فیس بک پیج کے ذریعے اسلحہ فروخت کرنیوالے ملزمان گرفتار

0
93
فیس بک پیج کے ذریعے اسلحہ فروخت کرنیوالے ملزمان گرفتار

شہر قائد کراچی میں انچارج سی ٹی ڈی راجہ عمرخطاب نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ فیس بک پیج کے ذریعے اسلحہ فروخت کرنیوالے گروہ کو گرفتار کیا گیا ہے،

پریس کانفرنس میں مظہرمشوانی اور دیگر شریک تھے، راجہ عمر خطاب نے میڈیا کو تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ آئی جی سندھ کے حکم پرغیرقانونی اسلحے پرکارروائی کی فیس بک پرپیج بنے ہوئے ہیں اسلحہ کی خریدوفرخت کے لیے ، جہاں باقاعدہ آن لائن خریداری کی جاتی اور اسلحہ کی ڈلیوری بھی ہوتی، اسلحہ کے واٹس اپ گروپ میں نمبر ایڈ کرکے اسلحے کی تصاویردکھائی جاتی ہیں درآدم خیل سے غیرقانونی اسلحے کا کاروبار ہورہاہے۔ پکڑے ہوئے گروپ سے 18 پسٹل پکڑے گئے ہیں ۔اخروٹ اور مونگ پھلی کے ڈبوں میں گولیاں چھپائی گئیں تھیں۔۔جتنابھی اسلحہ پکڑا گیا اسکا فارنزک نہیں ہوسکا ،7 کیسز ایسے تھے جنکا فارنزک ہوا۔300 سے 400 بور کے پسٹل کراچی درہ آدم خیل سے آتے ہیں۔اس کارروائی میں 4 افراد کو گرفتار کیا گیاہے۔پکڑے گئے دو افراد کا تعلق درہآدم خیل اور دو کا تعلق کراچی سے ہے

پشاور ، درہ آدم خیل ، ڈی آئی خان اور دیگر اضلاع کے اسلحہ ڈیلرزاور دوکاندار اس غیر قانونی اسلحہ اسمگلنگ میں ملوث ہیں جنکا طریقہ کار فیس بک کے ذریعے غیر قانونی اسلحہ کے کاروبار کی تشہیر کرتے ہیں اور فیس بک اور واٹس ایپ پر اسلحہ کی نمائش کرتے ہیں دیں (1) واصف جان ولد محمد یوسف (درہ آدم ) (2) نوید ولد رحیم گل (درہ آدم)(3)عبدالنصیر ولد رحیم گل (دره آدم) (4) بلال (بلال آرمز کمپنی، درہ آدم خیل (5) معیز (آفریدی آرمز میبینی، درہ آدم خیل (6) رحمان (اسپارک آرمز مین، درہ آدم خیل ) (7) اولیس (اولیں آرمز کمپین ، ڈی آئی خان و دیگر اس سارے جرائم میں ملوث ہیں، جو لوگ اسلحہ خریدنے میں دلچسپی رکھتے ہیں ان لوگوں کو واٹس ایپ گروپ میں شامل کرتے ہیں اور قیمت طے کرنے کے بعد رقم کا پچاس فیصد ایزی پیسہ ، جاز کیش اور آن لائن ٹرانسفر کراتے ہیں اور بقیہ رقم ڈیلیوری کے وقت وصول کی جاتی ہے، جب تمام معاملات طے ہو جاتے ہیں تو یہ غیر قانونی اسلحہ ڈیلر اپنے ایجنٹ کے ذر یعے بذریعہ بس اسلحہ کراچی بھیجتے ہیں۔ کراچی و ملک کے کسی بھی کونے میں اسلحہ پہنچانے کیلئے اپنا کار نده خریدار کا نمبر دیکر روانہ کرتے ہیں۔ جو مقام پر پہنچ کر خریدار سے ذریعہ موبائل نمبر پر رابطہ کر کے اسلحہ اس کے حوالے کر تا ہے اور طے شدہ رقم خریدار سے وصول کرتا ہے۔ یہ تمام کام اسلحہ ڈیلر مافیا انتہائی منظم طریقے سے کر رہے ہیں۔

غیر قانونی و قانونی اسلحہ ڈیلر لوگوں سے اسلحہ لائسنس بنوانے کیلئے علیحدہ سے رقم وصول کرتے ہیں۔ انتہائی مہارت کے ساتھ وزارت داخلہ پاکستان سے جاری کر دہ لائسنس کی طرح بنا کر واٹس ایپ کے ذریعے اس کی تصویر مذکورہ شخص کو ارسال کرتے ہیں جس کے اوپرOR کوڈ بھی لگا ہوا ہوتا ہے۔ مذکورہ شخص QR کوڈ کو چیک کرتا ہے تو اس کی تمام تفصیل موجود ہوتی ہے۔ جس سے لگتا ہے کہ اسلحہ لائسنس اصلی ہے۔ لائسنس بننے سے پہلے شخص مذکور کے فنگر پرنٹ، دستخط، تصویر، شناختی کارڈ ذریعہ واٹس ایپ منگواتے ہیں۔ یہ لائسنس جعلی ہوتے ہیں۔ غیر قانونی اسلحہ کی اسمگلنگ میں کراچی و اندرون سندھ میں موجود اسلحہ ڈیلرز اور پرائیوٹ سیکورٹی کمپنیوں کے بھی ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ اس میں سب سے اہم اور خطرناک بات جو سامنے آئی ہے وہ یہ ہے کہ گورنمنٹ آف سندھ کے قانون کے تحت جو بھی اسلحہ ڈیلر اسلحہ فروخت کریگا اسے اسلحہ کے دو عد د چلیدہ خول FSL میں جمع کرانے کا قانونی پابند ہے۔ اسمگل شدہ اسلحہ کا کسی بھی طرح اور کسی بھی جگہ اس کا ریکارڈ موجود نہیں ہوتا ہے جسکی وجہ سے تفتیش میں مشکلات کا سامنا ہوتا ہے،

مفتی عبدالقوی کا ایک اور بڑا دھماکہ،اللہ سے وعدہ، اب یہ کام نہیں کریں گے

مفتی عبدالقوی کی خاتون کے ساتھ رقص کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل

معروف مذہبی سکالرمفتی عبدالقوی کو حریم شاہ نے تھپڑرسید کردیا :آوازدورتک سنائی دی

کراچی:ہوٹل کےکمرے میں حریم شاہ کےساتھ کچھ وقت گزارا:پھر کیا ہوا:مفتی عبدالقوی نےسچ سچ بتادیا

مفتی عبدالقوی کو صرف تھپڑہی نہیں جوتے بھی مارے ہیں، حریم شاہ کا دعویٰ

مفتی عبدالقوی نےبہت گندی باتیں کیں؛ایسی باتیں کہ سن کرہرکوئی شرمسارہوجائے:حریم شاہ نےگفتگولیک کردی

کراچی اور اندرون سندھ میں موجود اسلحہ ڈیلرز لوگوں سے پیسے لیکر لائسنس بنوا کر دینے میں بھی ملوث ہیں۔ تمام اسلحہ ڈیلر ز بھاری تعداد میں ایمونیشن (گولیاں فروخت کرنے میں بھی ملوث ہیں دوکاندار بڑے منظم طریقے سے غیر قانونی اسلحہ کو قانونی طور پر اسلحہ لائسنس پر چڑھاتے ہیں۔ جن میں خاص طور پر غیر ملکی اسمگلنگ شده اسلحہ شامل ہے۔ اس اسلحہ کی خریداری (1) شوقین مجاز نئی نسل (2) جرائم پیشہ افراد(3) دہشتگرد تنظیمیں اور دیگر لوگ ملوث ہیں۔

پشاور ، درہ آدم خیل ، ڈی آئی خان وغیرہ میں جتنے بھی اسلحہ بنانے کے کارخانے ہیں ان کے رشتہ دار اور تعلق واسطے والے لوگ، دوست و غیر ہ کراچی میں اسلحہ کی دوکان بنا کر بیٹھے ہیں اور یہ وہاں سے غیر قانونی طریقے سے بغیر بیس اور ریکارڈ کے اسلمہ ایمونیشن کراچی لاتے ہیں۔ یہ کاروبار کافی عرصہ سے آن لائن جاری ہے ایک اندازے کے مطابق کراچی میں ہر ماہ بھاری تعداد میں مختلف نوعیت کا اسلحہ غیر قانونی طور پر پہنچایا جارہا ہے اور لاکھوں کی تعداد میں مختلف بور کی گولیاں بھی بھیجی جارہی ہیں زیادہ تر اسلحہ درہ آدم خیل کے کارخانے ، دوکا نیں اور پشاور کے اسلحہ ڈیلرز کراچی میں فروخت کرتے ہیں۔ مزید تفتیش جاری ہے جس سے قوی انکشافات متوقع ہیں۔

فردوس عاشق اعوان کسی نئے سیاسی منظر نامے کی منتظر

میڈم یہ کہتے ہیں بچے کو نہیں ملے گی،فردوس عاشق اعوان کو بچے نے پکڑ لیا

بے بس عوام:بےحس افسران:ACسیالکوٹ اورفردوس عاشق کےدرمیان ہونے والی نوک جھوک:ویڈیووائرل

Leave a reply