انتخابات نئی حلقہ بندیوں سے ہوں،الیکشن کمیشن سے متفق ہیں ، ایم کیو ایم

0
46
pakistan

الیکشن کمیشن نے عام انتخابات سے متعلق مشاورتی عمل شروع کر رکھا ہے، آج الیکشن کمیشن حکام سے جماعت اسلامی اور ایم کیو ایم وفد کی الگ الگ ملاقاتیں ہوئی ہیں،

رہنما ایم کیو ایم پاکستان فاروق ستار نے الیکشن کمیشن میں ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج ایم کیو ایم پاکستان کا وفد الیکشن کمیشن کی دعوت پر آیا، ملاقات میں کہا الیکشن کمیشن کے ساتھ ہیں ،اگر نئی مردم شماری کے نتائج سامنے آگئے ہیں تو نئے الیکشن نئی حلقہ بندی پر ہوں، الیکشن کمیشن بھی یہی چاہتا ہے ہم نے اس سے رضامندی ظاہر کی، ہم نے واضح کیا کہ الیکشن میں غیر ضروری تاخیر نہ ہو، اگر الیکشن کمیشن 120 حلقہ بندیاں کرسکتا ہے تو اس کے ساتھ دیگر چیزوں کو بھی جوڑا جاسکتا ہے، ہم اور الیکشن کمیشن اس پیج پر ہیں کہ انتخابات نئی حلقہ بندیوں سے ہوں،نئی حلقہ بندیوں کو کم سے کم سے کم وقت میں نمٹایا جائے، ہماری آبادی کو کم ظاہر کیا جاتا ہے اور پھر اسی تناسب سے نمائندگی نہیں ملتی ،کراچی کی آبادی کو جان بوجھ کر کم گنا جاتا ہے، 6 سالوں میں کراچی کی آبادی میں 27 فیصد اضافہ ہوا ہے، شفاف الیکشن کی پہلی بنیاد شفاف حلقہ بندیاں ہیں،الیکشن کمیشن نے کل چیف سیکرٹری سندھ اور آئی جی سندھ کو بلایا ہے،ہم نے پری الیکشن دھاندلی اور پوسٹ الیکشن دھاندلی پر بھی بات کی،

ہمارا مطالبہ تھا اور ہے کہ 90 روز میں الیکشن ہونا چائیے،جماعت اسلامی
جماعت اسلامی کی چیف الیکشن کمشنر سے انتخابی مشاورتی ملاقات ختم ہو گئی ،جماعت اسلامی کے وفد نے الیکشن مشاورت کے حوالے سےمیڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا مطالبہ تھا اور ہے کہ 90 روز میں الیکشن ہونا چائیے، اہم نے کہا حلقہ بندیوں کے بعد الیکشن کمیشن کو الیکشن کی تاریخ دینی چاہئیے، ہم نے پنجاب اور کے پی میں الیکشن نہ کروانے کے حوالے سے بھی اپنے خدشات رکھے،الیکشن کمیشن نے کہا کہ ہم بھی بے بس ہیں ، ہم نے کہا کہ شفاف الیکشن کروانا آپ کی ذمے داری ہے،ہم نے کہا کہ جس طرح الیکشن میں امیدوار ایک خاص حد تک خرچہ کرسکتا ہے اسی طرح پوری سیاسی جماعت پر بھی ایسی پابندی ہونی چاہئیے ،

الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے گزشتہ دنوں مسلم لیگ ن ،تحریک انصاف اور جے یو آئی کو بھی مشاورت کے لیے دعوت نامے بھیجے گئے تھے الیکشن کمیشن کی جانب سے آئی جی بلوچستان ،چیف سیکریٹری بلوچستان کو بھی 29 اگست کو طلب کیا گیا ہے الیکشن کمیشن نے صوبائی الیکشن کمشنر بلوچستان کو بھی 29 اگست کو مشاورت کے لیے طلب کیا ہے

آپ یہ کہہ رہے ہیں کہ روزانہ کی بنیاد پر جج جو کیس سن رہے ہیں وہ جانبداری ہے ؟

آج پاکستان کی تاریخ کا اہم ترین دن ہے،

عمران خان کی گرفتاری کو اعلیٰ عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان 

عمران خان کی گرفتاری کیسے ہوئی؟ 

چئیرمین پی ٹی آئی کا صادق اور امین ہونے کا سرٹیفیکیٹ جعلی ثابت ہوگیا

پیپلز پارٹی کسی کی گرفتاری پر جشن نہیں مناتی

 عمران خان کی سزا معطلی کی درخواست پر سماعت ہوئی

الیکشن کمیشن کی جانب سے آئی جی سندھ ،چیف سیکریٹری سندھ کو بھی 29 اگست کو طلب کیا گیا ہے الیکشن کمیشن نے صوبائی الیکشن کمشنر سندھ کو بھی 29 اگست کو مشاورت کے طلب کیا ہے

الیکشن کمیشن 90 دن کے اندر انتخابات کرانے کی تاریخ کا اعلان کرے، پیپلزپارٹی کا مطالبہ
دوسری جانب سیکریٹری جنرل پیپلزپارٹی سید نیئر حسین بخاری کا کہنا ہے کہ صدر اور الیکشن کمیشن کے درمیان خط وہ کتابت کے حوالہ سے پیپلزپارٹی آئین کے ساتھ کھڑی ہے آئین 90 دن کے اندر انتخابات کہتا ہے اس کا مطلب 90 دن کے اندر انتخابات کرانے ہیں پاکستان پیپلزپارٹی کی قیادت اور کارکنوں نے آئین کی بحالی کیلئے بے مثال جدوجہد کی ہے نئی حلقہ بندی 90 دن کے اندر انتخابات میں رکاوٹ نہیں ہے آئین سے انحراف سے ملک کی ساکھ خراب ہوگی خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات ہو سکتے ہیں تو عام انتخابات کیوں نہیں ہو سکتے الیکشن کمیشن 90 دن کے اندر انتخابات کرانے کی تاریخ کا اعلان کرے

Leave a reply