پشاور: پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ اور جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ غریب کی سکت ختم ہوگئی،عوام بغاوت کی طرف جارہے ہیں-
باغی ٹی وی : صوبہ خیبرپختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ملکی معیشت کو قبضے میں لیا جا رہا ہے، تحریک انصاف کو ووٹ دینے والے ملک ڈبونے میں شریک ہونے جا رہے ہیں، ملک بنانے کا کیا مقصد تھا کہ اور اسے تجربہ گاہ بنا دیا گیا ہے، بجلی مہنگی کر دی گئی جبکہ 12 ہزار کمانے والے کا بل 7، 8 ہزار آتا ہے۔
عوام وزیراعظم سے مطمئن نہیں تو ہم کیسے ہوسکتے ہیں،رہنما ایم کیو ایم
ان کا کہنا تھا کہ ایسے حالات آرہے ہیں کہ عوام بغاوت کی طرف جارہے ہیں، اب فیصلے کی گھڑی ہے، غریب کی سکت ختم ہوگئی، دوائی نہیں لے سکتا، اسکول فیس نہیں دے سکتا، مرکزی بینک پارلیمنٹ، حکومت اور وزیر اعظم کو جواب دہ نہیں ہے، ہم نے مرکزی بینک گروی رکھ دیا ہے، ہمیں کوئی قرض دینے والا نہیں، سال میں ایک بجٹ آتا ہے یہاں چار آتے ہیں۔
سربراہ جے یو آئی نے کہا پنجاب کے گورنر کے مطابق آئی ایم ایف نے سب لکھوا لیا ہے، ایف بی آر کہتا ہے پاکستان دیوالیہ ہو چکا ہے، ناجائز حکومت اور تین سال کی کارکردگی سامنے آگئی ہے، ووٹ عوام کا حق ہے، حق چوری کیا گیا، واپس لوٹائیں گے۔
مولانا کا مزید کہنا تھا کہ تمام جماعتوں نے دھاندلی زدہ الیکشن کو مسترد کیا، ہم ایک ہفتے میں تمام سیاسی جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کیا، پورے ملک میں الیکشن نتائج تبدیل کیے گئے۔
مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ اپنی ذات کیلئے نہیں ملک کو بچانے کیلئے ووٹ مانگ رہے ہیں، ووٹ عوام کا حق ہے جسے ایمانداری سے لوٹائیں گے، ساڑھے تین سال میں نااہل حکمرانوں کی نالائقی کھل کر سامنے آگئی ہے، ملکی معیشت کا جنازہ نکال دیا گیا،ہم سے تو بنگلہ دیش، سمیت ٹوٹے پھوٹے افغانستان کی معیشت مستحکم ہے ، ڈیرہ اسماعیل خان کی سیاست سنجیدگی کی سوچ کی ہے جس نے مفتی محمود جیسے لیڈر پیدا کئے ، ہمارے مقابلے میں ان لوگوں کو لایا گیا جن کا نام لیتے ہوئے مجھے شرم آتی ہے، جس طرح عمران خان نے پاکستان کی کشتی ڈبوئی یہاں کے جعلی نمائندے ڈیرہ کو ڈبو رہے ہیں، پاکستان کو ڈوبنے دیں گے نہ ڈیرہ کو، حکمران ملک کو امریکی کالونی بنانا چاہتے ہیں، ان کے ناپاک عزائم کیخلاف سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑے رہیں گے،مسئلہ کفیل نظامی کا نہیں ہے،عوام فیصلہ کریں کہ بلے کو ووٹ دیکر ملک کو تباہ کرنا ہے یا کتاب کو ووٹ دیکر ملک کو آباد کرنا ہے۔؟
سرگودھا : خاتون محتسب پنجاب کا معاون ٹیم کے ہمراہ سرگودھا کا دورہ ۔
جلسہ سے عالمی ختم بنوت کے مبلغ مولانا اللہ وسایا، مولانا عبید الرحمن ،مفتی عبدالواحد قریشی،شیخ الحدیث مولانا اشرف علی، چوہدری اشفاق ایڈوکیٹ، مرکزی انجمن تاجران کے صدرراجہ اختر علی،ڈیرہ وال گروپ کے سربراہ سہیل راجپوت مسلم لیگ ن کے جنرل سیکرٹری چوہدری ریاض ایڈوکیٹ، قاضی عبدالحلیم، خالد ناز، شریف چوہان اور قاری اعجاز فاروقی سمیت دیگر نے بھی خطاب کیا۔کراچی سے آئے ہوئے شاعر بھائی حافظ منیر احمد نے اپنی شاعری سے شرکاء کے دلوں کو گرمایا۔ جلسہ کے دوران شرکاء کا جذبہ دیدنی تھ اس موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔ضلعی پولیس اور جے یو آئی کے سالاروں نے سیکورٹی انتظامات سنبھالے۔
عالمی ختم نبوت کے مبلغ مولانا اللہ وسایا کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی حکومت نے آسیہ ملعونہ کو عدالت سے موت کی سزا کے باوجود نہ صرف رہا کیا بلکہ باعزت طور پر امریکہ کے حوالے کیا جس سے خیبر سے کراچی تک ختم نبوت کے پروانوں سمیت ہر اہل ایمان میں اضطراب پایا جاتا ہے، قائد جمعیت مولانا فضل الرحمن نے تحفظ ختم نبوت کیلئے ملک بھر میں ملین مارچ کئے جس سے موجودہ حکومت جو تحفظ نبوت کے قانون میں ترمیم کے حوالے سے ان کے ارادے خاک میں ملادیئے اور پی ٹی آئی حکومت اپنے ان ناپاک عزائم پر ایک انچ بھی عمل نہیں کرسکی۔میرا ووٹ کل بھی جمعیت علمائے اسلام کیلئے تھا اور آج بھی تن من دھن سے جمعیت علمائے اسلام کے انتخابی نشان ”کتاب” کے ساتھ ہوں۔ ختم نبوت سے محبت رکھنے والے جے یو آئی کی کامیابی میں اپنا کردار ادا کریں۔
وادی سوات میں بدھ مت کی قدیم ترین عبادت گاہ دریافت
مقررین نے اپنے اپنے خطاب میں جمعیت علمائے اسلام کے نامزد امیدوار سٹیء میئر تحصیل ڈیرہ کفیل احمد نظامی کی کامیابی کیلئے عوام کو ان کے حق میں ووٹ پول کرنے کی ترغیب بھی دی۔ مرکزی امیر جمعیت علمائے اسلام مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ ترقیاتی منصوبوںکے نام پر ووٹ خریدے جارہے ہیں، کروڑوں روپے ضمانت کے طور پر رکھوائے جارہے ہیں، مفتی محمود گومل یونیورسٹی ڈیرہ میں لائے، لفٹ کینال منصوبہ لائے، کس سے کونسی ضمانت رکھوائی، ہم اسی ویژن کو آگے لے جارہے ہیں، لفٹ کینال منصوبے کی منظوری کرائی، اسے کس نے روکا؟۔
مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنے دور حکومت میںمفتی محمود ہسپتال، سول ہسپتال کی اپگریڈیشن ، گومل زام، ٹانک زام، زرعی یونیورسٹی جیسے منصوبے دیئے، دامان سمیت کس نے ہمیں ووٹ دینے کیلئے ہم سے کوئی ضمانت مانگی، میڑک تک مفت تعلیم کے وعدے کے تحت پرائمری سے انٹرمیڈیٹ تک مفت تعلیم اور کتابیں دیں، بعد کی حکومتیں اس کو جاری نہ رکھ سکیں۔ہم نے اپنے دور حکومت میں فیصلہ کیا تھا کہ تمام اضلاع میں اے گریڈ ہسپتال بنائیں گے اور 12اضلاع میں یہ منصوبے مکمل کئے، آج ہسپتالوں میں ایک روپے کی ادویات تک نہیں ملتیں-
چیئرمین سینیٹ کے خلاف اپوزیشن پھر متحد
انہوں نے کہا کہ خدمت خلق شریعت کا حصہ ہے، سیاست کی طرح خدمت خلق بھی انبیاء کی میراث ہے جسے کاروبار بنا دیا گیا،سیاست کاروبار نہیں نظریئے کا نام ہے، ووٹ کیلئے رشوت دینا ملکی سیاست کا جنازہ نکالنے کے مترادف ہے۔مسئلہ کفیل نظامی کا نہیں ہے،یہ ہمارا برخوردار ہے، بلے کو ووٹ دیکر ملک کو تباہ کرنا ہے یا کتاب کو ووٹ دیکر ملک کو آباد کرنا ہے۔آج اس اجتماع سے پیغام لیکر گھر گھر، گلی گلی اور ہر چوک و بیٹھک پرجائیں اور لوگوں کو سمجھائیں کہ فیصلے کااختیار آپ کے ہاتھ میں آیا ہے تو آپ کے ہاتھ نہیں کانپنے چاہئیں، اللہ تعالی ہمیں پاکستان کو بچانے کی توفیق دے، ہم خطے کی بقاء اور روشن مستقبل کیلئے آپ کے پاس آئے ہیں
واضح رہے کہ مسلم لیگ (ن) کے سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں حکومت کو ہٹانے کے لیے تمام ممکنہ آپشنز پر غور کیا گیا اور شرکا نے پارٹی قیادت پربھرپور اعتماد کا اظہار کیاعلاوہ ازیں پارٹی کے قائد نواز شریف نے شہبازشریف کو حکومت مخالف اتحاد پاکستان ڈیموکریکٹ موومنٹ (پی ڈی ایم) کا اجلاس فوری بلانے کی ہدایت کردی ہے اجلاس سے خطاب کے دوران نواز شریف نے کہا کہ شہباز شریف پی ڈی ایم اجلاس میں عدم اعتماد سمیت قانونی راستے اختیار کرنے کے لیے کردار ادا کریں۔
جبکہ مسلم لیگ (ن) کی مرکزی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ عمران حکومت کو جانا ہوگا، اس پر پارٹی میں مکمل اتفاق رائے ہے-