"زندگی تماشا”نے جنوبی کوریائی اعزاز حاصل کرلیا ،
لاہور : پاکستانی فلمیں بھی بین الاقوامی معیار کی ہونے لگیں، پاکستانی کی تازہ ترین فلم "زندگی تماشا”بہت بڑا کوریائی اعزاز اپنے نام کروا لیا فلم انڈسٹری سے وابستہ شارحین کا کہنا ہےکہ ’کم جسوئک‘ ایوارڈ بوسان عالمی فلم فیسٹیول کا سب سے معتبر ایوارڈ سمجھا جاتا ہے جو کہ ہر سال کسی ایک فلم کو دیا جاتا ہے،
مسجد میں فائرنگ ، 15 نمازی شہید
بوسان فلم فیسٹیول کا یہ اعلیٰ ترین ایوارڈ ہے ہرسال کسی ایک فلم کو دیا جاتا ہے۔اس فلم میں معروف اداکارسرمد کھوسٹ نے فلم میں اندرون لاہورکی زندگی کوانتہائی قریب سے دکھایا ہے ۔ پاکستان میں فلم کا ٹریلر29 ستمبر کو جاری کیا گیا تھا جو ریلیز ہوتے بہت مقبول ہوا۔
ٹریلرریلیز کے ساتھ ہی یہ بتایا گیا تھا کہ فلم اکتوبر میں جنوبی کوریا کے شہر بوسان میں ہونے والے عالمی فلم فیسٹیول میں پیش کی جائے گی۔ فلم کو بوسان فیسٹیول میں ’کم جیسوئک‘ ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا تھا۔جس میںانسانی زندگی کے تلخ حقائق اورنشيب و فرازلیے گلی محلوں میں بسنےوالے عام کرداروں کے گرد گھومتی اس فلم ميں روایتی موسیقی کو اچھوتے انداز میں فلم بينوں کے لئے پيش کيا گيا ہے ۔
فیصل واڈا کو ترس آگیا
فلم زندگی تماشا کی زیادہ شوٹنگ پنجاب میں ہوئی ہے۔ مرکزی کرداروں میں عارف حسین، سمیعہ ممتاز، علی قریشی اور ایمان سلیمان شامل ہیں۔سرمد کھوسٹ نے فلم کی ڈائریکشن کے ساتھ ساتھ پروڈکشن بھی کی ہے جبکہ فلم کی کہانی نرمل بانو کی ہے۔فلم جنوری 2020 میں سینما گھروں کی زینت بنے گی ۔اس کے علاوہ فلم کی کاسٹ میں عارف حسن، ماڈل ایمان سلیمان اور علی قریشی بھی شامل ہیں۔