فضائی حدود کی بلااشتعال خلاف ورزی پر بھارتی ناظم الامور کی دفتر خارجہ طلبی
فضائی حدود کی بلااشتعال خلاف ورزی پر بھارتی ناظم الامور کی دفتر خارجہ طلبی
بھارت کی سپر سونک میزائل سے پاکستانی فضائی حدود کی بلااشتعال خلاف ورزی پر اسلام آباد میں بھارتی ناظم الامور کی دفتر خارجہ طلبی ہوئی ہے اور پاکستان نے شدید احتجاج کیا ہے
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق بھارتی علاقے سورت گڑھ سے 9 مارچ 6 بجکر 43 منٹ پر میزائل فائر کیا گیا پاکستان میں 6 بجکر 50 منٹ پر میزائل میاں چنوں میں زمین پر گرا،بھارتی میزائل سے میاں چنوں میں شہری املاک کو نقصان پہنچا، میزائل ملکی فضائی حدود میں قومی اور بین الاقوامی پروازوں کے لیے خطرہ بن سکتا تھا،بھارتی میزائل سنگین حادثے کے ساتھ شہری ہلاکتوں کا سبب بن سکتا تھا، بھارتی ناظم الامور پاکستان کی شدید مذمت سے دہلی کو آگاہ کریں،پاکستان اس واقعے کی مکمل اور شفاف تحقیقات کا مطالبہ کرتا ہے،پاکستان چاہتا ہے کہ تحقیقات کے نتائج کا تبادلہ کیا جائے،بھارتی حکومت یاد رکھے، ایسی لاپرواہی کے ناخوشگوار نتائج ہو سکتے ہیں،
دوسری جانب پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کے حوالے سے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ یہ دوسری مرتبہ ہماری فضائی حدود کی خلاف ورزی ہوئی ہے،وزارت خارجہ نے بھارتی ناظم الامور کو دفتر خارجہ بلا کر وضاحت طلب کی ہے،26 فروری کو بھارت نے جارحیت کی اور پاکستان نے اسے مناسب اور بروقت جواب دیا،ہم اس حرکت کو بھارت کی تکنیکی ناکامی کہیں، جارحیت کہیں یا بدنیتی کہیں، پاکستان نے 2019 میں بھی مدبرانہ ردعمل دیا، ہندوستان کی حرکت تشویشناک ہے، بین الاقوامی برادری کو اس حرکت کا نوٹس لینا چاہئے، انہوں نے اس حرکت سے معصوم جانوں کو خطرے میں ڈالا ہے ایوی ایشن اتھارٹیز کو اس کا نوٹس لینا چاہئے، سعودی ائرلائن کا جہاز ، قطر اور پاکستان کی ڈومیسٹک پروازیں نشانہ بن سکتی تھیں اور معصوم لوگ نشانہ بن سکتے تھے، ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ پی 5 ممالک کے نمائندگان کو وزارت خارجہ میں مدعو کر کے، انہیں ساری صورتحال سے آگاہ کریں گے،ہمیں توقع ہے کہ عالمی برادری اس کا نوٹس لے گی، ہندوستان کو اس حرکت کیلئے جوابدہ ہونا پڑے گا، ہندوستان کی وضاحت کے بعد اگلے لائحہ عمل کا فیصلہ کریں گے،
مخدوم شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ ہم جارحیت کے قائل نہیں ہیں لیکن دفاع ہم نے کل بھی کیا تھا اور آئندہ بھی کریں گے، ابھینندن کی چائے ابھی ٹھنڈی نہیں ہوئی لگتا ہے انہیں پھر سے طلب ہو رہی ہے، ہندوستان میں آج ہندتوا اور اکھنڈ بھارت کی سوچ کی حامل حکومت برسراقتدارہے،ہندوستان کی صورتحال اتنی بگڑ چکی ہے کہ یورپی یونین پارلیمنٹ کے 21 ممبران نے اسپیکر لوک سبھا کو خط لکھا ہے، انہوں نے بھارت سرکار سے ہندوستان میں اقلیتوں اور انسانی حقوق کا دفاع کرنے والوں کے ساتھ ناروا سلوک کی وضاحت طلب کی ہے، ہندوستان کا رویہ انتہائی غیر ذمہ دارانہ ہے ہندوستان کو کٹہرے میں لانے کی ضرورت ہے، مبھارت نے 26 فروری کو جارحیت کی، حقائق سب کے سامنے آ گئے، لیکن دنیا مصلحتاً خاموش رہی،پاکستان نے افغانستان سے محفوظ انخلاء کیلئے جو اقدامات اٹھائے وہ بھی دنیا کے سامنے ہیں،ہم نے ہندوستان کی جانب سے پاکستان میں دہشت گردی کی پشت پناہی کے ٹھوس ثبوت ایک ڈوزیر کے ذریعے عالمی برادری کے سامنے رکھے،ہم نے بھارت کا اصلی چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کیا، دوہرے معیار سے تشویش میں اضافہ ہو گا،پاکستانی قوم دیکھ رہی ہے کہ ان کی حکومت ذمہ دارانہ اور آزادانہ طریقے سے ان کی امنگوں کو اجاگر کر رہی ہے،ہم جارحیت کے حامی نہیں، ہم ہندوستان سمیت اپنے ہمسایوں کے ساتھ اچھے تعلقات کی خواہاں ہیں لیکن ہندوستان کا رویہ تو دیکھیں؟،مقبوضہ کشمیر میں جبرو تشدد کا سلسلہ عروج پر ہے، سمندری و فضائی حدود کی خلاف ورزیاں سب کے سامنے ہیں،دوسری طرف پاکستان کا رویہ ہمیشہ مصالحانہ اور مدبرانہ رہا لیکن دفاع ہمارا حق ہے اور دفاع کیلئے پوری قوم تیار ہے،
چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے بھارت کی پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ پاکستان کی بین الاقوامی سرحد کی خلاف ورزی ناقابل قبول ہے پاکستان نے ہمیشہ خطے میں امن اور استحکام کی کوشش کی ہے،پاکستان نے کبھی کسی بحران کو جنم دینے یا بڑھانے کی کوشش نہیں کی،پاکستان بھارت کی طرف سے یکطرفہ جارحیت کا منہ توڑ جواب دے سکتاہے،
واضح رہے کہ گزشتہ شب ترجمان پاک فوج نے ہنگامی پریس کانفرنس کی تھی اور اس میں قوم کو تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ گزشتہ روز پاکستانی حدود کی خلاف ورزی ہوئی۔بظاہر یہ سپر سانک میزائل تھا،ہم خطے میں کسی قسم کا اشتعال نہیں چاہتے 9مارچ کو شام 6 بجکر 43منٹ پر بھارتی حدود سےتیزرفتار چیز کو ریڈار پر دیکھا گیا،
ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخارنے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ 9مارچ کو 6 بج کر 33 منٹ پر ایک شے نے پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی، پاکستان ایئرفورس نے اس چیز کی مکمل مانیٹرنگ کی،اس چیز نے اچانک رخ بدلا اور پاکستانی حدود کی طرف بڑھنے لگی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی مذمت کرتے ہیں یہ چیز شام 6بج کر 50منٹ پر پاکستانی حدود میں گری،بھارت کو اس کی وضاحت کرنی پڑے گی اس شےکے گرنے سے سویلین آبادی کو بھی نقصان پہنچا،پاکستان ذمہ دارملک ہے،اس واقعے کا جائزہ لے رہے ہیں پاکستانی حدود میں داخل ہوتے ہی ہم نے اس شے کو پک کرلیا،اب تک کی جو بھی تفصیلات تھیں وہ آپ کے ساتھ شیئرکیں،بھارت سے آنے والی چیز3 منٹ تک پاکستانی فضائی حدود میں رہی بھارتی چیزکسی بھی حساس جگہ پرنہیں گری،فلائنگ اوبجیکٹ غیرمسلح تھا،کوئی انسانی جان ضائع نہیں ہوئی صرف ایک دیوار گری،فلائنگ اوبجیکٹ کا پاکستان کی طرف آنا بھارتی ٹیکنالوجی پر سوالیہ نشان ہے، بیلسٹک میزائل کا ٹیسٹ ہونے سے پہلے اطلاع دی جاتی ہے،
ڈی جی آئی ایس پی آر کا مزید کہنا تھا کہ فوج کا سیاست سے کوئی لینا دینا نہیں.پہلے بھی کہا تھا اب بھی کہہ رہا ہوں یہ ایسے ہی ہے، ایسے ہی رہے گا. اس سے متعلق اور کوئی غیر ضروری سوال نہ کیا جائے.اگر کسی کو یہ شک ہے کہ ہماری طرف سے کچھ ہو رہا ہےتواسکاکوئی ثبوت ہوگا آج تک تو کوئی ثبوت سامنےنہیں لایا۔ یہ سوال آپ ان سے پوچھیں جوفوج پر الزام لگاتے ہیں بھارت میں ایسی دہشتگرد تنظیمیں موجود ہیں جن کوکنٹرول کرنےمیں وقت لگے گا،پچھلے چند ہفتوں میں 80 دہشت گرد ہلاک کرچکے ہیں، آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی کا کوئی دورہ امریکا شیڈول نہیں، یہ قیاس آرائیاں ہیں،
ہمارے شہدا ہمارے ہیرو ہیں،ترجمان پاک فوج کا راشد منہاس شہید کی برسی پر پیغام
سیکیورٹی خطرات کے خلاف ہم نے مکمل تیاری کر رکھی ہے، ترجمان پاک فوج
الیکشن پر کسی کو کوئی شک ہے تو….ترجمان پاک فوج نے اہم مشورہ دے دیا
فوج کو سیاست میں نہ گھسیٹا جائے ، دعا ہے علی سد پارہ خیریت سے ہو،ترجمان پاک فوج
انسداد دہشت گردی جنگ تقریبا ختم ہو چکی،نیشنل امیچورشارٹ فلم فیسٹیول سے ڈی جی آئی ایس پی آر کا خطاب
افغان امن عمل، افغان فوج نے کہیں مزاحمت کی یا کرینگے یہ دیکھنا ہوگا، ترجمان پاک فوج
وطن کی مٹی گواہ رہنا، کے نام سے یوم دفاع وشہداء منانے کا اعلان
شُہداء، غازیوں اوراُن سے جُڑے تمام رِشتوں کو سَلام،آئی ایس پی آر کی نئی ویڈیو جاری
بھارت کی پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی،ترجمان پاک فوج کا بڑا اعلان