ورزش سے کینسر جیسے خطرناک مرض کو بھی قابو پایا جا سکتا تحقیق

0
79

ماہرین کا کہنا ہے کہ ورزش سے کینسر جیسے خطرناک مرض کو بھی قابو پایا جا سکتا ہے-

باغی ٹی وی : نئی تحقیق کے مطابق ماہرین کا کہنا ہے کہ ورزش سے انسانی جسم میں میوکائنز جیسے پروٹین کا اخراج بڑھ جاتا ہے جس سے کینسر کی رسولیاں سکڑنا شروع ہو جاتی ہیں۔

پین اسٹیٹ یونیورسٹی میں کینسر میں مہارت رکھنے والے پبلک ہیلتھ کی پروفیسر کیتھرین شمٹز کا خیال ہے کہ ورزش اور کینسر کے مابین تعلقات کا تصور وہ جگہ ہے جہاں ورزش اور دل کی صحت کے درمیان تعلقات کا تصور کئی دہائیوں پہلے تھا۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت ،مریض کو بستر سے باہر نکالنا اور ہارٹ اٹیک کے بعد حرکت کرنا نقصان دہ سمجھا جاتا تھا آج دل کی صحت اور صحت یابی کے لیے ورزش کے فوائد مشہور ہیں۔

شمٹز نے ہیلتھ لائن کو بتایا ، "آج اگر آپ نے آنت کے کینسر میں مبتلا کسیشخص سے پوچھا کہ اگر اسے ورزش کرنی چاہیے تو وہ شاید نہیں کہیں گے یا نہیں جانتے۔”

شمٹز نے گول میز کی مشترکہ صدارت کی-جس میں امریکن کالج آف اسپورٹس میڈیسن ، امریکن کینسر سوسائٹی ، اور 15 دیگر گروپس کے ماہرین شامل تھے-جنہوں نے نئی رہنمائی کی۔

اس ہفتے تین مقالوں میں شائع ہونے والی رہنمائی کا خلاصہ یہ ہے کہ ورزش مثانے ، چھاتی ، بڑی آنت ، غذائی نالی ، گردے ، معدہ اور بچہ دانی کے کینسر کی روک تھام میں معاون ثابت ہو سکتی ہے۔

ہدایات یہ بھی بتاتی ہیں کہ ورزش چھاتی ، بڑی آنت اور پروسٹیٹ کینسر کے لوگوں کی بقا کی شرح کو بہتر بنانے میں مدد دے سکتی ہے – نیز کینسر کے علاج کے مضر اثرات کو کم کرنے کے حوالے سے ان لوگوں کی زندگی کا معیار بہتر کر سکتی ہے-

ماہرین کا کہنا ہے کہ جو لوگ کینسر کے علاج سے گزر رہے ہیں اگر وہ ہمت کر کے علاج کے ساتھ ورزش بھی شروع کر دیں تو وہ تیزی سے کینسر پر قابو پا سکتے ہیں –

کتنی ورزش کرنی چاہیئے؟

محققین تجویز کرتے ہیں کہ کینسر میں مبتلا افراد ہفتے میں 3 بار 30 منٹ ایروبک ورزش اور ہفتے میں 2 سے 3 بار پٹھے مضبوط کرنے والی ورزش کریں-

ماہرین نے تحقیق کے لیے پروسٹیٹ کینسر کے 10 مریضوں کو 12 ہفتوں تک ورزش کے عمل سے گزارا جس میں ایئروبِک اور پٹھے مضبوط کرنے والی ورزشیں شامل تھیں۔

ورزش کے ساتھ مریضوں کی خوراک کا بھی خیال رکھا گیا جس میں پروٹین سپلیمنٹ اور کم کیلوری والی غذائیں دی گئیں ان سب کا مقصد خون میں میوکائنز کی سطح معلوم کرنا تھا جو پٹھے بنانے والا ایک ہارمون ہے جو ورزش کے دوران جسمانی ڈھانچے سے خارج ہوتا رہتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ میوکائن کا اخراج سرطان کو روکنے کے ساتھ اسے پھیلنے سے بھی روکتا ہے تین ماہ کی ورزش سے جسم میں میوکائنز بڑھ جاتے ہیں جس کی تصدیق خون کے ٹیسٹ میں ہوئی ہیں۔

ماہرین کے مطابق یہ مائیوکائنز کینسر کے خلیات کو نہیں مارتے لیکن وہ جسم کے دیگر خلیات کو کینسر کی رسولیوں کو کم کرنے پر مجبور کرسکتے ہیں۔

Leave a reply