فیض حمید کی گرفتاری،مبشر لقمان نے کیا کئے تھے تہلکہ خیز انکشافات

mubasher

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سابق ڈی جی آئی لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید کو پاک فوج نے تحویل میں لے لیا ہے اور کورٹ مارشل کی کاروائی شروع کر دی گئی ہے

لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید کے بارے میں سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان اپنے وی لاگز میں اہم انکشافات کرتے آئے ہیں، ایک وی لاگ میں مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ جنرل فیض حمید جو اب سابق ڈی جی آئی ایس آئی ہیں نے ملک کو ناقابِلِ تَلافی نقصان پہنچایا لہذا اس پر انہیں آئین کے مطابق کڑی سے کڑی سزا دی جائے، انہوں نے مزید کہا کہ جنرل فیض حمید ایک مکروہ اور ذلیل انسان ہے کیونکہ یہ لوگوں کو بلیک میل کرنے کیلئے خواتین کو استعمال کرکے ویڈیوز بناتا تھا.مبشر لقمان نے ایک واقعہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ میں نے آرمی ہاؤس میں جب یہ ڈی جی آئی ایس آئی تھے اس وقت فیض حمید سے ہاتھ تک نہیں ملایا اور سیدھا منہ پر کہا کہ تم اس قابل نہیں کہ تمہیں کوئی ہاتھ ملایا جائے اور ساتھ میں یہ بھی کہا تھا جب تم ریٹائرڈ ہوجاؤ گے تب تمہیں اپنی اوقات کا لگ پتا جائے گا۔

ایک اور وی لاگ میں مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ عمران خان حکومت کی طرف سے معاشی تباہی میں جنرل ریٹائرڈ کا بھی کردار ہے اس شخص کا بھی احتساب ہونا چاہیے، عمران خان نے ادارے تباہ کردیئے تھے ،اپنے مخالفین کو کھڈے لائن لگانے کی منصوبہ بندی کررکھی تھی

مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ اس سارے منصوبے کو انجام تک پہنچانے کےلیے جنرل فیض حمید کردار ادا کررہے تھے،

ایک اور وی لاگ میں سینئر صحافی مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ جب یہ خبر آئی تھی کہ فیض حمید کو بھی عدالت نے نوٹس دے دیئے، میرے ذہن میں آیا اب اللہ خیر کرے، عدالت نے کہا کہ شوکت عزیز صدیقی نے سنگین الزام لگائے، عدالت سمجھتی ہے جن پر الزام ہے انکو موقع دیا جائے، نوٹس جاری ہوا، عرفان رامے کو بھی نوٹس جاری ہوا، اس کیس میں عمران خان کا نام بھی آیا ، چیف جسٹس کا کہناتھا کہ فیض حمید یہ فیصلہ کیوں چاہتے تھے، اب یہ بات رکنی نہیں ہے،اس ملک میں کرپشن ہو رہی ہے، مجھے پتہ ہے کہ اعلیٰ حضرات نے کرپشن کی،لیکن اسکو ثابت کیسے کیا جائے، شوکت صدیقی کی بات میں وزن ہے لیکن وہ اس کو پروف کیسے کریں گے؟

بریکنگ،فیض حمید گرفتار،کورٹ مارشل کی کاروائی شروع

سابق چیف جسٹس انور کاسی کو نوٹس جاری کر دیا۔جنرل ریٹائرڈ فیض حمید کو بھی نوٹس جاری

 فیض آباد دھرنا کیس میں نظرثانی واپس لینے کی درخواست دائر

 فیض حمید جو اب سابق ڈی جی آئی ایس آئی ہیں نے ملک کو ناقابِلِ تَلافی نقصان پہنچایا 

،میں ابھی فیض حمید کے صرف پاکستانی اثاثوں کی بات کر رہا ہوں

فیض حمید مبینہ طور پر نومئی کے حملوں میں ملوث ہیں

 نجف حمید کے گھر چوری کی واردات

قوم نے فیض آباد دھرنا کیس میں ناانصافی کا خمیازہ 9 مئی کے واقعات کی صورت بھگتا، سپریم کورٹ

سپریم کورٹ،میں نے اپنے اوپر لگے تمام الزامات کو مسترد کیا ہے،وکیل فیض حمید

ایک اور وی لاگ میں سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان کاکہنا تھا کہ سابق وزیراعظم عمران خان کے دور میں لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید اور ان کا خاندان ارب پتی بن گیا۔ سابق جنرل کے خاندان نے، جس کا معاشی طور پر کوئی پس منظر نہیں تھا، نے پی ٹی آئی کے سربراہ کی مدتِ اقتدار کے دوران دولت کمائی۔ فیض نے پاکستان کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا کیونکہ اس نے اپنے مفادات کے لیے کام کیا۔”اس خاندان کے پاس کل 120 ایکڑ زمین تھی جو بعد میں بڑھ کر 2,200 ایکڑ تک پہنچ گئی۔فیض حمید کے گھر کی قیمت بڑھ کر 2 ارب روپے سے زیادہ ہو گئی اسکا فارم ہاؤس 500 ایکڑ پر پھیلا ہوا ہے۔فیض حمید کے گھر جدید ترین سیکورٹی سسٹم نصب ہے،فیض حمید نے اپنے گھر کی طرف جانے والی سڑکیں بند کر رکھی تھیں، اور لوگوں کو اس علاقے میں آزادانہ نقل و حرکت سے روکا گیا تھا، فیض حمید کے رشتہ داروں نے بھی اس دوران تیزی سے دولت کمائی، اور وہ سابق وزیر اعظم عمران خاناور ان کی پارٹی کے سخت حامی رہے۔ فیض نے عمران کے علاوہ سابق چیف آف آرمی سٹاف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ سے بھی اچھی دوستی کی

ایک اور وی لاگ میں مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ ایک فوجی افسر جو کہ وزیراعظم ہاوس میں ہوتے تھے وہ بھی پکڑے گئے ہیں‌اور ان کے پاس بھی بہت کچھ ہے بیان کرنے کےلیے ، ان کا کہنا تھاکہ جنرل فیض حمید کا بھی احتساب ہونا چاہیے ، انہوں نے جو سڑکیں بنائیں.ہوا کچھ یوں تھا کہ جب فیض حمید کو ڈی جی آئی ایس آئی کے عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا تو فیض حمید کو عمران خان پر اعتبار نہیں تھا ، انکا خیال تھا کہ عمران خان کسی کو خاطر میں نہیں لاتا تو انہوں نے وہاں تعینات فوجی افسر کو یہ ذمہ داری سونپی تھی،اس فوجی افسر کے پاس ایک ایسا فون تھا جو ہر آنے والی اور جانےوالی کال کو ریکارڈ کرتا تھا ، ان کا کہنا تھا کہ یہ لوگ کسی کے خیرخواہ نہیں دوسروں کے کیسے بنیں‌ گے عمران خان سے اظہارمحبت بھی اور پھرعمران خان کی جاسوسی بھی ،بنی گالہ کو ریگولائزیشن کے حوالے سے انکا کہنا تھا کہ اس میں جنرل باجوہ کا کوئی کردار نہیں بلکہ اس کے پیچھے جنرل فیض حمید کا کردار ہے، ان کا کہنا تھا کہ جنرل فیض‌ حمید نے بہت کچھ کیا ،

Comments are closed.