بھارت کی شمالی ریاستوں میں مون سون بارشوں کا سلسلہ جاری ہے، دہلی کے دریائے جمنا میں پانی 45 سال کی بلند ترین سطح تک جا پہنچا ہے۔

باغی ٹی وی : بھارتی میڈیا کے مطابق ملک میں مون سون کا سیزن جاری ہے اور شمالی ریاستوں میں ہونے والی موسلادھار بارشوں سے دریائے جمنا میں پانی کی سطح میں خطرناک حد تاک اضافہ ہوگیا ہے جو 45 سال کے دوران سب سے اونچی سطح ہے۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق آج صبح تک دریائے جمنا میں پانی کی سطح 207.08 میٹر تک پہنچ گئی جسے انتہائی خطرناک کہا جارہا ہے جب کہ دریا میں مسلسل بڑھتے ہوئے پانی نے سیلابی صورتحال پیدا کررکھی ہے جس سے رہائشی عمارتوں اور مارکیٹوں کو بھی شدیدنقصان پہنچا ہے۔

بھارت کے سینٹرل واٹر کمیشن کے مطابق 1978 میں دریائے جمنا میں پانی کی سطح 207.49 میٹر تک ریکارڈ کی گئی تھی جب کہ بدھ کی صبح پرانے پل پر پانی کی سطح 207.38 میٹر ریکارڈ کی گئی ہے جو اب تک کی سب سے بلند سطح ہے۔

سندھ طاس معاہدہ؛ ثالثی عدالت میں بھارت کو شکست نظر آنے لگی

بھارتی میڈیا کا کہنا ہےکہ دریائے جمنا میں پانی کی بلند ہوتی انتہائی خطرناک سطح سے پرانی دہلی میں سیلاب کا شدید خطرہ ہے جہاں پہلے ہی اورنج الرٹ نافذ ہے جس کے باعث انتظامیہ نے ایسے علاقوں سے شہریوں کی محفوظ مقامات پر منتقلی شروع کردی ہے جب کہ اولڈ ریور برج سے ٹریفک اور ٹرینوں کی آمدورفت بھی معطل کردی گئی ہے،ریاست اتراکھنڈ اور ہماچل پردیش میں موسلادھار بارش کی وجہ سے دریا کے پانی کی سطح میں اضافے کے بعد متھرا میں جمنا ندی کے کنارے واقع پولیس اسٹیشنوں کو الرٹ پر رکھا گیا ہے دریا کے قریب بسنے والی آبادیوں سے لوگوں کو نکال کر ان کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔

2023 سے 2027 تک کا عرصہ دنیا کی تاریخ کا گرم ترین دورریکارڈ ہوگا،اقوم متحدہ

تراکھنڈ، دہلی، یوپی، پنجاب اور ہریانہ میں مسلسل بارش ہو رہی ہے۔ خراب موسم کی وجہ سے گزشتہ 4 دنوں میں ملک کی مختلف ریاستوں میں 100 سے زائد افراد جان کی بازی ہار گئے۔ 8 جولائی سے ہماچل پردیش میں 36، یوپی میں 34، جموں و کشمیر میں 15، اتراکھنڈ میں 9، دہلی میں 5 اور راجستھان، مہاراشٹرا اور ہریانہ میں ایک ایک موت کی اطلاع ملی ہے۔ ہماچل میں 10,000 سیاح پھنسے ہوئے ہیں۔ چندرتل میں 3 فٹ برف جمع ہوگئی ہے ریسکیو میں 6 ہیلی کاپٹر لگائے گئے ہیں۔ کولّو میں بیاس ندی کے بہاؤ سے سنج بازار کا صرف آدھا حصہ بہہ گیا۔ اتراکھنڈ میں آج بارش کے لیے ریڈ الرٹ جاری کر دیا گیا ہے-

غذائیں اور مشروبات جو گرمی میں راحت پہنچاتے ہیں

بھارتی میڈیا کے مطابق دہلی کے اولڈ ریلوے پل پر یمنا ندی کی سطح 207.2 میٹر کو عبور کر گئی۔ ہریانہ کے ہتھینی کنڈ بیراج سے 3.21 لاکھ کیوسک پانی چھوڑنے سے دارالحکومت میں سیلاب کا خطرہ بڑھ گیا ہے، دہلی کا چانکیہ پوری علاقہ سیلاب کی زد میں آگیا۔ کچھ سفارت کاروں اور اعلیٰ افسران کے گھروں میں بھی پانی داخل ہو گیا۔ ہریانہ کے 9 اضلاع کے 600 گاؤں سیلاب کی زد میں آ گئے ہیں۔ امبالہ کا 40 فیصد حصہ زیر آب ہے۔ چندی گڑھ امبالہ ہائی وے کو ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا۔ اس کے ساتھ ہی امبالہ-کیتھل-ہسار قومی شاہراہ ابھی تک بند ہے،ریاست اترپردیش کے شہر غازی آباد، ریاست ہماچل پردیش، اتراکھنڈ اور ہریانہ میں موسلادھار بارش کی وجہ سے 15 جولائی تک تمام تعلیمی اداروں کو بھی بند رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے-

مختلف اضلاع میں مزید بارشوں اور ژالہ باری کی پیشگوئی

بھارتی محکمہ موسمیات نے مزید بارشوں کی پیشگوئی کرتے ہوئے کہا کہ اگلے 5 دنوں کے دوران ریاست اتراکھنڈ اور اگلے 2 دنوں کے دوران تک ریاست اتر پردیش میں تیز اور درمیانی درجے کی بارش ہوسکتی ہے،دھیہ پردیش، ہماچل، اتراکھنڈ، اتر پردیش، بہار، سکم، مغربی بنگال، آسام، میگھالیہ، اروناچل پردیش، ناگالینڈ، میزورم، منی پور، تریپورہ، گوا، کرناٹک، کیرالہ، آندھرا پردیش، تلنگانہ اور جھارکھنڈ میں موسلا دھار جبکہ راجستھان، جموں و کشمیر، پنجاب، ہریانہ، دہلی، گجرات، چھتیس گڑھ، مہاراشٹر، اڈیشہ اور تمل ناڈو میں بجلی گرنے کے ساتھ ہلکی بارش ہوسکتی ہے-

فیصلے کےاعلان کے بعد گھرجا کرپتہ چلتا تھا کہ عملیات سےکچھ اورفیصلہ کیا گیا،فردوس عاشق

Shares: