یورپی یونین کی جانب سے پاکستان میں ہونے والے عام انتخابات پر ردعمل سامنے آ یا ہے،
یورپی یونین کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں ہونے والے عام انتخابات میں پولنگ مکمل ہونے کا جائزہ لیا ہے، کئی ماہ کے التواء اور غیر یقینی صورتحال اور ایک کشیدہ سکیورٹی ماحول کے بعد انتخابی عمل مکمل ہوا جس میں پاکستانی عوام کی شرکت جمہوریت اور قانون کی حکمرانی کیلئے ان کی وابستگی کو ظاہر کرتی ہے، خواتین اور دیگر اقلیتوں نے درپیش نظامی رکاوٹوں کے باوجود اپنے ووٹ کا حق استعمال کیا، گزشتہ انتخابات کے مقابلے میں رجسٹرڈ خواتین کی بڑھتی ہوئی تعداد کا خیرمقدم کرتے ہیں، ہم کچھ امیدواروں کو سیاسی عمل سے دور رکھنے، اظہار رائے پر پابندی اور انٹرنیٹ کی بندش کی مذمت کرتے ہیں، ہمیں شدید مداخلت کے الزامات کی وجہ سے ایک برابری کا میدان نہ ہونے پر افسوس ہے،لہذا ہم متعلقہ حکام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ تمام رپورٹ شدہ انتخابی بے ضابطگیوں کی بروقت اور مکمل تحقیقات کو یقینی بنائیں اور آئندہ یورپی یونین کے الیکشن ایکسپرٹ مشن کی رپورٹ کی سفارشات پر عمل درآمد کریں۔
یورپی یونین کی جانب سے کہا گیا کہ حکام کو دہشت گردی کے سنگین خطرات اور حملوں کا سامنا تھا۔ یورپی یونین تشدد کی تمام کارروائیوں کی مذمت کرتی ہے، جو انتخابات سے قبل پیش آئے اور تمام فریقوں سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ اختلافات کو حل کرنے کے لیے پرامن اور جمہوری طریقہ کار استعمال کریں، مزید تشدد سے گریز کریں۔
یورپی یونین جمہوری اقدار، آزاد میڈیا، متحرک سول سوسائٹی، عدالتی آزادی اور انسانی حقوق کے بین الاقوامی معیارات کو انتہائی اہمیت دیتی ہے، جو جمہوری انتخابات کے لیے کلیدی حیثیت رکھتے ہیں۔ ہم پاکستان کے تمام سیاسی رہنماؤں سے پرامن اور جامع مذاکرات میں شامل ہونے کا مطالبہ کرتے ہیں جس کا مقصد ایک مستحکم حکومت کی تشکیل ہے اور اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آئین کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی معاہدوں کے مطابق انسانی حقوق کا احترام کرنا ہے۔
پی ٹی آئی والے کم ازکم علما کے قدموں میں تو بیٹھ گئے،کیپٹن ر صفدر
پی ٹی آئی ،جے یو آئی قیادت کی ملاقات، پیپلز پارٹی، ن لیگ کا ردعمل
"عین”سے عمران،تحریک انصاف میں ابھی بھی "عین” کی مقبولیت جاری
جماعت اسلامی کا تحریک انصاف سے اتحاد سے انکار
جہانگیر ترین پارٹی عہدے سے مستعفی،سیاست چھوڑنے کا اعلان
انتخابات میں ناکامی، سراج الحق جماعت اسلامی کے عہدے سے مستعفی
میں آپکے لیڈر کے کرتوت جانتا ہوں،ہم نے ملک جادو ٹونے پر نہیں چلانا، عون چودھری
یورپی یونین کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان یورپی یونین کے لیے ایک اہم شراکت دار ہے اور ہم طے شدہ ترجیحات پر حکومت پاکستان کے ساتھ کام جاری رکھنے کے منتظر ہیں۔ ہم پاکستان کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ وہ انسانی حقوق، گڈ گورننس کے ساتھ ساتھ مزدوروں کے حقوق اور ماحولیاتی معیار کے شعبوں میں اصلاحات جاری رکھے، تاکہ نومبر 2023 کی GSP+ رپورٹ میں بیان کردہ کوتاہیوں کو دور کیا جا سکے، اور ضروری اقتصادی اصلاحات کو جاری رکھا جا سکے۔