ڈیجیٹل کمپنیوں کو قرض کی قسط سے پراسیسنگ فیس یا چارجز کاٹنے سے روک دیا گیا
ڈیجیٹل کمپنیوں کو قرض کی قسط سے پراسیسنگ فیس یا چارجز کاٹنے سے روک دیا گیا ہے سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) نے نان بینکنگ فنانس ڈیجیٹل کمپنیز کے قوانین میں ترمیم کردی ہے۔ ڈیجیٹل کمپنیز قرض خواہ کو قرض کی پہلی رقم دیتے وقت چارجز یا فیس پہلے ہی کاٹ رہی تھیں ۔ ڈیجیٹل کمپنیوں کو قرضےکی قسط سے پراسیسنگ فیس یا چارجز کاٹنے سے روک دیا گیا ہے۔

ڈیجیٹل کمپنیوں پر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ایک سے زیادہ ایپس بنانے پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے۔ ایس ای سی پی نے ہدایت کی ہے کہ ڈیجیٹل آن لائن کمپنیاں سوشل میڈیا پر ایک ماسٹر ایپ لانچ کریں، ماسٹر آن لائن ایپ کے تحت ڈیجیٹل کمپنیاں مختلف پراڈکٹس یا اسکیمز لانچ کرسکتی ہیں۔ صارفین کے ڈیٹا کی سیکیورٹی کے لئے آئی ٹی سیکیورٹی آڈٹ فرم سے ایپس کا آڈٹ کرانا لازم قرار دے دیا گیا ہے۔ نان بینکنگ ڈیجیٹل فائنانس کمپنیوں پر قرض خواہ کی اجازت کے بغیر معاہدے کی شرائط تبدیل کرنے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

بی بی سی کے مطابق انہیں ایک صارف نے بتایا تھا کہ میں نے آن لائن پرسنل لون ایپ سے 27000 روپے قرض لیا اور نوے دن میں 34200 لوٹانا تھے تاہم چھ دن بعد ہی کمپنی سے فون آگیا کہ آپ کو قرضہ ادا کرنا ہے۔ ایپ پر نوے دن میں قرضہ ادا کرنے کا کہا گیا، اس پر کمپنی کے ریکوری ایجنٹ سے بحث شروع ہو گئی اور اب تو حالات یہ ہیں کہ ریکوری ایجنٹ کی جانب سے مجھے گالیاں تک دی جا رہی ہیں۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
ہم بچے نہیں ہیں جو ہم پر ہونے والے حملوں کو نہ سمجھ پائیں اسد صدیقی کا عادل راجہ کو منہ توڑ جواب
اسلام آباد میں آج موسم شدید سرد اور خشک رہے گا
فیصل واوڈ کی نشست پر انتخاب کامعاملہ،کاغذات نامزدگی آج سے 7 جنوری تک جمع ہوں گے
اداکاراؤں کی کرداکشی : خواتین کی عزت نہ کرنے والے ذہنی بیمار ہیں،مریم اورنگزیب
خیال رہے کہ سوشل میڈیا پر قرضہ دینے کی بہت ساری آن لائن ایپس موجود ہیں جو لوگوں کو چھوٹے قرضے فراہم کرتی ہیں۔ ڈیجیٹل قرضہ دینے کی یہ کمپنیاں مختلف ناموں سے سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمز پر موجود ہیں اور ان میں زیادہ تر کمپنیاں 10000 سے 50000 ہزار تک قرضہ فراہم کرتی ہیں۔ ان کمپنیوں کی جانب سے تیز، آسان ، بروقت طریقوں سے قرضہ دینے کے اشتہار سوشل میڈیا پر چلتے ہیں جس میں قرضہ لینے والے خواہش مند افراد کو ایک سے دو دن میں قرضہ کی سہولت دینے کا پیش کش کی جاتی ہے۔

Shares: