باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق عید کے موقع پر وزارت داخلہ نے شہریوں سے گزارش کی ہے کہ کالعدم تنظیموں کو قربانی کی کھالیں دینے سے گریز کریں
وزارت داخلہ کی جانب سے احکامات جاری ہونے کے بعد لاہور پولیس متحرک ہو گئی ہے، عید کے دنوں میں کالعدم جماعتوں کی مانیٹرنگ سخت کرنے کیلئے کام شروع کر دیا گیا ہے۔ قانون نافذ کرنیوالے اداروں اور پولیس کی ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں جو کالعدم جماعتوں کے کارکنوں کی سخت مانیٹرنگ کر رہی ہیں
سی سی پی او لاہور کا کہنا ہے کہ قربانی کے جانوروں کی کھالیں صرف ضلعی انتظامیہ سے این او سی حاصل کرنے والوں کو اکھٹی کرنے کی اجازت ہو گی۔ قربانی کے جانوروں کی کھالیں کالعدم تنظیموں کا بڑا ذریعہ معاش تھیں اور اسے نیٹ ورک کو قانون نافذ کرنیوالوں نے بڑی کامیابی کے ساتھ توڑ دیا تھا، تاہم دوبارہ ایسے افراد سرگرم نہ ہوں اس کیلئے لاہور پولیس اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں نے سرویلنس سخت کر دی ہے
سی سی پی او لاہور بلال صدیق کمیانہ کا کہنا تھا کہ قربانی کے جانوروں کی کھالیں صرف ضلعی انتظامیہ سے این او سی لینے والے ادارے ہی حاصل کر سکیں گے اور کھالوں کی خریدو فروخت کرنے والے سٹالز کو بھی چیک کیا جائے گا۔ سی سی پی او کا کہنا تھا کہ لاہور پولیس نے عید کی نمازوں اور قربانی کے اجتماعات کے حوالے سے بھی سکیورٹی پلان تشکیل دے دیا ہے اور شہر بھر کی 4 ہزار 893 مساجد کو تین کیٹیگریز میں تقسیم کیا گیا ہے۔ جہاں پولیس کی نفری تعینات ہوگی
ایف اے ٹی ایف کا ایک بار پھر ڈومور، کالعدم تنظیموں کیخلاف کیا کیا؟ رپورٹ طلب
ایف اے ٹی ایف کا پاکستان کی کوششوں کا اعتراف، ڈومور بھی کہہ دیا
ایف اے ٹی ایف کی ڈیمانڈ، کالعدم تنظیموں کی کتنی جائیداد ضبط کی گئی؟
کالعدم تنظیموں کی املاک منجمد کرنے کی تفصیلات ایوان میں پیش
انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب نے کہا ہے کہ معاشرے میں امن و امان کی فضا برقرار رکھنے اورسماج دشمن عناصر کو کیفرِ کردار تک پہنچانے کیلئے نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمدکو مزید تیز کرنے کیلئے تمام دستیاب وسائل سے بھرپور استفادہ کیا جائے تا کہ سماج دشمنوں اور دہشت گرد عناصر کے خاتمے میں کوئی کسر نہ اٹھا رکھی جائے۔
خفیہ معلومات کا بروقت حصول سماج دشمن عناصر کی سرگرمیوں کے قلع قمع میں کلیدی حیثیت کا حامل ہے لہذا پولیس ٹیمیں اپنے انٹیلی جنس نیٹ ورک کو مضبوط سے مضبوط بنائیں جبکہ انفارمیشن شئیرنگ نظام کو بھی مزید فعال جائے تاکہ دہشتگردو ں کے ناپاک عزائم کو ناکام بنانے کیلئے بروقت اقدامات لئے جاسکیں۔ دینی مدارس، اقلیتی عبادت گاہوں سمیت تمام حساس مقامات کے سکیورٹی پلان اور سرویلنس پر بطور خاص توجہ دی جائے اورسپروائزری افسران خودفیلڈ وزٹس کرکے سکیورٹی اقدامات کی مانیٹرنگ کو معمول بنائیں۔ کالعدم تنظیموں سے وابستہ افراد جو فورتھ شیڈول میں شامل ہیں کی سرگرمیوں کی کڑی نگرانی جاری رکھی جائے اور نقص امن کی کسی کوشش پرذمہ داران کیخلاف سخت قانونی کاروائی میں رعایت نہ برتی جائے۔
مذہبی منافرت پر مبنی وال چاکنگ اور گستاخانہ تقاریر اور مواد کی نشر و اشاعت کسی صورت قابل قبول نہیں لہذا امن و اتحاد کی فضا برقرار رکھنے کیلئے تمام مکتبہ فکر کے علمائے کرام سے کلوز کوارڈی نیشن رکھی جائے اورمانیٹرنگ اور سرویلنس کے نظام کو بہتر سے بہتر بنایا جائے۔ اندراج قانون کرایہ داری اور لاؤڈ سپیکر ایکٹ پر سختی سے عمل درآمد وقت کی اہم ضرورت ہے لہذا خلاف ورزی کے مرتکب افراد کے بلا امتیاز قانونی کاروائی میں تاخیر کسی صورت برداشت نہیں کی جائیگی۔







