ایف آئی اے کیسے پرائیویٹ بزنس میں اپنا نام استعمال کر سکتا ہے؟سپریم کورٹ

،اگر آئی بی کی ہاؤسنگ سوسائٹی ہو گی تو اس کے ساتھ کون مقابلہ کریگا،
0
40
supreme court01

سپریم کورٹ میں ہاؤسنگ سوسائٹیوں کے فرانزک آڈٹ کیس کی سماعت ہوئی

دوران سماعت چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے ایف آئی اے کی رپورٹ کا جائزہ لیا ہے، رپورٹ کیمطابق 175 ارب روپے کا نقصان ہوا،رپورٹ میں ایک مجموعی تخمینہ دیا گیا مگر سوسائٹیوں سے وضاحت طلب نہیں کی گئی ،

دوران سماعت جسٹس اطہر من اللہ کے اہم ریمارکس سامنے آئے، جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ایف آئی اے کیسے پرائیویٹ بزنس میں اپنا نام استعمال کر سکتا ہے؟ کیا یہ مفادات کا ٹکراؤ نہیں ہے؟ ایف آئی پر زمینوں پر قبضے کے سنگین الزامات ہیں ،آئی بی بھی بظاہر زمینوں پر قبضوں میں ملوث ہے،ان اداروں کا کام عوام کی خدمت کرنا ہے ہاوسنگ سوسائٹی چلانا نہیں ،اگر آئی بی کی ہاؤسنگ سوسائٹی ہو گی تو اس کے ساتھ کون مقابلہ کریگا،

چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ سرکاری اداروں کی ہاؤسنگ سوسائٹیوں کا معاملہ ہمارے سامنے نہیں ،اس معاملے پر الگ سے از خود نوٹس ہو سکتا ہے،دیکھتے ہیں از خود نوٹس لینا ہے یا نہیں ،بہتر ہو گا ہمارے سامنے کوئی درخواست آ جائے،ہم از خود نوٹس لینے میں محتاط ہیں ،از خود نوٹس کا مقصد عوامی مفاد کا تحفظ ہے عدالت نے سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی ،چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی

‏جیسا مافیا چاہتا تھا ویسا نہیں ملا ، وسیم بادامی کا پٹرول کی قیمتوں میں اضافے پر تبصرہ

میڈم یہ کہتے ہیں بچے کو نہیں ملے گی،فردوس عاشق اعوان کو بچے نے پکڑ لیا

بے بس عوام:بےحس افسران:ACسیالکوٹ اورفردوس عاشق کےدرمیان ہونے والی نوک جھوک:ویڈیووائرل

Leave a reply