امریکی دواساز کمپنی نے کورونا کی چوتھی ڈوز کے استعمال کا اشارہ دیدیا
امریکی دواساز کمپنی فائزر کے سی ای او نے ویرینٹ اومی کرون سے نمٹنے کے لیے ویکسین کی تیسری ڈوز کے بعد چوتھی ڈوز کے استعمال کا اشارہ بھی دے دیا۔
باغی ٹی وی : غیر ملکی میڈیا کے مطابق فائزر کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈاکٹر البرٹ بورلاکا کہنا ہے کہ یہ بات تیسری ڈوز سے بھی آگے جا سکتی ہے اور ممکن ہے کہ کورونا کے نئے ویرینٹ اومی کرون سے نمٹنے کے لیے ویکسین کی چوتھی ڈوز بھی لگوانی پڑے۔
بل گیٹس کی کورونا وبا سے متعلق نئی پیشگوئی
ان کا کہنا ہے کہ کورونا ویکسین کی تیسری ڈوز لگوانے کے ایک سال کے اندر اندر چوتھی ڈوز کی ضرورت پڑ سکتی ہے کیونکہ کورونا کی نئی قسم میں بہت زیادہ تبدیلیاں ہو چکی ہیں اس کے کے مقابلے میں ویکسین کی افادیت کم ہو گئی ہے ویکسین کی دوڈوز تو اب بالکل بھی کافی نہیں۔
کورونا وائرس کی ویکسنیزاومیکرون ویرئنٹ پر موثر نہیں ہوں گی، سی ای او موڈرنا نے ڈرا…
انہوں نے تجویز دی ہے کہ معمراور کمزور قوت مدافعت والے افراد کوا ایک سال کے اندر ویکسین کے دو بوسٹرز لگوانے کی ضرورت ہو گی کیونکہ ان کے لیے کورونا کی کسی بھی قسم سے متاثر ہونے کا خطرہ زیادہ ہے اس سے پہلے بھی ڈاکٹر البرٹ معمر افراد کے لیے سال میں ایک بوسٹر شاٹ لگانے کی تجویز دے چکے ہیں۔
حمل کے دوران کورونا ویکسین لگوانا محفوظ ہے یا نہیں؟،نئی تحقیق کے نتائج سامنے آگئے
ان کا کہنا ہے کہ ویکسین کی تین خوراکیں کورونا کی نئی قسم کے خلاف بہترین اور مکمل تحفظ تو دے سکتی ہیں لیکن یہ نہیں کہا جا سکتا کہ یہ اثر کتنی جلدی ختم ہو جائے گا۔ اسی لیے تیسری خوراک لگوانے کے بعد ایک سال کے اندر چوتھی ڈوز کی ضرورت ہو سکتی ہے۔
"اومی کرون” نوجوانوں کو متاثر کررہا ہے ،افریقی ڈاکٹر
یاد رہے کی دیگر دوا ساز کمپنیوں نے بھی کورونا کے نئے ویرینٹ سے بچنے کے لیے وقتی طور پر ویکسین کے بوسٹر شاٹس لگانے کی تجویز دی ہے لیکن ابھی اومی کرون پر تحقیقات جاری ہیں ممکن ہے کہ نئے ویرینٹ سے نمٹنے کے لیے الگ ویکسین بھی بنانی پڑے دوا ساز کمپنیوں کی تجویز کے بعد پاکستان ، برطانیہ، امریکہ سمیت کئی ممالک میں سلسلہ وار شہریوں کو بوسٹر شاٹ لگانے شروع کر دیئے گئے ہیں۔