گرل فرینڈ کی لاش کے 35 ٹکڑے کرنیوالے ملزم نے کیا عدالت میں جرم کا اعتراف

0
117
گرل فرینڈ کو قتل کر کے لاش کے 35 ٹکڑے کرنیوالے ملزم بارے تہلکہ خیز انکشاف

گرل فرینڈ کی لاش کے 35 ٹکڑے کرنیوالے ملزم نے کیا عدالت میں جرم کا اعتراف

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق گرل فرینڈ کو قتل کر کے لاش کے 35 ٹکڑے کرنے والے ملزم نے عدالت مین اپنے جرم کا اعتراف کر لیا ہے

واقعہ دہلی میں پیش آیا تھا، ملزم آفتاب کو ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں پیش کیا گیا،پولیس کے مطابق ملزم پولیس تحقیقات میں تعاون کر رہا ہے، ملزم نے گرل فرینڈ کو قتل کر کے لاش جہاں جہاں پھینکی تھی، ان مقامے کے نقشے بھی پولیس کو فراہم کر دیئے ہیں، عدالت میں ملزم نے جرم کا اعتراف کیا ، عدالت نے کیس کی سماعت کے بعد ملزم کے ریمانڈ میں چار دن کی توسیع کر دی ہے

واضح رہے کہ ملزم نے شردھا واکر کو مئی میں قتل کر کے لاش کے 35 ٹکڑے کر کے فریج میں رکھ دیےتھے، ملزم نے شردھا کی لاش کے ٹکڑے 18 دن میں مختلف مقامات پر پھینکے

میڈیا رپورٹس کے مطابق دہلی کے علاقے مہرولی میں ملزم نے جس فلیٹ میں اپنی گرل فرینڈ کو قتل کیا تھا ، قتل کے وقت اس نے موٹر چلا دی تھی تا کہ اسکی چیخیں کسی کو سنائی نہی دیں، ملزم نے ممبئی کی شردھا کو قتل کر کے اسکی لاش فریج میں رکھی اور اٹھارہ دن تک لاش کے ٹکڑے شہر کے مختلف علاقوں میں پھینکتا رہا، بھارتی میڈیا کے مطابق ملزم کو پولیس نے گرفتار کر رکھا ہے، ملزم کو دہلی پولیس چھترپور کے جنگلاتی علاقہ میں لے گئی اور تقریبا تین گھنٹے گزارے ،ملزم سے تحقیقات کی گئیں اور اس نے لاش کے ٹکڑے کہاں کہاں پھینکے ان مقامات کے بارے میں ملزم سے پوچھا گیا، پولیس حکام کے مطابق ملزم تیز دماغ والا ہے، ملزم کو ہندی آتی ہے لیکن وہ سوالوں کے جواب انگریزی میں دیتا ہے، ملزم نے تسلیم کیا کہ جب وہ لاش کے ٹکڑے کرتا تھا تو اسوقت قتل کرنے کی طرح موٹر چلا دیتا تھا تا کہ ٹکڑے کرنے کی بھی آوازیں دور تک نہ جائیں،

ملزم کے پڑوسیوں نے بھارتی میڈیا کو بتایا کہ ملزم کسی سے زیادہ بات چیت نہیں کرتا تھا،شام کو ملزم روز گھر آتا تھا، کسی کے ساتھ اسکی دوستی وغیرہ علاقے میں نہیں تھی، ملزم اپنا کھانا بھی آن لائن ڈلیوری سے منگواتا تھا،اپنی گرل فرینڈ کو قتل کرنے کے بعد ملزم اگلے روز مارکیٹ گیا وہاں سے 23 ہزار کی فریج خریدی، اسے گھر لایا اور لاش فریج میں رکھ دی، جس چاقو سے ملزم لاش کے ٹکڑے کرتا تھا اسے کچرے کے ڈھیر پر پھینک دیا گیا،

ملزم آفتاب ایک فوڈ بلاگر تھا اور ایک کال سنٹر میں کام کرتا تھا، اسکی گرل فرینڈ اور ملزم میں جھگڑے بھی ہوتے رہتے تھے مگر کوئی یہ نہیں جانتا تھا کہ ملزم سفاکی سے اسکو قتل کر دے گا، ملزم آفتاب اور اس کی گرل فرینڈ کی ملاقات سوشل میڈیا کے ذریعے ہی ہوئی تھی، وہ تین برس سے ایک دوسرے سے رابطے میں تھے، اور ملتے رہنے کے بعد اب ایک ساتھ رہتے تھے، شردھا کو ملزم آفتاب نے مہاراشٹر سے دہلی منتقل ہونے کے ایک ماہ بعد قتل کیا شردھا والدین کی خواہش کے برعکس آفتاب کے ساتھ لیو ان ریلیشن شپ میں رہتی تھی.پولیس حکام کے مطابق ملزم کے بارے مین پتہ چلا ہے کہ وہ اپنی گرل فرینڈ کے ساتھ گھومنے پھرنے بھی جاتا تھا، مارچ اپریل میں وہ پہاڑی مقامات پر جاتے ، مئی میں وہ ہما چل پردیش بھی گئے، آپس میں خوش تھے تا ہم ملزم نے قتل کیوں کیا،اسکی تحقیقات کر رہے ہیں

پولیس افسر نے یہ بھی انکشاف کیا کہ ملزم سوشل میڈیا پر ڈیٹنگ سائٹ کے ذریعے دیگر کئی خواتین کے ساتھ رابطے مین تھا جس پر شردھا نے احتجاج کیا اور ملزم کو منع کیا، ملزم کے موبائل فون سے اس بات کے ثبوت مل چکے ہیں وہ دیگر خواتین کے ساتھ نہ صرف رابطے میں تھا بلکہ انکے ساتھ جنسی تعلقات بھی قائم کرتا تھا، شاید شردھا کے منع کرنے پر ملزم نے اسے راستے سے ہٹا دیا ہو،پولیس حکام کے مطابق ملزم نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ شردھا نے بھی سوشل میڈیا پر لڑکوں سے رابطے شروع کر دیئے تھے اور جس طرح میں لڑکیوں سے ملتا وہ بھی لڑکوں سے ملتی، اسلئے میں نے اسے قتل کیا،

ایم بی اے کی طالبہ کو ہراساں کرنا ساتھی طالب علم کو مہنگا پڑ گیا

تعلیمی ادارے میں ہوا شرمناک کام،68 طالبات کے اتروا دیئے گئے کپڑے

شوہرکے موبائل میں بیوی نے دیکھی لڑکی کی تصویر،پھر اٹھایا کونسا قدم؟

خاتون پولیس اہلکار کے کپڑے بدلنے کی خفیہ ویڈیو بنانے پر 3 کیمرہ مینوں کے خلاف کاروائی

جنسی طور پر ہراساں کرنے پر طالبہ نے دس سال بعد ٹیچر کو گرفتار کروا دیا

غیر ملکی خاتون کے سامنے 21 سالہ نوجوان نے پینٹ اتاری اور……خاتون نے کیا قدم اٹھایا؟

بیوی طلاق لینے عدالت پہنچ گئی، کہا شادی کو تین سال ہو گئے، شوہر نہیں کرتا یہ "کام”

50 ہزار میں بچہ فروخت کرنے والی ماں گرفتار

واش روم استعمال کیا،آرڈر کیوں نہیں دیا؟گلوریا جینز مری کے ملازمین کا حاملہ خاتون پر تشدد،ملزمان گرفتار

خاتون کی لاش کے کئے 56 ٹکڑے، ٕگوشت بھی کھایا ، ملزمان کا تہلکہ خیز انکشاف

Leave a reply