وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز شریف نے اہم اجلاس طلب کرلیا-

باغی ٹی وی : تفصیلات کے مطابق اجلاس میں ڈیز ل کی قلت کے خاتمے کیلئے اقدامات کا جائزہ لیا جائے گا چیف سیکریٹری،پرنسپل سیکریٹری وزیراعلیٰ،سیکریٹری توانائی شرکت کریں گے-

سیکریٹری صنعت،کمشنر لاہورڈویژن اورڈی سی لاہوربھی اجلاس میں شرکت کریں گے تمام کمشنرز اورڈپٹی کمشنرز ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوں گے-

واضھ رہے کہ گزشتہ روز اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے حمزہ شہباز سے وزیراعلیٰ کا حلف لیا تھا حمزہ شہباز شریف پاکستان کے سب سے بڑے صوبے پنجاب کے 21ویں وزیراعلی ہیں-

عمران خان نے سیاسی روایات کا جنازہ نکال دیا ہے،شازیہ مری

حلف برداری کی تقریب گورنر ہاؤس میں ہوئی تھی گورنر ہاؤس،وزیر اعلیٰ سیکریٹریٹ کی سکیورٹی ہائی الرٹ رکھی گئی تھی، تقریب میں ن لیگی رہنماؤں نے شرکت کی تھی حمزہ شہبازشریف سے حلف لینے کیلئے سٹیج سجا یا گیا تھا، جبکہ بڑی سکرین بھی لگائی گئی تھی-

حمزہ شہباز تقریب حلف برداری میں شرکت کے لئے گورنر ہاوس کے پنڈال میں پہنچے تو مریم نواز اور ایاز صادق ان کے ہمراہ تھے چیف سیکرٹری پنجاب اور آئی پنجاب سمیت انتظامیہ کے اعلی عہدیدار تقریب میں موجود تھی ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری حلف برداری کی تقریب میں موجود تھے ڈی سی لاہور عمر چٹھہ بھی گورنر ہاؤس موجودتھے ، گورنر ہاؤس کے اندر ایک ہزار مہمانوں کے بیٹھنے کا انتظام کیا گیا تھا حمزہ شہباز شریف کی حلف برداری تقریب میں پیپلز پارٹی کا وفد سید حسن مرتضیٰ کی قیادت میں شریک تھا،ن لیگی رہنما، رکن پنجاب اسمبلی حنا پرویز بٹ بھی حلف برداری کی تقریب میں شریک تھیں-

حمزہ شہباز شریف نے بطور وزیراعلی پنجاب اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا

تقریب حلف برداری کے بعد صحافیوں سےغیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے حمزہ شہباز نے کہا تھا کہ ہمارے لیے چیلنجز بہت زیادہ ہیں، چاہتے ہیں لوگوں کو ریلیف فراہم کریں گزشتہ حکومت نے صحت اور تعلیم سمیت کئی چیلنجز چھوڑے ہیں امن و امان کی صورتحال کا بھی مسئلہ ہے ہمیں تمام چینلجز کو پورا کرنا ہے یہ صرف (ن) لیگ کی حکومت نہیں ہے اس میں اتحادی جماعتیں بھی شامل ہیں یہ سیاسی جماعتوں کا اتحاد ہے جس وجہ سے سب کومل کر فیصلہ لینا ہوتا ہے صوبہ بہت بڑا ہے اور چیلنجز بہت زیادہ ہیں چاہتے ہیں انہیں پورا کریں اور لوگوں کو ریلیف دیں

وزیراعلیٰ حمزہ شہباز جہانگیر ترین کو ملنے پہنچ گئے

حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ ایک ماہ سے پنجاب آئینی بحران کا شکار تھا،پنجاب اسمبلی کے اندر تماشا لگایا گیا، پرویز الہٰی نے آئین اور قانون کی دھجاں بکھیریں، گورنر پنجاب نے ہائیکورٹ کے فیصلوں کا مذاق بنایا، یہ آئین کا نہیں، پاکستان اور پنجاب کی 12 کروڑ عوام کا مذاق ہے،دنیا نے دیکھا کہ عمران خان نے اپنی انا کے آگے آئین کو چھوٹا کر دیا، سپریم کورٹ کو رات کے 12 بجے عدالت لگانا پڑی،سپریم کورٹ عدالت نہ لگاتی تو پاکستان بنانا ریپبلک بن جاتا، پنجاب کے عوام کا کیا قصور ہے کہ انہیں چیف ایگزیکٹو سے محروم رکھا،اپنے اتحادیوں کے ساتھ پاکستان اور پنجاب کے عوام کے مفاد میں آگے بڑھیں گے، تحریک انصاف نے بربادی، بیڈ گورننس اور کرپشن کی مثالیں قائم کیں-

حلف اٹھاتے ہی حمزہ شہباز ان ایکشن، اجلاس طلب، اہم فیصلے متوقع

Shares: