دنیا میں ہر کسی کی کوئی جگہ لے سکتا ہے لیکن اداکار کی کوئی جگہ نہیں لے سکتا محمود اسلم

0
206

پاکستان کے سینئر معروف ادکار محمود اسلم نے کہا کہ اداکار بادشاہ ہوتا ہے دنیا میں ہر کسی کی جگہ کوئی لے سکتا ہے لیکن اداکار کی جگہ کوئی نہیں لے سکتا لکھاری ہدایت کار سب کی جگہ کوئی دوسرا آجاتا ہے

باغی ٹی وی : محمود اسلم حال ہی میں اینکر پرسن وسیم بادامی کے شو میں جلوہ گر ہوئے جہاں انہوں نے خلیل الرحمن قمر کی فلم کاف کنگنا کے ساتھ ساتھ اپنی ذاتی زندگی کے حوالے سے بھی کئی رازوں سے پردہ اٹھایا

انٹرویو کے آغازمیں وسیم بادامی نے محمود اسلم سے سوال کیا کہ وہ حقیقی زندگی میں بھی ہمیشہ اتنے پرجوش اور ہنستے ہوئے نظر آتے ہیں جتنے بلبلے ڈرامے میں کیا وہ کبھی روئے ہیں؟

اس پر اداکار کا کہنا تھا کہ میں اپنی پوری زندگی میں صرف تین مرتبہ رویا ہوں انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے میری زندگی کو اس وقت دھچکا لگا جب میرے والد کا انتقال ہوا اس وقت میں کچھ بھی نہیں تھا صرف ایک طالبعلم تھا میری نئی نئی شادی ہوئی تھی مجھے ایک ہفتہ سمجھ نہیں آیا کہ میں کیسے گھر چلاؤں کیوں کہ میں نے آج تک پانی بجلی یا گیس کا بل تک جمع نہیں کروایا میرے تین بڑے بھائی اور والد سب کام کرتے تھےمیں کوئی کام نہیں کرتا تھا میں تو صرف ڈرامے کرتا تھا اور بس گھر چلا جاتا تھا

عہد وفا میں اینکر کا کردار کرنے والا شارق کون ہے ؟


دوسری مرتبہ میری دو بیٹیاں پیدا ہوئیں جن کا انتقال ہوگیا تھا جب میری بیٹی پیدا ہوئی اس وقت میں اکیلا سڑک پر کھڑا تھا اور ڈاکٹر نے مجھے بچی کی لاش دی اور کہا کہ آپ لے جائیں اس وقت مجھے کچھ سمجھ نہیں آرہا تھا میں بہت ڈپریسڈ تھا اور خود کو تنہا محسوس کر رہا تھا

آخری بار میں اس وقت پریشان ہوا جب میری والدہ کا انتقال ہوا ہم سب بہن بھائی تھے سب کچھ تھا ہمارے پاس لیکن سب کچھ ہوتے ہوئے بھی آپ اپنی ماں کے لیے کچھ نہیں کرسکتے بس وہ احساس بہت پریشان کن تھا

انہوں نے کہا کہ ان واقعات سے پتہ چلتا ہے کہ جو کرنا ہے اللہ نے کرنا ہے اور آپ کے اختتار میں کچھ نہیں

وسیم بادامی نے انٹرویو کے دوران محمود اسلم سے ان کی دو شادیوں کے حوالے سے بھی بات کی

اس کے جواب میں اداکار کا کہنا تھا کہ میں ساری باتیں تو نہیں بتاؤں گا لیکن میرا خیال ہے کہ سب کچھ مرد پر انحصار کرتا ہے میری پہلی شادی 1984 میں ہوئی پھر کچھ ایسے موڑ آئے کہ چیزیں تبدیل ہوگئیں اور میں چھپایا کچھ نہیں سب چیزون کو قبول کیا

نوجوان نسل کے اداکاروں کے سوال پر محمود اسلم نے اپنی رائے دیتے ہوئے کہا کہ کل اور آج کے اداکاروں میں بہت فرق ہے،آج کا اداکار پڑھا لکھا زیادہ ہے لیکن محنتی کم ہے توجہ کم دیتے ہیں وہ بس اپنے انٹیرئیر پر ڈیزائننگ پر اور سیلفی پر اور سوشل میڈیا پر فین فولونگ پر زیادہ توجہ دیتے ہیں جبکہ ہم لوگوں نے محنت کی اور اداکاری پر توجہ زیادہ دی اور سب سے بڑی بات یہ کہ آج احترام بھی کم ہوگیا ہے نوجوان اداکار اپنے ٹیلنٹ اور دوسرے کے ٹیلنٹ کا احترام نہیں کرتے

فیمنزم صرف برابری ہے میں میرا جسم میری مرضی نعرے پر متفق نہیں سونیا حسین


کاف کنگنا کے حوالے سے میزبان کی طرف سے پوچھے گئے سوالات پر محمود اسلم نے کہا کہ خلیل الرحمن قمر نے مجھے بلایا اور ایک کردار بتای میرا 90 فیصد کام ہوچکا تھا لیکن پھر کسی بات پر لڑائی ہوگئی ہم نے 18 دن میں کام مکمل کیا جبکہ خلیل الرحمن قمر نے 8 سے 10 دن میں کام مانگا تھا پھر ان کی صبا حمید سے لڑائی ہوگئی وہ ان کی جگہ کسی اور کو کاسٹ کرنا چاہتے تھےانہوں نے مجھ سے مزید تاریخیں مانگیں پر اس وقت میں رونگ نمبر کی شوٹنگ میں بھی مصروف تھا

انہوں نے مزید بتایا کہ اس وقت خلیل الرحمن نے مجھ سے سوال کیا کہ میں صبا حمید کی جگہ کسی اور کو کاسٹ کررہا ہوں مجھے تم سے کوئی گلہ نہیں تم نے میرا بہت ساتھ دیا ہے لیکن اگر تم اجازت دو تو میں تمہاری جگہ بھی کسی اور کو کاسٹ کرلوں؟ اب میں اس پر کیا جواب دیتا؟ میں نے کہا آپ کی مرضی آپ ہدایت کار و پروڈیوسر ہیں

“میرے پاس تم ہو”ڈرامہ سیریل کے مصنف خلیل الرحمن قمرکے سونیا حسین کے متعلق بیان کہ “ابھی سونیا اس قابل نہیں” سے نیا پنڈورابکس کھل گیا


محمود اسلم نے کہا اداکار بادشاہ ہوتا ہے اس کی جگہ کوئی نہیں لے سکتا دنیا میں ہر کسی کی جگہ کوئی لے سکتا ہے صدر، وزیراعظم کسی بھی آفیسر یا ایک دوکاندور کی جگی دوسرا دوکاندار کی جگہ کوئی دوسرا لے سکتا ہے لیکن اداکار کی جگہ کوئی نہیں لے سکتا، لکھاری، ہدایت کار سب کی جگہ کوئی دوسرا آجاتا ہے، مثال کے طور پر سلطان راہی کا انتقال ہوا، کوئی دوسرا سلطان راہی نہیں تھا، ان کی فلمیں بند ہوگئیں کوئی دوسرا ان کی جگہ نہیں لے سکا

انہوں نے کاف کنگنا کی ناکامی پربات کرتے ہوئے کہا کہ دوسری بات یہ ہے کہ لکھاری ہدایت کار،ڈائریکٹر اور اداکار کا محتاج ہوتا ہے لکھاری کے مردہ الفاظ میں ایک اداکار زندگی ڈالتا ہے اگر سب برابر ہوتے تو کاف کنگنا سپر ہٹ نہ ہوجاتی؟

یاد رہے کہ خلیل الرحمن قمر نے محمود اسلم اور صبا حمید کو اپنی فلم کاف کنگنا میں کاسٹ کیا تھا جس کے بعد کچھ تنازع کی وجہ سے انہوں نے دونوں ہی اداکاروں کو اس فلم سے باہر کردیا تھا اس حوالے سے گزشتہ سال ایک انٹرویو میں خلیل الرحمٰن قمر نے ان اداکاروں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ اللہ مجھے محمود اسلم اور صبا حمید جیسے بے ایمان لوگوں سے بچائے

واضح رہے کہ محمود اسلم اپنے 44 سالہ کیرئیر میں کئی سپر ہٹ فلموں اور کامیاب ترین ڈراموں میں اپنی جاندار اداکاری کے جوہر دکھا چکے ہیں

Leave a reply