سابق وفاقی وزیر ،مسلم لیگ ن کے رہنما جاوید لطیف نے کہا ہے کہ مخالفین اور ریاست کے خلاف پروپیگنڈے کیلیے کے پی حکومت میں ہزاروں لوگ سوشل میڈیا کیلیے بھرتی کیے گئے , اربوں روپیہ سوشل میڈیا پر بیانیہ بنانے والوں کو دیا جاتا رہا سوال اٹھتا ہے کہ آج انکو کہاں سے تنخواہ دی جارہی ہے؟
پریس کانفرنس کرتے ہوئے جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن 2018 میں مقبول تھی اور آج بھی مقبول ہے،ہمیں تو آج بھی پوری "لیول پلئینگ فیلڈ” نہیں مل رہی، مجھے اندیشہ ہے چکوال کا شخص غیر یقینی صورتحال میں اہم کردار ادا کررہا ہے، الیکشن ایک روز کےلئے ملتوی ہونا یا غیر یقینی صورتحال سے سیاسی جماعتوں کو نکالنا اداروں کی ذمہ داری ہے۔ پاکستان کو دلدل سے نکالنے کا فارمولہ الیکشن ہے وگرنہ ملک پھنستا ہی جائے گا، کیا طاقتور حلقے دوسرا سانحہ 9 مئی ہونے کا انتظار کررہے ہیں؟ ملک میں مہنگائی اور الیکشن کی بے یقینی اس لئے پیدا کی گئی کہ مجسمہ بنانے والے اعتراف جرم نہیں کررہے، نو مئی کے تانے بانے کچھ ممالک سے ملتے ہیں لیکن کسی نے آج کٹہرے میں کھڑا کرنے کی ہمت نہیں کی،جواز بناکر چیلنج کیاجا رہا ہے کہ سسلین مافیا ڈان مافیا کے الفاظ واپس نہیں لئے لیکن انہیں معصوم کے الفاظ دے دئیے گئے اور فوج کو آج بھی ڈرایا دھمکایا جا رہا ہے۔لیکن آج مٹی پاؤ پروگرام نہیں چل سکتا ،کوئی بھی شخص آپ اس کو اس کے جرم کی سزا دیتے ہیں تو دنیا میں کہیں ایسا نہیں پاکستان کے قانون میں ایسا نہیں ہے کہ آپ اسے پانچ سے زیادہ نااہل رکھیں جب کہ وہ سزا پوری کر چکا ہو یا بری ہو چکا ہو،
جاوید لطیف کا مزید کہنا تھا کہ (ن) لیگ کو کسی سرپرستی یا ہمدردی کی ضرورت نہیں ہے،ہر سیاسی کارکن سے لیڈر کو تحفظ دینا ریاست کی ذمہ داری ہے،سولہ ماہ میں ہم جتنے بااختیار رہے سب کو اندازہ ہے، اگر اتنے پاور فل ہوتے تو کے پی میں سوشل میڈیا کو تنخواہوں والوں کو پکڑ لیتے، اب ان کو بے نقاب کیاجائے۔ٹکٹوں کی تقسیم کے بغیر نواز شریف الیکشن مہم کےلئے باہر نہیں آئیں گے،پاکستان پر حملہ کرنے والے کو دہشت گرد کہہ کر سزا دی گئی تو نو مئی کرنے والوں کو کیوں سزا نہیں دی جا رہی؟ کے پی میں ہزاروں لوگ سوشل میڈیا کے لئے بھرتی تھے، بیانیہ بنانے والوںکو اربوں روپے دیئے جاتے رہے، اب انکو کہاں سے تنخواہ دی جا رہی ہے،سوشل میڈیا پر مہم کرنے سے الیکشن کے نتائج مل رہے ہوں تو پھر جلسوں کی ضرورت نہیں،بہت سی شخصیات، اداروں کا اثررسوخ، جو انکا ماضی بتا رہا،یہ کام ہوتے ہیں، ریاست مخالف ذہن سازی صرف پاکستان کے اندر سے نہیں ہوتی ،فارن فنڈنگ کیس میںفیصلہ آ چکا کہ پیسہ کہاں کہاں سے آتا ، ریاست کا کام ہے کہ تحقیقات کرے،
آئے روز وزیراعظم کو اتار دیا جائےتو پھر ملک کیسے چلے گا ،نواز شریف
خاور مانیکا کے انٹرویو پر نواز شریف کا ردعمل
سات منٹ پورے نہیں ہوئے اور میاں صاحب کو ریلیف مل گیا،شہلا رضا کی تنقید
پینا فلیکس پر نواز شریف کی تصویر پھاڑنے،منہ کالا کرنے پر مقدمہ درج