باغی ٹی وی کو باوثوق ذرائع سے معلوم ہوا ہے پروفیسر اصغر زیدی وائس چانسلر جی سی یو لاہور نے جامعہ کے مختلف ٹھیکے اپنے من پسند لوگوں کو دے کر خوب لوٹ مار کی ہے کیونکہ ان ٹھیکوں میں جو چیزیں تعمیر یا کام کرنا تھا وہ اس معیار کے مطابق نہیں ہوا اور ناقص میٹیرل استعمال کرکے خانہ پُری کی گئی ہے، صرف یہی نہیں بلکہ جامع کے اسٹالز اور کینٹین کا ٹھیکہ بھی اپنی قریبی لوگوں کو دیئے گئے جس کے باعث اب ان پر کرپشن کا الزام ہے.
باغی ٹی وی کو موصول اے ایس آئی وقار احمد تھانہ ڈی اے سی ای لاہور کی رپورٹ کے مطابق بلنڈنگ کی تعمیر، پروکیورمنٹ اور فرنیچر سمیت مختلف اشیاء کی نیلامی بھی اپنی ہی خاص بندوں کے زریعے کی گئی ہے جبکہ ان سب معاملات میں پروفیسر پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنی کمیشن وصول کی ہے کیونکہ انہوں نے اپنے اختیارات کا ناجائز فائدہ اٹھایا ہے.
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ صرف یہی نہیں بلکہ سرکاری اخراجات پر غیر ملکی دورے بھی کرتا رہا ہے جس سے خزانہ کو لاکھوں روپے کا چونا لگایا گیا ہے، اور پھر کم یسوں میں مختلف تقریبات کروا کر زیادہ رقم خرچ کی رسیدیں بنوا کر بھی حکومتی خزانہ کو لوٹتا رہا ہے علاوہ ازیں ہاسٹلز کی مرمت اور دیکھ بھال میں لاکھوں روپے کے غبن کیئے ہیں. واضح رہے کہ اس تحریر میں وقار احمد نے یہ بھی لکھا کہ چونکہ پروفیسر پر بے دریغ بدعنوانی کا الزام ہے تو لہذا ان کے خلاف انکوئری کی جائے.
دوسری جانب ایک فیس بک ویڈیو میں محمد اجمل رحیم نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر سب کچھ دیکھاتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اس تعمیرات کا جس طرح نقشہ بنایا گیا تھا کام اس طرح کا نہیں کیا گیا اور جو میٹیرل استعمال کیا گیا ہے وہ بھی انتہائی ناقص ہے. اجمل رحیم کے مطابق نقشہ میں پلانٹیشن یعنی درخت بھی لگانے تھے جو نہیں نہیں لگائے بلکہ چمن تک کو صحیح طرح سے نہیں لگایا گیا اور نہ مٹی تبدیل کی گئی علاوہ ازیں اس سب کی نہ ہی دیکھ بھال کی گئی ہے.
مزید یہ بھی پڑھیں؛
خدیجہ شاہ، صنم جاوید و دیگر کی درخواست ضمانت پر آیا فیصلہ
ہولی تہوار سے متعلق ایچ ای سی کا نوٹیفکیشن غیر قانونی قرار
بچوں کیلئےفارمولا ملک پربھاری ٹیکس لگایا جانا چاہیئے،ماہرین صحت
جعلی افغان پاسپورٹ کے ذریعے اٹلی جانے والا مسافر گرفتار
رابعہ سلطان جناح ہاوس پر حملہ کی تفتیش میں پولیس کو مطلوب تھیں,پنجاب حکومت
ہتک عزت دعویٰ: خواتین عوامی طور پر جنسی ہراسانی سنگین جیسے جھوٹے الزامات لگا سکتی ہیں،میشا شفیع
سربراہی اجلاس میں دعوت دینے اور پرتپاک میزبانی پروزیراعظم کا فرانسیسی صدر کا شکریہ
اجمل رحیم نے دعویٰ کیا کہ یہ منصوبہ میں نے اور باسط نامی شخص نے منظور کروایا تھا لیکن بدقسمتی سے یہ کام ٹینڈر کے مطابق نہیں ہوا اور نہ ہی ابھی تک کام شروع ہوا ہے کیونکہ یہ بدعنوانی اور لوٹ مار کا بہت بڑا اسکینڈل ہے لہذا اس پر ایک غیر جانبدار انکوائری ہونی چاہئے، انہوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب اور وزیر اعظم شہباز شریف سے درخواست کی کہ اس معاملہ کا نوٹس لیں اور فلفور اس بدعنوانی پر ملوث افراد سے پوچھ گچھ کی جائے کیونکہ یہ ایک مافیا ہے جنہوں نے لوٹ مار کا بازار گرم رکھا ہے.