دنیا عمران خان کے یوٹرنز پر کیسے یقین کرے گی؟ گورنر پنجاب

0
51

گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نے بیٹ رپورٹرز سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے آئے ہوئے آٹھ نو ماہ ہوچکے ہیں آج سوشل میڈیا کا دور ہے چیزیں تیزی سے سامنے آجاتی ہیں بہت سے لوگ کہتے ہیں گورنر پنجاب کے پاس مختلف پاورز ہونی چاہیے مجھ سے جب بھی کوئی بات کرتا ہے کہ تو میں کہتا ہوں جو کام میں کررہا ہوں ٹھیک ہے پچھلے گورنر مزید اختیارات بھی چاہتے تھے میں نے اختیارات نہیں مانگے ہمارے پاس پنجاب اسمبلی کے بلز آتے ہیں میں بلز کو مزید بہتر کرنے کی کوشش کرتا ہوں

گورنر پنجاب بلیغ الرحمان کا کہنا تھا کہ اگر کسی بل کو میں سمجھتا ہوں کہ ٹھیک نہیں تو میں نے اس پر انکار بھی کیا تحریک انصاف کی حکومت نے برسوں سے چلتا طریقہ کار کو بدل دیا تھا تحریک انصاف کی حکومت کے دوران نہ صرف ہمارے ملک کو معاشی ، معاشرتی نقصان پہنچے ہیں وہی ملک اناڑیوں کے ہاتھوں میں آگیا تھا بل پنجاب اسمبلی سے ڈائریکٹ گورنر ہاؤس آتا تھا اس کی وجہ یہ تھی کچھ یونیورسٹیز کے بل اور ذاتی معاملات تھے میں نے پرویز الہی سے بھی کہا کہ طریقہ کار جو بنتا ہے وہ اختیار کریں لیکن انھوں نے نہیں سنا ہم اللہ اور عوام کو جوابدہ ہیں اگر پنجاب گورنمنٹ کی معاونت حاصل ہوتی تو اچھے طریقے سے چلتے لیکن تحریک انصاف کی حکومت نے سسٹم کو چلنے نہیں دیا ایک قانون ایسا آیا کہ انگریزی کی بے تحاشا غلطیاں تھی گورنر کے قانون کو تبدیل کرتے تھے اور آگے سے اس پر بغلیں بجاتے تھے لوکل گورنمنٹ بل پر میرے بھرپور تحفظات تھے سیکرٹری اسمبلی کو بلا کر پرنسپل سیکرٹری لگایا گیا اس پر بیوروکریسی کو بہت تحفظات تھے ایک قانون میں روڈا کا بورڈ بننا تھا ہم نے کہا کہ یہ قانون وزیر اعلی کو نہیں بنانا چاہیے بلکہ کابینہ سے منظور کروایا جائے

گورنر پنجاب بلیغ الرحمان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کو بھی چاہیے تھا عوام کے سامنے صورتحال لے کر آتی لیکن ایسا بھی نہ ہوسکا پورا دنیا میں وزیر اعظم یا وزیر اعلی آفس کے درمیان فائر فائیٹنگ چلتی رہتی ہے گورنر پنجاب اس کے درمیان چیک اینڈ بیلنس کا کردار ادا کرتا رہتا ہے پچھلے دنوں الیکشن کی تاریخ اور نگران وزیر اعلی کے حوالے سے نازک مرحلہ آیا میری ہمیشہ کوشش ہوتی ہے آئین اور قانون کے مطابق چلو.پرویز الہی نے جب حلف لینا تھا ہم نے کہہ دیا کہ صدر پاکستان یہاں آکر ان سے حلف لے لیں صدر پاکستان نے گورنر ہاؤس لاہور آنا پسند نہیں کیا .پرویز الہی کو اسلام آباد جاکر حلف لینا پڑا .اسمبلی توڑنے کی بات آئی تو میں نے دیکھا آئین کے تحت مجھ پر لازم نہیں ہے کہ اسمبلی توڑوں یہ بہت افسوسناک بات ہے کہ عمران خان جس عہدے پر رہے ہیں انھوں نے قانون کا مذاق بنایا ہے پہلے انھیں عدالت میں بلایا گیا وہ پیش نہیں ہوئے ،سلام پیش کرتا ہوں نواز شریف کو جنھوں نے قانون کے سامنے سر جھکایا پولیس جو قانونی فریضہ سرانجام دے رہی ہے ،اگر عدالت وارنٹ گرفتاری نکالے تو پولیس کا فرض ہے گرفتار کرکے پیش کرے عمران خان ایسا دکھا رہے ہیں جیسے وہ قانون سے بالاتر ہیں عمران خان دنیا کو کہتے ہیں پاکستان میں جنگل کا قانون ہے یہ انتہائی افسوسناک ہے پورا دنیا میں پاکستان کی جگ ہنسائی کروانا مذاق بنانا بالکل غلط ہے آج دہشت گردی اور معاشی مشکلات ہیں ہم سب بیٹھتے ہیں لیکن عمران خان اور پی ٹی آئی بیٹھنے کو تیار نہیں ہے آج چارٹر آف معیشت کی ضرورت ہے عمران خان نے کلچر دیا کہ میں اپوزیشن سے ہاتھ نہیں ملاؤ گا یہ چور ہیں جبکہ ملک میں کرہشن میں عمران خان کے دور حکومت میں اضافہ ہوا ہمارے معاشرے میں جو تقسیم پیدا ہوئی ہے یہ افسوسناک ہے عمران خان دنیا کو بتاتے رہے کہ پاکستان میں سب چور سب غلط ہیں دنیا کو جو نقشہ پیش کیا جارہا ہے وہ بہت تکلیف دہ ہے آج اگر سب کہہ دیں یہ ہمارا راستہ ہے تو تحریک انصاف پر کون یقین کرے گا جو یوٹرن کے بادشاہ ہیں عمران خان کہتے تھے میں قرضہ نہیں لوں گا خودکشی کرلوں گا اور قرضہ لے لیا اگر ہم اکھٹے ہو بھی گئے تو دنیا عمران خان کے یوٹرنز پر کیسے یقین کرے گی نواز شریف جتنی پیشیوں میں پیش ہوئے ہیں عمران خان تو اس طرح پیش ہی نہیں ہوئے عمران خان اور نواز شریف کا مقابلہ ہی نہیں بنتا نواز شریف کو جب عدالت نے بلایا تو وہ فورا پیش ہوئے ن لیگی ورکرز نے پولیس پر حملے نہیں کیئے تمام چیزیں قانونی طریقے سے ہونی چاہیے الیکشن کے لئے تمام پارٹیاں حصہ لے رہی ہیں

عمران خان مکمل ٹریپ میں،وہ ہو گا کہ لوگ الطاف حسین کو بھول جائینگے

یاسمین راشد اور اعجاز شاہ کی کال لیک ہوئی ہے

،قانون کو کوئی بھی ہاتھ میں لے گا تو کاروائی ہوگی ،ڈی آئی جی آپریشنز اسلام آباد

 کل شام سے گرفتاری کے لئے شروع ہونے والا آپریشن تاحال مکمل نہ ہو سکا،

اسلام آبادم پنڈی، کراچی، صادق آباد و دیگر شہروں میں مقدمے درج 

عدالت نے کہا کہ میں کیوں ایسا حکم جاری کروں جو سسٹم ہے اسی کے مطابق کیس فکس ہوگا،

عمران خان نے باربار قانون کی خلاف ورزی کی جس پر انہیں جواب دینا ہوگا

چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جو کچھ ہو رہا ہے وہ آپ کا اپنا کیا دھرا ہے 

Leave a reply