دنیا بھر میں کورونا فعال کیسز کی تعداد ایک کروڑ 54 لاکھ 74 ہزار سے زائد ہو گئی

0
38
دنیا-بھر-میں-کورونا-فعال-کیسز-کی-تعداد-ایک-کروڑ-54-لاکھ-74-ہزار-سے-زائد-ہو-گئی #Baaghi

دنیا بھر میں عالمی وبا کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 20 کروڑ سے بڑھ گئی ہےجبکہ 42 لاکھ 58 ہزار 693 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

باغی ٹی وی : دنیا بھرمیں کورونا سے صحت یاب ہونے والوں کی تعداد 18 کروڑ 5 لاکھ 31 ہزار سے زائد اور فعال کیسز کی تعداد ایک کروڑ 54 لاکھ 74 ہزار سے زائد ہے۔

امریکہ میں کورونا سے مرنے والوں کی کل تعداد 6 لاکھ 30 ہزار 497 تک پہنچ گئی ہے جبکہ 3 کروڑ 60 لاکھ 49 ہزار سے زائد متاثر ہیں۔

فرانس میں 61 لاکھ 78 ہزار 632 افراد متاثر اور ایک لاکھ 11 ہزار 993 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

ترکی میں 57 لاکھ 95 ہزار سے زائد افراد کورونا سے متاثر اور 51 ہزار 645 ہلاک ہو چکے ہیں۔

پاکستان میں کورونا مثبت کیسز کی شرح 8.22 فیصد ہو گئی

برازیل میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد ایک کروڑ 99 لاکھ 86 ہزار سے زائد ہو گئی ہے اور 5 لاکھ 58 ہزار 597 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

بھارت میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 3 کروڑ 17 لاکھ 67 ہزار سے زائد ہے اور 4 لاکھ 25 ہزار 789 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

روس میں 63 لاکھ 34 ہزار سے زائد افراد کورونا وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں اور اموات کی مجموعی تعداد ایک لاکھ 60 ہزار 925 ہے۔

برطانیہ میں 59 لاکھ 23 ہزار سے زائد افراد کورونا سے متاثر ہیں اور ایک لاکھ 29 ہزار 881 اموات ہوچکی ہیں۔

پاکستان میں میں کورونا کیسز کی مجموعی تعداد 10 لاکھ 47 ہزار 999 جبکہ ملک بھر میں کورونا کے باعث ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 23 ہزار 575 ہو گئی۔

کورونا کے سبب سب سے زیادہ اموات پنجاب میں ہوئی ہیں جہاں 11 ہزار 104 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں جبکہ سندھ میں 6 ہزار 69، خیبرپختونخوا 4 ہزار 487، اسلام آباد 806، گلگت بلتستان 147، بلوچستان میں 328 اور آزاد کشمیر میں 634 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں

کورونا وائرس کا پہلا کیس 17 نومبر 2019 کو رجسٹرڈ ہوا تھا جس کے بعد 27 جون 2020 کو کیسز کی تعداد ایک کروڑ ہوگئی تھی دنیا میں کورونا وائرس کے پہلے پانچ کروڑ کیسز 356 دنوں میں رپورٹ ہوئے تھے جب کہ آخری پانچ کروڑ کیسز صرف اناسی روز میں رجسٹرڈ ہوئے ہیں۔

تعلیمی اداروں میں‌ کرونا ایس او پیز کے متعلق اجلاس کل طلب کرلیا گیا

Leave a reply