پستول کی خریدو فروخت پر تلخ کلامی ،دوست کو قتل کرنیوالا ملزم گرفتار

چارسدہ میں سٹی پولیس نے کامیاب کاروائی کرتے ہوئے 20 سالہ نوجوان عباس کے قاتل کو گرفتار کر لیا

قاتل دوست نکلا،پستول کی خرید وفروخت پر تلخ کلامی پر نوجوان عباس کو ملزم عامر نے قتل کیا، 5جولائی کو مدعی طارق جان نے اپنے نوجوان بیٹے عباس کی قتل کی رپورٹ نامعلوم ملزمان کے خلاف درج کی،مدعی رپورٹ پر مقدمہ درج کیا گیا،
ڈی پی او چارسدہ سہیل خالد نے سبزی فروش نوجوان عباس کے قتل کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی ایس پی سٹی احسان شاہ کی نگرانی میں ایس ایچ او سٹی ریاض خان سی آئی اوسٹی منیر خان اور دیگر پولیس افسران پر ٹیم تشکیل دے کرملزم کی گرفتاری کے احکامات جاری کئے تھے۔

ڈی ایس پی سٹی احسان شاہ کی نگرانی میں ایس ایچ او سٹی ریاض خان ،سی آئی او سٹی منیر خان نے پولیس ٹیم کی ہمراہ جدید سائنسی خطوط پر تفتیش شروع کرتے ہوئے مقتول عباس کے قتل میں ملوث ملزم عامر ولد فرمان تک رسائی حاصل کرتے ہوئے گرفتار کرلیا۔ مقتول اور ملزم کے مابین پستول کی خریدو فروخت پر تلخ کلامی ہوئی تھی جس کے بعد ملزم عامر نے نوجوان عباس کو فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا اور جائے وقوعہ سے فرار ہوچکے تھے۔ ملزم کی نشان دہی پر آلہ قتل پستول بھی برآمد کر لیا ہے۔ملزم عامر کو تھانہ سٹی منتقل کردیا گیا جہاں ان سے مزید تفتیش جاری ہے۔

دوسری جانب یوم شہداء پولیس کی مناسبت سے ضلع بھر میں پولیس آفیسرز کی جانب سے شہداء کے مزاروں پر حاضری اور شہداء کے لواحقین کیساتھ ملاقاتوں کا سلسلہ جاری ہے ۔ڈی پی او چارسدہ سہیل خالد کی ہدایت پر اے ایس پی شبقدر بلال احمد نے شہید ڈی ایس پی علامہ اقبال خان کی مزار پر حاضری دی اور ان کو سلامی پیش کی ۔اے ایس پی بلال احمد اور ایس ایچ او بٹگرام افتخار خان نے ان کی رہائش گاہ جاکر فاتحہ خوانی کی اور ان کی لواحقین کو تحائف دئیے۔ ڈی ایس پی شبقدر بلال احمد کا کہنا تھا کہ ڈی ایس پی علامہ اقبال نے شہریوں کی تحفظ کی خاطر لازوال قربانی دی ہے اور انکی قربانی کو ہمیشہ یاد رکھا جائیگا۔

واضح رہے کہ چارسدہ میں شہادت کا مرتبہ حاصل کرنے والوں میں 94 پولیس افسران نے اپنی جانوں کی قربانی دی ہے جس میں کنسٹبل سے لے کر ڈی ایس پی رینک تک کے افسران شامل ہیں۔یوم شہدائے پولیس کے حوالے سے پیغام جاری کرتے ہوئے ڈی پی او چارسدہ سہیل خالد کا کہنا ہے کہ شہدائے پولیس نے ہمارے بہتر مستقبل کے لئے اپنی جانوں کی قربانی دی اور بہادری سے جرائم پیشہ عناصر کا مقابلہ کرتے ہوئے جام شہادت نوش کی، ہمیں اپنے شہداء پر فخر ہے جن کو ہمیشہ یار رکھا جائے گا۔یوم شہدائے پولیس منانے کا مقصد اپنی محسنوں کو یاد کرنا ہے۔جو قومیں اپنے ہیروز کو یاد رکھتی کامیابیاں انکی قدم چھومتی ہے۔ شہداء ہمارے رول ماڈل ہیں جن کی قربانیوں کی بدولت ہی ملک میں امن قائم ہوا ہے۔آئیں مل کر یوم شہدائے پولیس کو خراج عقیدت پیش کریں انہیں اپنی دعاؤں میں یاد رکھیں، وہ ہمارا فخر ہیں اور ہمیشہ ہمارے دلوں میں زندہ رہیں گے۔

8 ماہ سے لاپتہ شہری کے بازیاب نہ ہونے پرعدالت کا سی سی پی او پر برہمی کا اظہار

انسان کی لاش مل جائے انسان کو تسلی ہوجاتی ہے،جبری گمشدگی کیس میں عدالت کے ریمارکس

لاپتہ افراد بازیابی کیس: ہائی کورٹ نےغفلت برتنے پر 4 ڈی ایس پیز معطل کردیئے

طلبا کے ساتھ زیادتی کرنے، ویڈیو بنا کر بلیک میل کرنے والے سابق پولیس اہلکار کو عدالت نے سنائی سزا

لاہور میں 2 بچیوں کے اغوا کی کوشش ناکام،ملزم گرفتار

سی سی پی او لاہور عمر شیخ اور کیپٹن صفدر کے درمیان کال پر تلخ کلامی

Shares: