عدلیہ کو کالی بھیڑیں قرار دینے پر وزیراعظم کیخلاف توہین عدالت کی درخواست

shehbaz

لاہور ہائیکورٹ ، وزیرِ اعظم شہباز شریف کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی

عدالت نے وزیراعظم کے خلاف توہین عدالت کی درخواست قابلِ سماعت ہونے پر دلائل طلب کر لیے ہیں، درخواست پر جسٹس محمد وحید خان نے سماعت کی،جسٹس وحید خان نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ آپ بتائیں کہ یہ درخواست قابل سماعت ہے یا نہیں ؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ گزشتہ روز سپریم کورٹ نے بھی یہی سوال اٹھایا تھا،وکیل وفاقی حکومت نے کہا کہ سپریم کورٹ کو اٹارنی جنرل نے واضح کیا تھا کہ وزیراعظم نے یہ بات موجودہ ججز کے بارے میں نہیں کی ،عدالت نے استفسار کیا کہ آپ کے پاس تحریری آرڈر موجود ہے؟وکیل وفاقی حکومت نے کہا کہ ابھی تحریری آرڈر سپریم کورٹ سے ہم کو نہیں ملا

خاتون شہری اشباء کامران نے وزیراعظم کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کی ہے،درخواست میں وفاق کو بذریعہ پرنسپل سیکریٹری ٹو وزیرِ اعظم فریق بنایا گیا ہے، درخواست میں وزیراعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف کو فریق بنایا گیا ہے ،درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ شہباز شریف نے 28 مئی کو اپنی ایک تقریر میں عدلیہ کو کالی بھیڑیں قرار دیا، یہ بیان عدلیہ کی ایمانداری اور آزادی کو کمزور کرنے کے مترادف ہے، شہباز شریف کی جانب سے ایسے توہین آمیز کلمات توہین عدالت کے مترادف ہیں، شہباز شریف کی جانب سے ایسے توہین آمیز کلمات کی بنا پر ان خلاف قانونی کارروائی شروع کی جائے،

حکومتی نااہلی،سماعت سے محروم سینکڑوں بچوں کا مستقل معذور ہونے کا خدشہ

معذوری کا شکار طالبات کی ملی دارالاطفال گرلز ہائی سکول راجگڑھ آمد،خصوصی تقریب

سماعت سے محروم بچوں کے والدین گھبرائیں مت،آپ کا بچہ یقینا سنے گا

وفاقی حکومت کی طرف سے پاکستان بیت المال کو سماعت وگویائی سے محروم بچوں کے لیے فنڈز نہ مل سکے ،

سماعت سے محروم بچے چلا رہے ہیں ریسٹورینٹ، صدر مملکت بھی وہاں پہنچ گئے، کیا کہا؟

Comments are closed.