کرونا لاک ڈاؤن ، لاہورکی باری آ گئی، کون کونسے علاقے ہوںگے 14 روز کے لئے سیل،اعلان ہو گیا

0
33

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پنجاب حکومت نے کرونا کیسز میں اضافے کے بعد لاہور کے متعدد علاقے سیل کرنے کا فیصلہ کر لیا

پنجاب کی صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ کل رات 12 بجے کے بعد لاہور کے کئی علاقے بند کر رہے ہیں، شاہدرہ، نشتر ٹاؤن، کینٹ، علامہ اقبال ٹاؤن، گلبرگ، مزنگ، والڈ سٹی شادباغ کو14 دن کے لئے سیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے

یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ ماسک سے 50 فیصد پھیلاؤ روکا جاسکتا ہے،لاہور میں کورونا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے،عوام ایس او پیز کو سختی سے فالو کرتے رہیں، تاکہ کورونا کا پھیلاو روکا جاسکے،

ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ سب سے بڑا مسئلہ لاہور بنا ہواہے، لاہور میں ایس او پیز پر عمل نہیں کیا گیا، دکانیں بھی سیل کیں، وزیراعظم نے کہا جن علاقوں میں پھیلاؤ ہے وہاں اقدام کریں ،متاثرہ علاقوں کو کل تک بند کردیاجائےگا، نشتر ٹاؤن ، علامہ اقبال ٹاؤن میں کچھ سوسائٹی کوبھی بند کردیاجائےگا،علامہ اقبال ٹاؤن کےمختلف علاقوں میں بھی کوروناکیسززیادہ ہیں،ان علاقوں میں کھانے پینے کی اشیا کی دکانیں اور فارمیسی کھلی رہیں گی،کم سے کم ان علاقوں کو دو ہفتے کیلیے بند کیا جائےگا،

کورونا کے تشویشناک مریضوں کیلیےایکٹمرا انجیکشن خریدنے پرپابندی عائد

لیاقت نیشنل ہسپتال کا کارنامہ،ٹریفک حادثہ میں جاں بحق خاتون کو کرونا مثبت قرار دیکر لاش ضبط کر لی

کرونا کے کتنے مریض وینٹی لیٹرز پر ہیں؟ وہ کونسا صوبہ جہاں وینٹی لیٹرز پر کوئی مریض نہیں؟

شہبازشریف، احسن اقبال کے بعد مسلم لیگ ن کی ایک اور اہم ترین شخصیت کرونا کا نشانہ بن گئی

پنجاب میں کرونا کے بعد ٹائیفائیڈ بخار زور پکڑ گیا،10 دن میں 20 ہزار مریض سامنے آ گئے

ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے علاقوں کو کھولنے کا فیصلہ کریں گے،افسوس ہوتاہے جب ہمارا موازنہ نیوزی لینڈ جیسے ملک سے کیا جاتاہے،مریض گھر سے فیصلہ کرتے ہیں کہ وینٹی لیٹر چاہیئے، ان علاقوں میں روزانہ ایک ہزار کیسز سامنے آرہے ہیں

لاہور میں کرونا کے تیزی سے پھیلاؤ کےسبب سرکاری ہسپتالوں کے ایچ ڈی یو اور آئی سی یو یونٹس میں گنجائش ختم ہو گئی، جناح ہسپتال اور جنرل ہسپتال میں تشویشناک مریضوں کے خصوصی وارڈز کے تمام بیڈز بھر گئے، سروسز میں 93 فیصد اورمیو ہسپتال کے ایچ ڈی یو ، آئی سی یو میں 80فیصد بیڈز فل اور کوٹ خواجہ سعید، یکی گیٹ ہسپتال میں تشویشناک مریضوں کیلئے جگہ ختم ہو گئی ہے.

Leave a reply