پلڈاٹ کی رپورٹ نے الیکشن 2024 کی شفافیت پہ کئی سوال اٹھا دیئے

0
193
vote

پلڈاٹ نے عام انتخابات 2024 بارے رپورٹ جاری کر دی، پلڈاٹ کی رپورٹ نے الیکشن 2024 کی شفافیت پہ کئی سوال اٹھا دیئے ہیں،

پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف لیجسلیٹو ڈویلپمنٹ اینڈ ٹرانسپیرنسی (پلڈاٹ) نے 2024 کے عام انتخابات کے بارے میں اپنا جائزہ رپورٹ جاری کیا ہے جو پچھلے انتخابی ادوار کے مقابلے میں شفافیت کے اسکور میں کمی کی نشاندہی کرتا ہے۔
2024 کے عام انتخابات کے حوالے سے رپورٹ ایک سوالنامے کے ساتھ آزادانہ تجزیے پر مبنی ہے جسے سول سوسائٹی کے ایک آزادانہ رائے رکھنے والے گروپ نے بنایا تھا، جس میں سیاستدان، وکلاء، انسانی حقوق کے کارکن، ماہرین تعلیم، ریٹائرڈ بیوروکریٹس اور ریٹائرڈ فوجی حکام کے ساتھ ساتھ سیاسی طور پر آگاہ نوجوان شامل تھے۔اس رپورٹ میں، پلڈاٹ نے مندرجہ ذیل اہم مسائل پر روشنی ڈالی ہے جنہوں نے 2024 کے عام انتخابات کے معیار کو منفی طور پر متاثر کیا ہے:

پلڈاٹ کی رپورٹ میں کہا گیا کہ پولنگ سے قبل انتخابات کے شیڈول میں تاخیر، سیاسی جبر، نگران حکومت کی جانب سے غیر جانبداری کا فقدان دیکھا،خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال تھی، پولنگ کے دن موبائل فون اور انٹرنیٹ سروسز کی معطلی نے نہ صرف ای ایم ایس کو متاثر کیا بلکہ انتخابی عمل میں عوام کی شرکت کے لیے بھی مشکلات پیدا کیں،پولنگ مکمل ہونے کے بعد غیر حتمی نتائج کے اعلان میں تاخیر نے انتخابات کی ساکھ پر سنگین سوالات کو جنم دیا،فارم-45 اور فارم-47 کے درمیان بڑے پیمانے پر فرق کے الزامات نے بھی انتخابات کی ساکھ کے بارے میں خدشات کو بڑھا دیا ہے،الیکشن کمیشن آف پاکستان کی ویب سائٹ پر فارم 45، 46، 48 اور 49 کی اشاعت میں تاخیر ہوئی،الیکشنز ایکٹ 2017 کے سیکشن 95 (10) کی خلاف ورزی نے الیکشن کی ساکھ کو مزید نقصان پہنچایا ہے، سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستوں کی الاٹمنٹ پولنگ کے دن سے لے کر 25 دنوں تک ایک بڑا تنازعہ بنی رہی ،دیگر تمام سیاسی جماعتوں کو مخصوص نشستیں الاٹ کی گئیں،

پلڈاٹ کی رپورٹ کے مطابق عام انتخابات 2024ء میں سب سے کم منصفانہ اسکور ریکارڈ کیا گیا، یہ پچھلے انتخابی ادوار کے مقابلے میں شفافیت کے اسکور میں کمی کی نشاندہی کرتا ہے، پری پول مرحلے کے لیے تشخیص کا اسکور 50 فیصد تھا جو 2013ء کے 62 فیصد کے اسکور سے نمایاں طور پر کم ہے، الیکشن کے دن پولنگ کے عمل کا اسکور 58 فیصد رہا، یہ 2018ء کے اسکور سے کم تھا جو 64 فیصد تھا، ووٹنگ، پولنگ عملے کی کارکردگی اور پولنگ اسٹیشنز کا معیار 2018ء کے عام انتخابات کے مقابلے میں زیادہ خراب ہے، مجموعی طور پر عام انتخابات 2024ء کے معیار نے 49 فیصد اسکور کیا ہے، معیار کا اسکور نہ صرف 50 فیصد سے کم ہے بلکہ پچھلے 2 انتخابات کے مجموعی اسکور سے بھی کم ہے۔

رپورٹ کے مطابق ووٹوں کی گنتی، نتائج مرتب کرنا، ٹرانسمیشن، استحکام، عارضی نتائج کا اعلان اور انتخابات کے بعد کے عمل کو کم از کم 40 فیصد اسکور ملا، الیکشن کمیشن 2024ء کے عام انتخابات میں ہونے والی بےضابطگیوں کی مکمل اور غیرجانبدارانہ تحقیقات کرے،الیکشن کمیشن عبوری نتائج کی ترسیل، استحکام اور اعلان میں تاخیر کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا اعلان کرے،الیکشن مینجمنٹ سسٹم کے ناکارہ ہونے کی صورت میں نتیجہ جاری کرنے کی آخری تاریخ کو پورا کرنے کے لیے ہنگامی منصوبہ بندی کی کمی کو تسلیم کرے اور متبادل سسٹم بنایا جائے۔الیکشنز ایکٹ 2017 کے تحت مطلوبہ فارم 45، 46، 48 اور 49 کی دستخط شدہ کاپیاں شائع کرنے میں ناکامی کو تسلیم کرے۔پلڈاٹ یہ بھی سفارش کرتا ہے کہ عام انتخابات 2024 سے متعلق تنازعات کو ختم کرنے کے لیے، ایک واضح راستہ طے کیا جائے۔ غور کرنے کے لیے صرف دو ممکنہ راستے ہیں۔ پہلا یہ ہے کہ الیکشن ٹربیونلز کو ہر کیس کی بنیاد پر تنازعات حل کرنے کی اجازت دی جائے۔ اگرچہ الیکشن ٹربیونلز کو انتخابی درخواستوں پر فیصلہ کرنے کے لیے 180 دن کی قانونی ڈیڈ لائن دی گئی ہے، لیکن بہت سی درخواستوں کا فیصلہ کرنے میں کافی زیادہ وقت لگتا ہے۔ پلڈاٹ کو اس بات پر گہری تشویش ہے کہ پنجاب میں 2018 کے عام انتخابات کے بعد بنائے گئے آٹھ کے مقابلے میں صرف دو الیکشن ٹربیونلز بنائے گئے ہیں اور مبینہ طور پر اس بار الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے نو درخواستیں دائر کی گئی تھی۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس بار انتخابی درخواستوں کے فیصلے میں زیادہ تاخیر متوقع ہے۔ پلڈاٹ پرزور مطالبہ کرتا ہے کہ الیکشن ٹربیونلز کی تعداد میں خاطر خواہ اضافہ کیا جائے تاکہ تمام انتخابی درخواستوں کا فیصلہ 180 دنوں کی قانونی ڈیڈ لائن کے اندر کیا جا سکے۔ دوسرا، الیکشن ٹربیونلز کے علاوہ، عام انتخابات 2013 کی تحقیقات کے لیے بنائے گئے کمیشن کی طرح انکوائری کمیشن تشکیل دیا جائے

واضح رہے کہ آٹھ فروری کو ملک بھر میں عام انتخابات ہوئے، الیکشن میں‌دھاندلی کے حوالہ سے تمام سیاسی جماعتوں نے احتجاج کیا، آزاد امیدوار انتخابات میں بڑی تعداد میں جیتے،

رپورٹ، محمد اویس، اسلام آباد

انتظار کی گھڑیاں ختم، انتخابات کے ایک ماہ بعد الیکشن کمیشن نے فارم 45 جاری کر دیئے

الیکشن کمیشن نے میڈیا رپورٹس کی بنیاد پر فیصلے نہیں دینے، ثبوت دیں چیف الیکشن کمشنر

موبائل بندش سے نتائج تاخیر کا شکار،دھاندلی بھی ہوئی، الیکشن کمیشن کی تصدیق

الیکشن 2024: پاکستان میں صاف اور شفاف انتخابات کا انعقاد ہوا،اپسوس سروے

متنازع انتخابات، کمزور اتحادی حکومت،پاکستان کو معاشی چیلنجز کا سامنا ہوگا، موڈیز

انتخابات کے دوران سوشل میڈیا پر مذموم مہم چلانے والوں کیخلاف کاروائی کا فیصلہ

انتخابات کالعدم قرار دینے کی درخواست سپریم کورٹ سے خارج

عام انتخابات، اپنی ہار تسلیم کرنیوالے سیاستدان

دعا اور خواہش ہے حالیہ انتخابات ملک میں معاشی استحکام لائیں،آرمی چیف

Leave a reply