ہے، کچھ نئی کمہنیاں رجسٹرڈ ہوئی ہیں، نئی کمپنیز کے رجسٹر کا مطلب کام شروع ہو چکا ، ہماری لوکل کمپنیز چینی کمپنیوں پر پابندی کے بعد سامنے آ رہی ہیں، ہمارے شیئرز بھی بہتر ہو رہے ہیں،

مبشر لقمان نے کہا کہ چین اور بھارت میں جنگ ہو گی جس پر پنکجھ سری واستوا کا کہنا تھا کہ چین ایک بڑا قدم اٹھا سکتا ہے بلیک ہیلمٹ ٹاپ پر ہمارے قبضے کی وجہ سے وہ بوکھلا گئے ہیں، گلوبل ٹائمز ہمیشہ مطلب کی خبریں دکھاتا رہتا ہے،سردیوں میں ایسا ہو سکتا ہے کہ جب سردیاں شروع ہوں اور برف جم جائے تو چینی فوج اٹیک کر سکتی ہے، اور ہماری فوج پوری طرح کے لئے تیار ہے.

Leave a reply