اسرائیلی ماہرین آثار قدیمہ کا حضرت داؤد علیہ السلام کے دور میں تعمیر ہوئے ہیکل کی باقیات دریافت کا دعویٰ

0
41

یروشلم :اسرائیلی ماہرین آثار قدیمہ کا حضرت داؤد علیہ السلام کے دور میں تعمیر ہوئے ہیکل کی باقیات دریافت کا دعویٰ ،اطلاعات کے مطابق ماہرین آثار قدیمہ نے حضرت داؤد علیہ السلام کے دور میں تعمیر کیے گئے پہلے ہیکل کی باقیات دریافت کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

اسرائیلی ماہرین آثار قدیمہ نے کھدائی کے دوران ملنے والے تاریخی عمارت کے ٹکڑے اور سکے منظر عام پر لاتے ہوئے عوامی نمائش کیلیے پیش کردیے ہیں۔ پریس کانفرنس میں بتایا کہ پہلے ہیکل کی عمارت کے تین درمیانے سائز کےخاص پتھر، شاہانہ انداز میں بنائے گئے کھڑکی کے چوکھٹ اور چاندی کے سکے برآمد ہوئے ہیں۔

 

آئی اے اے کے ماہر آثار قدیمہ یاکوف بلیگ کی سربراہی میں ٹیم نےگزشتہ سال نومبر میں کھودائی کے دوران شاہی یہوداہ کے انداز میں خوبصورتی سے نقش دار حکومتوں کے ساتھ محل کے دفن شدہ ٹکڑوں کا انکشاف کیا۔ یاکوف بلیگ کے انکشافات کے دوران اسرائیلی وزیر ثقافت ہلی ٹراپر نے بھی شرکت کی۔

پہلے ہیکل کے دور سے یہ دریافتیں یروشلم کے پرانے شہر کے جنوب میں واقع ایک اسٹریٹجک پہاڑی ارمون ہناتزیو کے پڑوس میں کی گئیں۔ آئی اے اے کے ماہر آثار قدیمہ یاکوف بلیگ کی سربراہی میں ایک ٹیم نے نومبر میں ایک زائرین کے مراکز کی تعمیر سے قبل کھودنے کے دوران شاہی یہوداہ کے انداز میں خوبصورتی سے نقش دار دارالحکومتوں کے ساتھ محل کے دفن شدہ ٹکڑوں کا انکشاف کیا۔

آئی اے اے کے یروشلم ڈسٹرکٹ کے ہیڈ آثار قدیمہ کے ماہر یوول باروچ نے کہا کہ یہ محل 586 قبل مسیح میں بیت المقدس کی فتح کے دوران تباہ ہو گیا تھا، باقیات تباہی کے علاقے آثار پائے گئے ہیں۔

 

Leave a reply