الیکشن کمیشن میں صحافیوں کو مشکلات،نوگوایریا بنا دیا گیا

0
231
ecp

عام انتخابات میں چند روز باقی،انتخابات کی شفافیت پر سوالیہ نشان ،الیکشن کمیشن کے مرکزی سیکرٹیریٹ کو صحافیوں کے لیے نو گو ایریا بنا دیا گیا

اسلام آباد میں الیکشن کمیشن سیکرٹریٹ میں صحافیوں کو میڈیا روم کے علاوہ کہیں نہیں جانے دیا جا رہا، ذرائع الیکشن کمیشن کے مطابق خصوصی ہدایات ہیں کہ صحافی الیکشن کمیشن کے کسی ڈیپارٹمنٹ سے خبر حاصل نہ کر سکیں، اعلی حکام الیکشن کمیشن کے افسران اور اہلکاروں کی کڑی نگرانی کر رہے ہیں، الیکشن کمیشن کے اعلیٰ حکام نےصحافیوں کو انتخابات سے متعلق خبروں سے دور رکھنے کا منصوبہ بنارکھا ہے،الیکشن کمیشن کے مرکزی سیکرٹیریٹ کی ہر راہداری میں ایف سی اور پولیس اہلکار تعینات کئے گئے ہیں،سیکورٹی اہلکاروں کا کہنا ہے کہ ہمیں ہدایات ہیں کہ صحافیوں کو صرف میڈیا روم تک محدود رکھا جائے، لاہور ہائی کورٹ بہاولپور بینچ میں انتخابی نشانات کی زبردستی تبدیلی سے متعلق کیس کی سماعت بھی گزشتہ روز خاموشی سے کی گئی،میڈیا کو کورٹ روم اور لاء ونگ تک جانے کی اجازت بھی نہیں دی جا رہی.اسلام آباد سے صحافی محمد اویس کے مطابق الیکشن کمیشن آفس میں صحافیوں‌کو ترجمان الیکشن کمیشن کے دفتر تک جانے کی بھی اجازت نہیں دی جا رہی.

عام انتخابات 2024 میں سکیورٹی اہلکاروں کے لیے ضابطہ اخلاق جاری
الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری ضابطہ اخلاق میں کہا گیا ہے کہ سکیورٹی اہلکار تمام پولنگ سٹیشن کے ڈیوٹی پر موجود ہوں گے،سکیورٹی اہلکار پر امن ماحول کو یقینی بنائیں گے،سکیورٹی اہلکاروں پر بیلٹ پیپرز کی باحفاظت نقل و حرکت کو پہنچانے کی زمہ داری ہو گی،سکیورٹی اہلکار صاف شفاف اور پر آمن انتخابات کے انعقاد کو یقینی بنائیں گے،پاک فوج اور سول آرمڈ فورسز کیلئے الگ ضابطہ اخلاق جاری کیا جائے گا۔بیلیٹ پیپرز کی چھپائی کے دوران پرنٹنگ کارپوریشنز کی سیکورٹی کیلئے اہلکار تعینات کیے جائیں گے، بیلیٹ پیپرز کی ریٹرننگ افسران تک ترسیل پر بھی سیکورٹی اہلکار تعینات ہونگے، ریٹرننگ افسران کے دفاتر سے پولنگ اسٹیشنز تک بیلیٹ پیپرز کی ترسیل بھی سیکورٹی کی نگرانی میں ہو گی،انتخابی مواد کی ترسیل، پولنگ، گنتی اور نتائج مرتب ہونے تک سیکورٹی اہلکار تعینات ہونگے،پولنگ کے دوران پولنگ اسٹیشن میں قیام امن کی ذمہ داری پریزائڈنگ افسر کی سربراہی میں سیکورٹی اہلکاروں کی ہو گی ،سیکورٹی اہلکار انتخابی عمل کے دوران غیر جانبدار رہیں گے، سیکورٹی اہلکار کسی جماعت یا امیدوار کے حق یا مخالفت میں کام نہیں کرے گا،سیکورٹی اہلکار کسی ووٹر سے اس کی شناخت کا ثبوت نہیں مانگے گا، کسی ووٹر کے پولنگ اسٹیشن میں داخلے کے حق کو سلب نہیں کیا جا سکتا،
سیکورٹی اہلکار کسی صورت پولنگ عملہ کے فرائض انجام نہیں دے سکتا،کوئی سیکورٹی اہلکار انتخابی مواد کو اپنی تحویل میں نہیں لے سکتا، پریزائڈنگ افسر کی ہدایت کے بغیر اہلکار کسی شخص کو پولنگ اسٹیشن سے گرفتار نہیں کر سکتا، اہلکار کسی بھی واقعہ پر پریزائڈنگ افسر کی ہدایت کے بغیر کارروائی نہیں کر سکتا، سیکورٹی اہلکار کسی امیدوار، پولنگ ایجنٹ، مبصر یا میڈیا سے بحث نہیں کرے گا،

لاہور سے قومی و صوبائی اسمبلی کی 44 نشستوں پر1079 امیدوار مدمقابل
لاہور سے قومی و صوبائی اسمبلی کی 44 نشستوں پر امیدواروں کی حتمی فہرستیں جاری کر دی گئی،لاہور سے قومی و صوبائی اسمبلی کی 44 نشستوں پر1079 امیدوار مدمقابل ہیں،الیکشن کمیشن نے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلوں کے بعد فہرستیں جاری کردیں ،چودہ قومی اسمبلی کی نشستوں پر 266 امیدوار مدمقابل ہیں،30 صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر 813 امیدوار مدمقابل ہیں،قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 120 میں سب سے زیادہ 27 امیدوار مدمقابل ہیں،این اے 120 سے ن لیگ سردار آیاز صادق میدان میں ہونگے ،این اے 118 میں سب سے کم 18امیدوار مدمقابل ہیں،این اے 118 سے حمزہ شہباز اور پی ٹی آئی کی عالیہ حمزہ میدان میں ہیں ،صوبائی اسمبلی کی نشست پی پی 161 میں سب سے زیادہ 46 امیدوار مدمقابل ہیں،پی پی 150 میں سب سے کم 13 امیدوار مدمقابل ہیں،

لاہور کے حلقہ این اے 130 میں مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف اور تحریک انصاف کی ڈاکٹر یاسمین راشد کا مقابلہ ہوگا،یاسمین راشد اس سیٹ سے پہلے الیکشن ہار چکی ہیں، نواز شریف کی نااہلی کے بعد اسی حلقے سے بیگم کلثوم نواز ضمنی الیکشن جیتی تھیں،مرکزی مسلم لیگ کے خالد مسعود سندھو بھی اس سیٹ سے الیکشن لڑ رہے ہیں

این اے 122 میں خواجہ سعد رفیق اور لطیف کھوسہ کا سخت مقابلہ متوقع ہے۔ مرکزی مسلم لیگ کے حافظ طلحہ سعید اس حلقے سے امیدوار ہیں،حلقہ این اے 127 میں پیپلز پارٹی چیئرمین بلاول زرداری اور ن لیگی امیدوار عطااللہ تارڑ ، تحریک انصاف کے ظہیر عباس کھوکھر امیداور ہیں،حلقہ این اے 129 میں حماد اظہر کے والدمیاں اظہر اور حافظ نعمان آمنے سامنے ہوں گے،این اے 128 سے بیرسٹر سلمان اکرم راجہ تحریک انصاف کے حمایت یافتہ امیدوار ہیں۔ تاہم ن لیگ نے اس حلقے سے آئی پی پی سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے تحت اپنا امیدوار کھڑا نہیں کیا ،عون چودھری اس حلقے سے امیدوار ہیں جنہیں مسلم لیگ ن کی بھی حمایت حاصل ہے،این اے 119 سے مریم نواز، این اے 118 سے حمزہ شہباز اور این اے 123 سے شہباز شریف،این اے 120 سے ایاز صادق، این اے 121 سے شیخ روحیل اصغر، این اے 124 سے رانا مبشر اقبال اور این اے 125 سے افضل کھوکھر ن لیگ کے مضبوط امیدوار تصور کیے جارہے ہیں

انتخابی نشان ماچس،کتاب سے مشابہت رکھتی،مخالف کا نشان تبدیل کیا جائے، امیدوار
علاوہ ازیں جے یو آئی نے الیکشن کمیشن سے رجوع کیا ہے ،درخواست میں کہا گیا ہے کہ این اے 45 سے ایک مخالف امیدوار کو ماچس کا انتخابی نشان دیا ہے جو انکی پارٹی کے نشان کتاب سے مشابہت رکھتا ہے تبدیل کیا جائے ،پہلی درخواست ہے جو مخالف امیدوار کا نشان تبدیل کروانے متعلق ہے اور مشابہت بھی ایسی کہ ریٹرننگ افسر کو یقین ہوجائے.

قیصر ہ الہیٰ کو انتخابی نشان نہ مل سکا، عدالت میں درخواست دائر
لاہور ہائیکورٹ،قیصرہ الہی نے این اے 64 اور پی پی 32 میں مور کے انتخابی نشان کے لیے درخواست دائر کردی،قیصرہ الہی نے ایڈووکیٹ فرمان منیس کے توسط سے درخواست دائر کی، درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ لاہور ہائیکورٹ نے کاغذات نامزدگی منظور کرنے کا حکم جاری کیا،الیکشن کمیشن نے ابھی تک انتخابی نشان الاٹ نہیں کیا،ریٹرننگ آفیسر نے انتخابی نشان کے لیے درخواست وصول کرنے سے انکار کیا،دونوں حلقہ ایک ہی علاقہ میں واقع ہیں،حلقہ میں کسی امیدوار کو مور کا انتخابی نشان الاٹ نہیں کیا گیا،عدالت الیکشن کمیشن کو مور بطور انتخابی نشان الاٹ کرنے کا حکم دے،

انتخابی مہم میں پلاسٹک کے بنے پینا فلیکس پر پابندی عائد کرنے کا امکان

غیر ملکی خاتون کے سامنے 21 سالہ نوجوان نے پینٹ اتاری اور……خاتون نے کیا قدم اٹھایا؟

بیوی طلاق لینے عدالت پہنچ گئی، کہا شادی کو تین سال ہو گئے، شوہر نہیں کرتا یہ "کام”

50 ہزار میں بچہ فروخت کرنے والی ماں گرفتار

واش روم استعمال کیا،آرڈر کیوں نہیں دیا؟گلوریا جینز مری کے ملازمین کا حاملہ خاتون پر تشدد،ملزمان گرفتار

خاتون کی لاش کے کئے 56 ٹکڑے، ٕگوشت بھی کھایا ، ملزمان کا تہلکہ خیز انکشاف

گرل فرینڈ کی لاش کے 35 ٹکڑے کرنیوالے ملزم نے کیا عدالت میں جرم کا اعتراف

پاکستان میں جتنا پلاسٹک ویسٹ ہے اس سے کے ٹو کا پہاڑ دو دفعہ کھڑا ہو سکتا ہے

دور دراز اور ناقابل رسائی علاقوں میں الیکشن میٹیریل کی ترسیل ہیلی کاپٹر کے ذریعے کرنے کا فیصلہ
نگراں وزیر اعلٰی بلوچستان میر علی مردان خان ڈومکی کی زیر صدارت بلوچستان میں عام انتخابات کے پر امن انعقاد سے متعلق اعلٰی سطحی اجلاس ہوا،اجلاس میں صوبائی انتظامی سیکرٹریز ، ڈویژنل کمشنرز ، ڈپٹی کمشنرز اور پولیس حکام نے شرکت کی، صوبے میں انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنوں پر سیکورٹی تعیناتی،سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب اور انتخابی سامان کی بروقت ترسیل سے متعلق اہم فیصلے کئے گئے،چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ زاہد سلیم اور ڈویژنل کمشنرز نے بریفنگ دی، جس میں کہا گیا کہ حساس اور انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنوں پر آٹھ ہزار سی سی ٹی وی کیمرے نصب ہوں گے،انتخابات میں حسب الطلب پولیس اور لیویز اہلکاروں کی تعیناتی کے لئے نفری کا انتظام کیا جاررہا ہے، الیکشن ڈیوٹی کے لئے ریٹائرڈ سیکورٹی اہکاروں کی خدمات بھی حاصل کی جائیں گی، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ دور دراز اور ناقابل رسائی علاقوں میں الیکشن میٹیریل کی ترسیل ہیلی کاپٹر کے ذریعے ہوگی ، زیارت اور سرد علاقوں میں ممکنہ برف باری کی صورت میں بھاری مشینری متعلقہ ڈسٹرکٹس میں موجود ہوگی ،

نگراں وزیر اعلٰی بلوچستان میر علی مردان خان ڈومکی کا کہنا تھا کہ الیکشن سے متعلق اب تک اٹھائے گئے اقدامات اطمینان بخش ہیں، قیام امن کیلئے اٹھائے گئے اقدامات میں مزید بہتری لائی جائے، الیکشن سے متعلق امیدواروں اور عوام کے تحفظات کا فوری ازالہ کیا جائے، علاقائی حالات کے مطابق بحالی امن کے لئے کنٹی جنسی پلان تشکیل دئیے جائیں، عوام کو حق رائے دہی کے استعمال کے لئے سازگار فضا قائم کی جائے، امن و امان کی صورتحال پر کڑی نظر رکھی جائے، نسیکورٹی اہلکاروں کی کمی سے نمٹنے کیلئے تجویز کردہ اقدامات پر بلا تاخیر کام شروع کیا جائے، لوگوں کے چھوٹے چھوٹے مسائل اور شکایات فوری طور پر حل کی جائیں تاکہ آنے والے دنوں میں مشکلات پیدا نہ ہوں،

ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی،آزاد امیدوار کو جرمانہ
پشاور عام انتخابات 2024،ضابطہ اخلاق کی مانیٹرنگ جاری ہے،مقررہ سائز سے بڑے بل بورڈز لگانے پر ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر مردان کی کارروائی ،پی کے 58 مردان سے آزاد امیدوار ذوالفقار خان کو 25 ہزار روپے جرمانہ کر دیا، ڈپٹی کمشنر مردان کو جرمانہ وصول کرکے سرکاری خزانہ میں جمع کرکے چالان پیش کرنیکی ہدایت کی گئی ہے،امیدوار کو 16 جنوری کو نوٹس جاری کرکے 17 جنوری کو پیش ہونیکی ہدایت کی گئی،وہ یا ان کی طرف سے کوئی نمائندہ وضاحت کے لئے پیش نہیں ہوا، ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر مردان نے یک طرفہ کارروائی کرتے ہوئے امیدوار کو جرمانہ کردیا،

ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر نجیب اللہ کاکڑ، زیارت بلوچستان نے انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے پر مسلم لیگ ن کے صوبائی اسمبلی پی بی 7 کے امیدوار نور محمد دمڑ پر 40 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا،ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر مردان نے پی کے 54 مردان سے اے این پی کے امیدوار گوہر علی شاہ پر 10 ہزار روپے اور پی کے 61 مردان سے ن لیگی امیدوار جمشید خان پر 10 ہزار روپے کا جرمانہ عائد کیا ،

Leave a reply