چلڈرن ہسپتال میں ڈاکٹر کو تشدد کا نشانہ بنانے والے ملزم گرفتار

0
38
children hospital case arrest

پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور کے چلڈرن ہسپتال میں میں ڈاکٹر کو تشدد کا نشانہ بنانے والے پانچوں ملزم گرفتار کر لئے گئے،

چلڈرن ہسپتال میں ڈاکٹر کی مبینہ غفلت سے بچے کی موت ہوئی تو لواحقین ہسپتال پہنچ گئے اور ڈاکٹر کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا جس کے بعد آج بدھ کی صبح ڈاکٹروں نے فیروز پور روڈ پر احتجاج کیا، اس موقع پر فیروز پور روڈ ٹریفک کے لئے بند کر دیا گیا تھا، دفتر پہنچنے والوں کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، ڈاکٹروں کا مطالبہ تھا کہ تشدد کرنے والے ملزمان کو گرفتار کیا جائے، پولیس موقع پر پہنچی اور مزاکرات کئے ، جس کے بعد مقدمہ بھی درج ہوا اور ملزم بھی گرفتار کر لئے گئے،

چلڈرن ہسپتال لاہور میں ڈاکٹر کو تشدد کا نشانہ بنانے والے پانچوں ملزم گرفتارکر لئے، واقعہ کا مقدمہ درج کر لیا گیا، مقدمہ درج ہونے اور ملزمان کی گرفتاری پر ڈاکٹرز نے فیروز پور روڈ پر جاری احتجاج ختم کر دیا، نصیر آباد پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے تشدد میں ملوث 5 ملزمان کوگرفتارکرلیا سی سی پی اولاہوربلال صدیق کمیانہ کا کہنا ہے کہ قانون شکن عناصر کے خلاف زیروٹالرنس پالیسی پر عمل پیرا ہیں

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے ایک‌ صارف کا کہنا تھا کہ السلام و علیکم لاہور چلڈرن ھسپتال ڈیوٹی پر موجود انتہائی PGR ڈاکٹر کو انتہائ برے طریقے سے لوگوں نے کمرے میں گھس کر مارا صرف اسلئے مارا کہ انکے مطابق انکا بچہ incubator میں زیادہ گرمی لگنے سے فوت ھوگیا ھے حالانکہ اس معصوم کی وجہ موت Purpura Filminans نامی بیماری کی وجہ سے ھوا…

واضح رہے کہ چلڈرن ہسپتال لاہور میں ایک سال کی بچی میڈیکل وارڈ میں داخل تھی جہاں اس کی صحت مسلسل خراب ہو رہی تھی ڈاکٹرز کی کوشش کے باوجود بچی کی جان نہ بچ سکی اور اسکی موت ہو گئی،جس پر لواحقین نے ہسپتال میں توڑ پھوڑ کی اورڈیوٹی ڈاکٹر وعملہ کو تشدد کا نشانہ بنایا

چلڈرن اسپتال نرسری وارڈ عملے کی بڑی غفلت ،زیادہ ہیٹ دینے سے 2 بچے جھلس گئے 

چوری کا الزام، دو افراد کو برہنہ کر کے تشدد کرنے والے ملزمان گرفتار

جن نکالنے کے بہانے جعلی پیر نے خاتون کے ساتھ ایسا کیا کر دیا کہ والدہ تھانے پہنچ گئی

چلتی گاڑی میں نرس کے ساتھ اجتماعی زیادتی، گاڑی سے پریس کارڈ برآمد

راشن تو نہ ملا،20 سالہ لڑکی عزت گنوا بیٹھی،درندہ گرفتار

Leave a reply