فیض حمید کا نواز،شہباز کو پیغام،مزید گرفتاریاں متوقع

faiz hameed

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان نے کہا ہے کہ فیض حمید کی گرفتاری کی جب سے اطلاع آئی، سوشل میڈیا پر مکمل خاموشی، ایسے لگتا ہے کہ کوئی ٹرولز تھے ہی نہیں سب کو سانپ سونگھ گیا،آئی ایس پی آر کی جو پریس ریلیز آئی ہے اس سے نہیں لگتا کہ فیض حمید کے بچنے کا کوئی امکان ہے۔ فوج نے جو قدم اٹھا لیا ہے اس سے ان کے لئے واپس جانا مشکل ہوجائے گا۔

مبشر لقمان آفیشیل یوٹیوب چینل پر اپنے وی لاگ میں مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ یہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ہوا ہے۔ آرمی نے بڑا سخت پیغام دیا ہے۔ پھرفیض حمید آئی ایس آئی کے پہلے سربراہ ہیں جنہیں فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کا سامنا کرنا پڑا، حالانکہ ان کے چند پیشرووں کی مختلف وجوہات کی بناء پر جانچ پڑتال کی گئی۔ایک دو نے کام روکنے کا انتخاب کیا اور کچھ کو وقت سے پہلے ہی گھر بھیج دیا گیا۔ مجھے تواب بڑی امید ہے کہ پاکستان آگے بڑھےگا ۔ مزید یہ کہ اب عدالتوں پر بھی پریشر بڑھے گاکہ وہ خاص طورپرنو مئی والے معاملے پر مجرموں کو سزا دیں اورکیفرکردارتک پہنچائیں ۔ کیونکہ فوج نےپھر ثابت کردیا ہے کہ جو غلطی کرے گاجرم کرےگا سزا بھگتے گا۔ کیونکہ یہ صرف فیض حمید نہیں کرنل (ر) اکبر حسین کو جولائی دوہزارچوبیس میں بغاوت پر اکسانے کے جرم میں فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کے ذریعے چودہ سال قید کی سزا سنائی گئی۔ اکتوبر دوہزار تئیس میں پاکستان آرمی نے اپنے دو سابق افسران ۔ عادل راجہ اور حیدر مہدی ۔کو بغاوت پر اکسانے اور ریاست کے مفادات کے خلاف کام کرنے پر کورٹ مارشل کیا۔ راجہ کوچودہ سال قید کی سزا سنائی گئی، مہدی کو بارہ سال قید کی سزا سنائی گئی۔میر ا نہیں خیال اب حکومت یا عدلیہ کو کسی کنفوژین کاشکارہوناچاہیئے ۔انکو اب نو مئی والےمیں تمام کرداروں کو انجام تک پہنچاناچاہیے ۔ میں اتنا جانتاہوں کہ فیض حمید کو تحویل میں لینے اور کورٹ مارشل کا اقدام پاک فوج کے احترام اور عزت میں سنگ میل ثابت ہوگا۔

مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ پھر میں نے جو کل کے وی لاگ میں دعوی کیا تھا اس کی تصدیق وزیر دفاع خواجہ آصف نے یہ انکشاف کر کے کر دی ہے کہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید نے نواز شریف اور شہباز شریف کو پیغام بھجوائے کہ مجھے آرمی چیف بنا دیں۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف سے معافیاں مانگیں، ہماری صفوں سے ایک بندے سے بھی رابطہ کیا۔ وزیر دفاع کا کہنا تھاکہ جنرل باجوہ مزید توسیع یا فیض حمید کی بطور آرمی چیف تقرری چاہتے تھے، آخر میں انہوں نے ہماری حکومت کو مختلف آپشن بھی دیے کہ اگر لیفٹیننٹ جنرل فیض کو آرمی چیف نہیں بناتے تو فلاں کو بنا دیں مگر موجودہ آرمی چیف عاصم منیر کو نہ لگائیں۔ ان کا مزید کہناتھاکہ فیض حمید کی ریٹائرمنٹ کے بعد جو واقعات ہوئے ان میں شرکت سے وہ باز نہ رہ سکے، ان واقعات میں براہ راست یا بالواسطہ طور پر فیض حمید ملوث تھے مگر وہ اکیلے ملوث نہیں تھے، انھوں نے ان واقعات کے لیے لاجسٹک سپورٹ فراہم کی، ٹارگٹ طے کیے اور سازش کا تجربہ فراہم کیا۔

مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ اکثرسیاستدانوں کے خیال میں آئی ایس پی آر کے بیان میں موجود ایک سطر پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ ان کا اشارہ اس سطر کی طرف ہے۔ریٹائرمنٹ کے بعد پاکستان آرمی ایکٹ کے خلاف ورزی کے متعدد واقعات بھی سامنے آئے ہیں۔پاکستان آرمی ایکٹ انیس سو باون میں صاف تحریر کیا گیا ہے کہ فوج کا کوئی بھی افسر ریٹائرمنٹ کے دو برس تک کسی سیاسی سرگرمی میں حصہ نہیں لے سکتا۔ یہ وہ نکتہ ہے جس پر لوگ شکوک و شبہات کا اظہار کر رہے ہیں کہ ریٹائرمنٹ کے بعد کیا بڑے بڑے اقدامات ہوئے ہیں پاکستان کے اندر جس میں آئی ایس آئی کا ایک سابق چیف جو کہ پی ٹی آئی کے بھی بڑا قریب رہا وہ متحرک تھا۔ایک تو دوہزار چوبیس کے انتخابات تھے اور اس وقت انھوں نے اپنے اثر و رسوخ کا استعمال کیا تھا، لیکن میرے خیال میں یہ کوئی مجرمانہ سرگرمی نہیں ہے کیونکہ ہر شخص ہی پنا اثر و رسوخ استعمال کرتا ہے انتخابات میں۔ مگراشارے ایسے ملتے ہیں کہ شاید فیض حمید اس ساری مہم کو بھی کنٹرول کر رہے تھے۔ کیونکہ فوج نے اپنے بیان میں فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کے عمل کو شروع کرنے کی بات کی ہے اوریہ اس ہی وقت ہوتا ہے جب کسی کے خلاف انکوائری ہو چکی ہے اور فوج کے پاس ثبوت موجود ہوں۔

مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ اس لیےفیض حمیدکی گرفتاری بھی پاکستان کے لیے زبردست فیصلہ ہوا ہے، جو ملک کو نقصان پہنچائےگا اس کا احتساب ہوگا، ہمیں اس وقت جشن منانا چاہیےکہ پاکستان حقیقی طور پر ترقی کی طرف جا رہاہے، ہم سب کا یہی طریقہ ہونا چاہیےکہ سیاست کریں اور اداروں کو ان کا کام کرنے دیں، اب ملک میں احتساب کا عمل نظر آئےگا۔

فیض حمید پر ڈی ایچ اے پشاور کو 72 کروڑ کا نقصان کا الزام،تحقیقات

قوم کا پاک فوج پر غیر متزلزل اعتماد ہمارا سب سے قیمتی اثاثہ ہے،آرمی چیف

فیض حمید "تو توگیا”،ایک ایک پائی کا حساب دینا پڑے گا، مبشر لقمان

فیض حمید کی گرفتاری،مبشر لقمان نے کیا کئے تھے تہلکہ خیز انکشافات

بریکنگ،فیض حمید گرفتار،کورٹ مارشل کی کاروائی شروع

سابق چیف جسٹس انور کاسی کو نوٹس جاری کر دیا۔جنرل ریٹائرڈ فیض حمید کو بھی نوٹس جاری

 فیض آباد دھرنا کیس میں نظرثانی واپس لینے کی درخواست دائر

 فیض حمید جو اب سابق ڈی جی آئی ایس آئی ہیں نے ملک کو ناقابِلِ تَلافی نقصان پہنچایا 

،میں ابھی فیض حمید کے صرف پاکستانی اثاثوں کی بات کر رہا ہوں

فیض حمید مبینہ طور پر نومئی کے حملوں میں ملوث ہیں

 نجف حمید کے گھر چوری کی واردات

قوم نے فیض آباد دھرنا کیس میں ناانصافی کا خمیازہ 9 مئی کے واقعات کی صورت بھگتا، سپریم کورٹ

سپریم کورٹ،میں نے اپنے اوپر لگے تمام الزامات کو مسترد کیا ہے،وکیل فیض حمید

Comments are closed.