فرانس نے مالی سے فوجی انخلاء شروع کر دیا۔

0
91

پیرس :دنیا کی بڑی تیزی سے بدلتی ہوئی صورتحال نے فرانس کو بھی محتاط رہنے پر مجبور کردیا ہے ، فرانس سے ملنے والی اطلاعات میں بتایا گیا ہےکہ فرانس اپنی فوجی قوت کو مجتمع کرنے کی کوشش کررہا ہے اوردنیا میں پھیلی ہوئی اپنی افواج کواکٹھا کررہا ہے ،

اس حوالے سے فرانس کےجنرل سٹاف نے اعلان کیا کہ فرانس نے میناکا اڈہ مالی کی افواج کے حوالے کرنے کے ساتھ ہی مالی سے اپنے فوجیوں کو واپس بلانا شروع کر دیا ہے۔اس حوالے سے جنرل اسٹاف نے ٹویٹر پر کہا۔ کہ "منتقلی ایک منظم، محفوظ اور شفاف طریقے سے کی گئی۔ بارکھان آپریشن کے اس اہم عنصر پر توجہ مرکوز کریں جس نے تین بارڈرز اور جنوبی لپٹاکو کے علاقے میں سیکورٹی فراہم کی،”

وزارت دفاع کی طرف سے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ منتقلی اس فریم ورک کا حصہ ہے جو صدر ایمانوئل میکرون نے فروری میں مالی سے باہر بارکھانی فورس کو دوبارہ تشکیل دینے کے لیے ترتیب دیا تھا۔

فرانس نے ایک اندازے کے مطابق 4,600 فوجیوں کو آپریشن بارکھان کے تحت تعینات کیا تھا جو 2014 میں جی 5 ممالک مالی، نائجر، برکینا فاسو، چاڈ اور موریطانیہ میں دہشت گردی کے خلاف لڑنے کے لیے شروع کیا گیا تھا۔

فرانسیسی افواج نے اب فوجی رسد کو میناکا سے 1,340 کلومیٹر (833 میل) دور نائجر میں نیامی کے پروجیکٹڈ ایئر بیس (BAP) پر منتقل کر دیا ہے، جہاں وہ ساحلی کے علاقے میں انسداد دہشت گردی کی کارروائیاں جاری رکھے گی۔

فرانسیسی فوج نے کہا کہ اس نے مقامی آبادی کے اہم بنیادی ڈھانچے، تعلیم، نوجوانوں اور صحت کے ترقیاتی منصوبوں میں کئی ملین یورو کی سرمایہ کاری کی ہے جس نے کارروائیوں کے لیے بارکھانی فورس کی مدد کی۔

اپریل میں، فرانسیسی فوجیوں کی طرف سے گوسی میں ایک فوجی اڈہ حوالے کرنے کے بعد، مالی کی فوج نے فرانس پر الزام لگایا کہ فرانسیسی افواج نے مالیوں کا بڑے پیمانے پر قتل عام کیا اورپھران کواجتماعی قبروں میں پھینک کرنشانات مٹانے کی کوشش کی لیکن فرانس نے ان الزامات کی تردید کردی

فرانس کے ساتھ بگڑتے ہوئے تعلقات کے پیش نطر مالی کی فوجی حکومت نے مئی میں فرانسیسی افواج (SOFA) کی حیثیت کو کنٹرول کرنے والے دفاعی تعاون کے معاہدے کو منسوخ کر دیا اور فرانسیسی فوجیوں کے ساتھ ساتھ تکوبا کے ماتحت یورپی افواج کو ملک چھوڑنے کا حکم دیا۔

Leave a reply