فیصل واوڈا نے اپنا استعفیٰ چیئرمین سینیٹ کو پیش کردیا
فیصل واوڈا نے اپنا استعفی چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو پیش کردیا۔ انہوں نے سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں استعفی دیا۔ وہ پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر 2018ء میں سینیٹر منتحب ہوئے تھے۔ الیکشن کمیشن نے 2018 کے انتخابات میں کاغذات نامزدگی کے ساتھ دہری شہریت پر جھوٹا حلف نامہ جمع کروانے پر فیصل واوڈا کو نااہل قرار دیا تھا جس کے خلاف انہوں نے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی تھی۔


سپریم کورٹ نے فیصل واوڈا کو تاحیات نااہلی کیس میں دو آپشن دیے تھے۔ عدالت نے کہا تھا کہ اپنی غلطی تسلیم کریں اور 63(1) سی کے تحت نااہل ہوجائیں بصورت دیگر عدالت 62(1) ایف کے تحت کیس میں پیش رفت کرے گی۔ فیصل واوڈا نے اپنی غلطی تسلیم کرتے ہوئے سینیٹر شپ سے استعفیٰ دے دیا تھا جس پر ان کی تاحیات نااہلی ختم ہوگئی تھی۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
روسی رکن پارلیمنٹ اور صدر پیوٹن کے نقاد کی بھارت میں پراسرار ہلاکت
خواتین پرپابندیاں،اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا طالبان حکومت سے پالیسیاں بدلنے کا مطالبہ
افسانہ نویس و ناول نگار اور مترجم قیصر نذیر خاورانتقال کرگئے.

یاد رہے کہ اس سے قبل تحریک انصاف کے منحرف رہنما فیصل واوڈا کی تاحیات نااہلی ختم ہوگئی تھی جبکہ انہوں نے اپنی غلطی تسلیم کرتے ہوئے سینیٹر شپ سے بھی زبانی طور پر استعفیٰ دے دیا تھا. سپریم کورٹ میں نااہلی کیس کی سماعت کے دوران فیصل واوڈا نے امریکی شہریت سے متعلق جھوٹا بیان حلفی جمع کروانے پر سپریم کورٹ سے غیر مشروط معافی مانگ لی تھی۔

جبکہ سپریم کورٹ نے فیصل واوڈا کے خلاف الیکشن کمیشن اور ہائیکورٹ کا فیصلہ بھی کلعدم قرار دیا تھا اور فیصل واوڈا کو اپنا استعفیٰ فوری چیئرمین سینیٹ کو بھیجنے کا حکم دیا تھا۔ عدالت نے فیصل واوڈا کو آئندہ عام انتخابات اور سینیٹ انتحابات کے لیے بھی اہل قرار دے دیا تھا

Shares: