کرونا بحران،بیرون ملک سے پاکستانیوں کو لانا حکومت کی ترجیح،پی آئی اے کا کردار بھی اہم
کرونا بحران،بیرون ملک سے پاکستانیوں کو لانا حکومت کی ترجیح،پی آئی اے کا کردار بھی اہم
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق کورونا وائرس کی بحرانی کیفیت میں بیرون ممالک محصور پاکستانی وطن واپسی کیلئے جامع، مربوط منصوبہ بندی کی گئی،مشیر قومی سلامتی، خارجہ، ایوی ایشن اور سمندر پار پاکستانی کی وزارتوں کی مشترکہ کاوش سے محنت کشوں، قیدیوں، زائرین، جاں بحق افراد کے لواحقین، زائدالمعیاد یا محدود ویزا دورانیہ والوں کی واپس کی کوشش جاری ہے
دنیا میں لاک ڈاؤن، سفری پابندیوں کے باوجود گلف ، برطانیہ، آسٹریلیا، ملائیشیا سمیت 38 ممالک سے ہزاروں پاکستانی اپنی سرزمین پر پہنچے. 21مارچ کو پروازوں کی بندش کے باوجود شروع میں پہلے ہفتے 2 ہزار، پھر بتدریج اضافے سے ہر ہفتے 6سے 7 ہزار پاکستانی بتدریج واپس لائے گئے. بین الاقوامی ہوائی اڈے بند، پروازیں معطل، پھر بھی مزید ممالک سے پاکستانی شہری لائے جا رہے ہیں.
وزیر اعظم پاکستان عمران خان کی ہدایت پر بیرونِ ممالک میں پھنسے ہو ئے پاکستانیوں کی وطن واپسی کے لئے خصوصی اقدامات کئے گئے ہیں۔ حکومت پاکستان اور خاص طور پر وزیر ِ اعظم عمران خان صورتحال کی ذاتی طور پر نگرانی کر رہے ہیں ،موجودہ تکلیف دہ صورتحال میں مشکلات کا شکار سمندر پار پاکستانیوں کی بھرپور امداد کا فیصلہ کیاگیا ہے۔
پی آئی اے کا عملہ موذی وائرس کے خطرے کے باوجود اس مشکل صورتحال میں صف اول کا کردار ادا کر رہا ہے۔ وزیر ہوابازی غلام سرور خان کی کوششوں سے وطن واپسی کے خواہشمند پاکستانیوں کے لئے خصوصی پروازیں چلانی ممکن ہو ئیں۔ پی آئی اے نے بیرونِ ممالک پھنسے ہو ئے پاکستانیوں کی واپسی کے لیے پاکستان نے4اپریل سے اپنی فلائٹس کا آغاز کیا ،محدود پیمانے پر اسلام آباد کو ائیر ٹریفک کے لئے کھولا گیا اور پی آئی اے پر مسافروں کی تعداد کے حوالے سے پابندیاں عائد کر دی گئیں۔
اس وقت وطن واپسی کے خواہشمند تقریباً 90 فیصد پاکستانی خلیجی ممالک میں ہیں، جن میں متحدہ عرب امارات میں 69 ہزار 695، سعودی عرب میں 15 ہزار 594، قطر میں 5 ہزار 500 رجسٹرڈ پاکستانی واپسی کے منتظر ہیں.مجموعی طور پر ایک لاکھ سے زیادہ پاکستانی سفارتی مشنز کیساتھ رجسٹرڈ ہو چکے.حکومت کا کہنا ہے کہ وطن واپسی کے خواہشمند معیار پر پورا اترتے ہیں تو سفارتخانوں کیساتھ رجسٹرڈ ہوں.
بیرون ممالک پھنسے پاکستانیوں کو پروازوں کے حتمی شیڈول سے آگاہ کرنا بھی ممکن نہیں کیونکہ متعلقہ ممالک میں ہوائی اڈے بند، پروازیں معطل ہیں.کوئی بھی ملک کسی بھی وجہ سے خصوصی پرواز منسوخ یا معطل کر سکتا ہے لہذا شیڈول میں تبدیلی بھی متواتر ہے.دوسری جانب حکومت نے بیرون ملک جانے والی پروازوں پر کوئی سختی نہیں کی، پاکستان کچھ فلائٹ آپریشن جاری رکھے ہوئے ہے،پاکستان سے کئی ممالک خصوصی پروازوں سے اپنے شہری واپس لے جا رہے ہیں.
حقیقی معلومات اور رہنمائی کیلئے Covid.gov.pk پر تمام معلومات موجود ہیں
سربراہ پی آئی اے نے سنائی بیرون ممالک میں پھنسے پاکستانیوں کو بڑی خوشخبری
بیرون ملک سے واپس آنیوالے پاکستانیوں کے لئے ایک اور نیا امتحان
اوورسیز خدا کیلئے واپس نہ آئیں، جانوروں جیسا سلوک صرف ذلت، شہری پھٹ پڑے
پی آئی اے کی مالی مشکلات، سی ای او ارشد ملک اور افسران کا بڑا فیصلہ
پالپا کا پروازوں کو آپریٹ کرنے سے انکار،اصل کہانی کیا ؟ جان کر لگے بڑا جھٹکا
کرونا کیخلاف جنگ،پروازیں آپریٹ نہ کرنیوالوں کے خلاف کیا ایکشن لیا جائے؟ بڑا مطالبہ آ گیا
یہ اَمر قابلِ ذکر ہے کہ وطن واپسی کے لئے پرواز کرنے والی پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائنز(PIA)کی اکثر فلائٹس یکطرفہ پرواز ہوتی ہیں۔ جہاز کے عملے اور مسافروں کو قرنطینہ کے مقرر شدہ بین الاقوامی قواعد و ضوابط کے مطابق آپریٹ کیا جاتا ہے۔ یوں مسافروں کی تعداد ایک خاص حد سے آگے نہیں جا سکتی۔
بیرونی ممالک میں پاکستان کے سفیر اور ہائی کمیشنر، پھنسے ہوئے مسافروں کی ترجیحی فہرست ترتیب دینے کے ذمہ دار ہیں۔ اس ضمن میں متعلقہ اداروں اور بیرونِ ملک پاکستانی سفارتخانوں کو مربوط، جامع اور قابلِ عمل ہدایات جاری کر دی گئیں ہیں۔ موزی وائرس سے جنگ میں مصروف ڈاکٹرز، طبی عملہ، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور سول انتظامیہ سمیت تمام متعلقہ حکام کی شب و روز کاوشوں کے نتیجے میں ٹیسٹنگ اور قرنطینہ کے انتظامات میں اضافہ کیا گیا جس کے باعث مزید پاکستانیوں کی وطن واپسی ممکن ہو سکی ہے