انتخابات کالعدم قرار دینے کی درخواست سپریم کورٹ سے خارج

0
208
supreme

سپریم کورٹ نے آٹھ فروری کو ملک بھر میں ہونے والے عام انتخابات کالعدم قرار دینے کی درخواست خارج کر دی

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی، جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس مسرت ہلالی بینچ کا حصہ تھے،سپریم کورٹ نے 19 فروری کو شہری علی خان کو وزارتِ دفاع کے ذریعے نوٹس جاری کیا تھا تاہم درخواست گزار سابق بریگیڈیئر علی خان پیش نہیں ہوئے،ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت میں کہا کہ علی خان کے گھر پولیس بھی گئی، وزارتِ دفاع کے ذریعے نوٹس بھی بھیجا، علی خان گھر میں نہیں ہیں، نوٹس ان کے گیٹ پر لگا دیا گیا ہے،چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے استفسار کیا کہ علی خان کون ہیں؟ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت میں کہا کہ یہ سابق بریگیڈیئر ہیں جن کا 2012ء میں کورٹ مارشل ہوا تھا،

شوکت بسرا قرآن لے کر چیف جسٹس کی عدالت پہنچ گئے، چیف جسٹس نے بات نہ سنی بٹھا دیا
دوران سماعت تحریک انصاف کے رہنما شوکت بسرا روسٹرم پر آ گئے تاہم عدالت نے انہیں بولنے کی اجازت نہیں دی،چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے شوکت بسرا کو بیٹھنے کا حکم دیا،شوکت بسرا نے عدالت میں کہاکہ میں بہاولنگر سے منتخب رکن اسمبلی ہوں، اس کیس میں پیش ہونا چاہتا ہوں،چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے شوکت بسرا سے استفسار کیا کہ آپ علی خان کے وکیل ہیں؟شوکت بسرانے عدالت میں جواب دیا کہ نہیں میں ان کا وکیل نہیں ہوں،چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہاکہ آپ بیٹھ جائیں ہمیں وکیلوں کو سننے دیں، شوکت بسرا نے کہاکہ میں بھی ہائیکورٹ کا وکیل ہوں،چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہاکہ مبارک ہو آپ ہائیکورٹ کے وکیل ہیں مگر آپ تشریف رکھیں ،شوکت بسرا نے استدعا کی کہ میری بات تو سن لیں،چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہاکہ آپ بیٹھ جائیں ورنہ لائسنس منسوخ کرنے کا حکم دے کر توہین عدالت کا نوٹس بھی کر سکتے ہیں، آپ کا اس کیس سے تعلق کیا ہے؟شوکت بسرا نے کہاکہ میرا اس کیس سے تعلق نہیں لیکن میرے ہاتھ میں قرآن ہے اس کی قسم کھانا چاہتا ہوں،چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ یہ نہ کریں ورنہ توہین کا نوٹس کر دیں گے،شوکت بسرا نے کہاکہ پاکستان کی سب سے بڑی عدالت ہے،چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہاکہ تقریر نہ کریں، ہمارے سامنے، پہلے سن لیجیے، بالکل ہی اخلاق چھوڑ دیا ہے،آئندہ آپ نے یہ کیا تو وکالت کا لائسنس منسوخی کا معاملہ بار کو بھیجیں گے،سب نے ملکر سپریم کورٹ کو مذاق بنایا ہوا ہے ،اب اس درخواست گزار کو دیکھیں درخواست دائر کر کے بیرون ملک روانہ ہو گیا،شوکت بسرا کا کنڈکٹ دیکھیں، مجھ سے معافی تک نہیں مانگی، شہزاد شوکت نے کہا کہ سپریم کورٹ میں کبھی اتنی شفافیت نہیں تھی جنتی چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کے آنے کے بعد آئی، جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ درخواست گزار کا کہنا ہے کہ اس نے کسی میڈیا چینل سے بات کی نا ہی درخواست جاری کرائی،چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے صدر سپریم کورٹ بار شہزاد شوکت سے سوال کیا کہ شوکت بسرا کے خلاف رپورٹ ہونی چاہیے یا بار کونسل کارروائی کرے گی؟صدر سپریم کورٹ بار نے کہا کہ میری درخواست ہے کہ شوکت بسرا والے معاملے کو فیصلے کا حصہ نا بنایا جائے، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ آپ کے کہنے پر ان کو چھوڑ رہے ہیں، اگر شوکت بسرا نے باہر جا کر اس کیس سے متعلق میڈیا پر بات کی تو یہ بھی کسی چیز کے لیے تیار رہیں، وکیل شہزاد شوکت نے کہا کہ میں شوکت بسرا کو سمجھا دوں گا،چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ کیا یہ کوئی سازش نہیں ہے کہ ایک دن درخواست دائر کر کے اگلے ہی دن درخواست گزار ملک سے چلا گیا، جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ یہ نہیں ہو سکتا کہ درخواست گزار خود نا آئے اور دوسری پارٹی کو راستہ دکھائے کہ اس درخواست کے ذریعے عدالت آجاو،

میڈیا کا آج کل بس یہی کام ہے کہ جھوٹی خبریں چلا کر ریٹنگ لو،چیف جسٹس پھٹ پڑے
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ یہ عدالت کا غلط استعمال ہو رہا ہے، اس ملک کو دنیا کے لیے جگ ہنسائی کا سامان بنا دیا گیا ہے،ہفتے کو ایک مرکزی ٹی وی چینل پر خبر چلی کہ ججز کا اجلاس ہو گیا ہے،میرا ساتھی ججز کے ساتھ کوئی اجلاس نہیں ہوا لیکن یہاں تو میڈیا آزاد ہے،میرے ساتھی ججز مجھ سے پوچھ رہے ہیں کہ بتائیں پھر اجلاس میں کیا ہوا؟ ججز آ کر اب پریس کانفرنس کر کے وضاحتیں تو نہیں دے سکتے، خبر چلانے سے پہلے تصدیق تو کر لیا کریں رجسٹرار کو کال کر کے پوچھ لیں،یہاں جینوین صحافی نوکری سے فارغ ہو رہے ہیں، اب یہ میڈیا چلائے گا نہیں کہ بریگیڈئیر کا کورٹ مارشل ہوا تھا،ہر چیز پر بس ضمیر بیچ دو، گھر بیٹھ کر کچھ بھی چلا دیتے ہیں،سچ بولیں اور سچ بتائیں لیکن نہیں، یہاں میڈیا کو بس اپنی ریٹنگ کی پڑی ہے،اب ہر کوئی آ کر کھڑا ہو جائے کہ درخواست خارج کیوں کر دی، میڈیا کا آج کل بس یہی کام ہے کہ جھوٹی خبریں چلا کر ریٹنگ لو، صدر سپریم کورٹ بار شہزاد شوکت نے کہا کہ ہفتے کو تو یہ خبر بھی چل گئی تھی کہ بنچ بن گیا اور سماعت شروع ہو گئی، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ میڈیا سے غلطی بھی ہو سکتی ہے لیکن وضاحت بھی تو چلائیں کہ خبر غلط چلی، اگر میڈیا 10 جھوٹی خبریں چلائے گا تو لوگ ان کی خبروں پر اعتماد کرنا چھوڑ دیں گے، میں نے ایسا کبھی پہلے نا دیکھا نا سنا، یہ نہیں ہے کہ بس اداروں پر ملامت شروع کر دیں،ملک میں بس دو تین ہی تو ادارے باقی رہ گئے ہیں،ایک سپریم کورٹ ہے ایک پارلیمنٹ اور ایک دو اور ادارے،

سپریم کورٹ نے 8 فروری کے انتخابات کو کالعدم قرار دینے کی درخواست خارج کر دی جبکہ عدم پیشی پر درخواست گزار پر 5 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کر دیا

سپریم کورٹ میں 8 فروری کے انتخابات کو کالعدم قرار دینے کیلئے درخواست دائر کی گئی تھی، درخواست میں کہا گیا تھاکہ8 فروری کے انتخابات کے نتیجے میں حکومت بننے کے عمل کو روکا جائے ،عدلیہ کی زیر نگرانی 30 روز میں نئے انتخابات کروانے کا حکم دیا جائے ،درخواست علی خان نامی شہری نے دائر کی تھی

واضح رہے کہ آٹھ فروری کو ملک بھر میں انتخابات ہوئے جس میں کسی بھی جماعت نے واضح اکثریت حاصل نہیں کی،سیاسی جماعتیں دھاندلی کے خلاف بھی سراپا احتجاج ہیں،سندھ میں دھرنا دیا گیا ہے تو تحریک انصاف نے ملک بھر میں احتجاج کیا ہے، ن لیگ بھی کہہ رہی ہے ہماری سیٹیں چھینی گئیں تو پیپلز پارٹی کا بھی یہی دعویٰ ہے

پنجاب میں میاں اسلم،بلوچستان میں سالار وزارت اعلیٰ کے امیدوار،بیرسٹر گوہر کا اعلان

جماعت اسلامی کا تحریک انصاف سے اتحاد سے انکار

نواز شریف کا چوتھی بار وزارت عظمیٰ کا خواب ادھورا، شہباز شریف وزیراعظم نامزد

اگر آزاد کی اکثریت ہے تو حکومت بنا لیں،ہم اپوزیشن میں بیٹھ جائینگے، شہباز شریف

پی ٹی آئی کا وفاق اور پنجاب میں ایم ڈبلیو ایم ،خیبر پختونخوامیں جماعت اسلامی سے اتحاد کا اعلان

نواز شریف چیخ اٹھے مجھے کیوں بلایا،زرداری کی شرط،مولانا کی ضد،ن کی ڈیمانڈ

موبائل بندش سے نتائج تاخیر کا شکار،دھاندلی بھی ہوئی، الیکشن کمیشن کی تصدیق

جہانگیر ترین پارٹی عہدے سے مستعفی،سیاست چھوڑنے کا اعلان

Leave a reply